بابا صدیقی قتل کیس : یوپی اور ہریانہ کے شوٹر گرفتار ، ایک فرار ، لارینس بشنوئی گینگ پر شبہ

بابا صدیقی مرڈر کیس : یوپی اور ہریانہ کے شوٹر گرفتار ، ایک فرار ، لارینس بشنوئی گینگ پر شبہ



 مہاراشٹر کے سابق وزیر و این سی پی لیڈر بابا صدیقی پر پانچ راؤنڈ فائرنگ، سینے اور پیر میں گولی لگی، 9.9ایم ایم پستول کا استعمال  



مالیگاؤں : 12 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر کے سابق وزیر و تین دفعہ ایم ایل اے رہے اور اجیت پوار این سی پی کے لیڈر بابا صدیقی پر آج رات 9:15 بجے پانچ راؤنڈ فائرنگ کی گئی، میڈیا ذرائع سے ملی تفصیلات کے زخمی حالت میں بابا صدیقی کو لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا۔جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ پولیس نے اس حملے کے سلسلے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔  جس وقت یہ حملہ ہوا، بابا صدیقی نرمل نگر علاقے میں واقع اپنے دفتر سے نکل کر کار میں بیٹھے تھے۔اس وقت حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کردی۔دسہرہ کے وقت یہاں پٹاخہ بازی بھی ہورہی تھی اور اسی دوران ان پر حملہ ہوا ۔اس قتل کیس میں اب بڑی خبر یہ سامنے ارہی ہیں کہ بابا صدیقی قتل کا پونہ کنکشن بتایا جارہا ہے۔ تینوں ملزمین کو پونے سے بلائے جانے کا شبہ ہے۔

 تینوں ملزمان نے بابا صدیقی پر تقریباً چھ گولیاں چلائی تھیں۔یہ بھی معلومات سامنے آئی ہیں کہ ایک ملزم کا تعلق ہریانہ سے ہے جبکہ دوسرے ملزم کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔ تین میں سے دو کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ صدیقی کے قتل کے پیچھے ایک بڑے گینگسٹر کا ہاتھ ہے۔  اس کے پیچھے سلمان خان کو دھمکی دینے والے لارینس بشنوئی گینگ کا ہاتھ ہونے کا شبہ ہے، پولس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔


 نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اتوار کو ہونے والے تمام پروگراموں کو منسوخ کر دیا ہے اور وہ آدھی رات کو ممبئی واپس آئے ۔مہاراشٹر کے وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور پولیس کے سینئر افسران لیلاوتی اسپتال پہنچے۔نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا، "میرے ساتھی بابا صدیقی پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور دردناک ہے۔ مجھے یہ جان کر صدمہ پہنچا ہے کہ ان کا اس واقعے میں انتقال ہو گیا ہے۔ میں نے اپنے ایک اچھے ساتھی، دوست کو کھو دیا ہے۔ میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ بزدلانہ حملہ۔" سابق وزیر مملکت بابا صدیقی کے انتقال پر تعزیت پیش کرتا ہوں۔

سپریہ سولے اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ ہمارے شہر ممبئی میں سابق ایم ایل اے محفوظ نہیں ہیں، حکومتی لیڈر محفوظ نہیں ہیں، تو یہ حکومت عام آدمی کی حفاظت کیسے کرے گی۔؟ وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو استعفیٰ دے دینا چاہئے اگر ان کے ایم ایل اے اور سابق وزراء کو محفوظ نہیں رکھا جا سکتا ہے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ انہیں وزیر داخلہ بننے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بننے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ممبئی کی سڑکوں پر دن کی روشنی میں شوٹنگ جاری ہے۔  تین راؤنڈ گولیاں چل رہی ہیں، کیا یہ امن و امان ہے؟  مجرموں کو کوئی خوف نہیں۔  گرینڈ الائنس اور بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے سیاست بدنام ہوئی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے