بجلی سبسڈی کیلئے جدوجہد کرنے والے چھ مہینے تک جی آر کیوں نکال نہیں سکے؟ہماری کوششوں اور اجیت پوار کی تجویز سے ہی جی آر جاری ہوا



بجلی سبسڈی کیلئے جدوجہد کرنے والے چھ مہینے تک جی آر کیوں نکال نہیں سکے؟ہماری کوششوں اور اجیت پوار کی تجویز سے ہی جی آر جاری ہوا



آج جو دادا بھسے کا سر صاف کررہے ہیں وہ کل جوتا بھی صاف کرینگے، جذبات اور شخصیت کو دیکھ کر فیصلہ نہ کریں، آصف شیخ کو ہی ووٹ دیں:اسماعیل ملا 
 


 اگر بیگانی شادی میں عبد اللہ دیوانہ نہیں ہوتا تو جی آر بھی نہیں آتا،یہی آصف شیخ دیوانہ تھا تو جی آر نکلا :آمین انصاری 



  جعفر نگر میں آصف شیخ کیلئے منعقدہ استقبالیہ تقریب سے بنکروں کا خطاب 



مالیگاؤں : 6 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) بجلی سبسڈی کے جی آر کو جاری کرنے کے تعلق سے آصف شیخ نے کہا کہ کریڈٹ کو لیکر دوڑ لگی ہوئی ہے کہ ہم نے کیا، ہم چھ مہینے سے لگے تھے تو پھر چھ مہینے سے یہ کام کیوں رکا ہوا تھا؟ جی آر کیوں نہیں نکلا؟ بنکروں کو سوچنا چاہئے، پاورلوم اسٹڈی گروپ کی تشکیل ہوئی منتری کو چیرمین بنایا گیا ۔اسمبلی میں آواز اٹھائی گئی لیکن اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی بجلی سبسڈی کی شرائط تک ختم نہیں کی گئی ۔شہر کے رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل اور مہاراشٹر کابینہ کے وزیر و ناسک ضلع کے پالک منتری نے جی آر جاری کروانے کیلئے کیا جدوجہد کی؟اسمبلی میں اعلان ہونے کے چھ مینے گزر جانے کے بعد بھی کیوں جی آر جاری نہیں کیا گیا؟ اس طرح کے جملوں کا اظہار آصف شیخ رشید نے کیا ۔موصوف اسمٰعیل ملا و آمین انصاری ،اسلم انصاری ،ایڈوکیٹ ہدایت اللہ سمیت بنکروں کی جانب سے منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔آصف شیخ نے کہا کہ کریڈٹ لینے والوں سے سوال کرتا ہوں کہ آپ جواب دیں بجلی سبسڈی کا جی آر کیوں چھ مہینے تک جاری نہیں کیا گیا؟ آصف شیخ نے کہا کہ اسمبلی میں آواز اٹھانا الگ بات ہے کام کروانا الگ بات ہے ۔کام پروسیجر سے اور بائے رول کیا جاتا ہے جو کہ انہیں آتا ہی نہیں ۔موصوف نے کہا کہ اجیت پوار جب مالیگاؤں آئے تو ہم نے ان سے پاورلوم صارفین کیلئے بجلی سبسڈی کے تعلق سے تفصیلات بتائی ۔اس ضمن میں اجیت پوار نے کہا کہ شولاپور کے لوگوں کا بھی یہی مطالبہ ہے البتہ ممبئی میں اجیت پوار نے کابینہ کی میٹنگ کا انعقاد کیا ۔آصف شیخ نے کہا کہ منسٹر کو صرف انکے ڈپارٹمنٹ کی تجویز پیش کرنے کا اختیار ہوتا ہے اور وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو تمام وزارت کے مسائل کی تجویز پیش کرنے کا اختیار ہوتا ہے اس لئے اجیت پوار نے خود کابینہ کی میٹنگ میں تجویز پیش کی ۔انہوں نے کہا کہ اجیت پوار کی تجویز پر بجلی سبسڈی کی شرائط کو ختم کیا گیا اور سبسڈی دینے کے جی آر کو منظوری دی گئی ۔اس کے بعد قانون کے مطابق کابینہ کی میٹنگ کہ پروسیڈنگ کو دوسری کابینہ میں منظوری دی گئی اور پھر 2 ستمبر کو سبسڈی کا جی آر جاری کیا گیا جس میں وزیر مالیات اجیت پوار کیساتھ 13 اگست کی کابینہ میٹنگ کا حوالہ دیا گیا ہے ۔یہ کام ہماری کوشش سے ہوا جو کہ قانون کے مطابق ہے اور جی آر میں حوالہ دیا گیا ہے ۔آصف شیخ رشید نے کہا کہ  منتری دادا بھسے  نے کیوں کوشش نہیں اور ایم ایل اے بھی خاموش رہے کیونکہ وہ چاہتے ہی نہیں تھے کہ بنکروں کا کوئی کام ہو ۔اس لئے اسے سرد خانے میں پڑے رہنے دیا گیا لیکن ہماری کوششوں سے جی آر جاری کیا گیا تو کہتے ہیں کہ ہماری جدوجہد ہے ۔بنکروں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ جی آر جاری نہیں ہوا تھا تو میں خود متعلقہ وزارت سے بار بار رابطہ کررہا تھا اور پھر جب جی آر بھی نکلا تو سب سے پہلے اس جی آر کی کاپی ہمارے پاس آئی ۔جعفر نگر میں بنکروں نے جشن منایا اور اس جی آر کی نیوز جب وائرل ہوگئی تو چار گھنٹے بعد انہیں ہوش آیا پھر بھی بے شرمی سے کہتے ہیں کہ یہ ہماری جدوجہد ہے ۔اس استقبالیہ تقریب سے آصف شیخ رشید نے کہا کہ  بنکروں کو تانبا کانٹا سے بھی نقصان پہنچایا جارہا ہے اس پر بھی غور و خوص کرنا چاہیے ۔سوت اور کپڑے کے بیوپاریوں کو ندی کے اس پار کے لیڈر کا سپورٹ حاصل ہے تانبا کانٹا پر بنکروں کیساتھ کیسا سلوک کیا جارہا ہے کتنے کارخانہ دار پریشان ہیں یہ درد بنکروں کو پتہ ہے اس لئے میں چاہوں گا کہ وہ اس جانب توجہ دیں اور اتحاد کا مظاہرہ کریں اگر انہیں کسی لیڈر کا سپورٹ حاصل ہے تو آپ بنکروں میں اتحاد کیوں نہیں؟ اس لئے اتحاد کرو سب ایک ساتھ میرے ساتھ آؤ پھر دیکھو کون کیا کرتا ہے ۔موصوف نے بجلی کمپنی کے تعلق سے کہا کہ میں بھی مسلمان ہوں، میں حلفیہ بیان دے رہا ہوں کہ میں نے کمپنی کے خلاف ہمیشہ سے آواز اٹھائی ہے میں جب تک ایم ایل اے تھا تب تک میں نے اسے روک کر رکھا تھا اور ہم نے مالیگاؤں میں احتجاج بھی کیا تھا اسمبلی آواز بھی اٹھائی تھی لیکن میری ایم ایل اے شپ جانے اور مفتی اسمٰعیل کے ایم ایل اے بننے کے بعد کمپنی مالیگاؤں میں آئی یہی حقیقت ہے ۔میں نے ہمیشہ سے کمپنی کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور منگل کو پرکاش گڑھ باندرہ بجلی کے تعلق سے ایم ڈی ملاقات کرکے  میں نے میٹنگ کا مکتوب بھی دیا۔میں ایم ڈی سے بجلی کمپنی کی تانا شاہی اور قرار نامہ کی خلاف ورزی کی شکایت کی ہے اور جلد ہی میٹنگ لگواؤں گا تاکہ بنکروں اور شہریان کا مسلہ حل ہوسکے ۔آصف شیخ نے کہا کہ میں کبھی بنکروں سے چندہ نہیں لیتا، منتری اور ایم ایل اے نے پانچ سال میں اسمبلی میں ایک بھی میٹنگ بجلی کمپنی کے خلاف کیوں نہیں لگوائی؟ ۔صرف مالیگاؤں شہر میں کمپنی کے نام پر چھچند کیا جارہا ہے۔ایم ایل اے کے دوست وزیر اعلیٰ ہیں نا تو پھر کمپنی کے خلاف راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کیوں نہیں؟ آصف شیخ نے کہا کہ انہیں کام کرنا نہیں ہے یا پھر کام کرتے آتا ہی نہیں ۔آصف شیخ نے بجلی سبسڈی کے تعلق سے کہا کہ بنکروں کے اکاونٹ میں آنے والی سبسڈی کیوں اور کیسے کمپنی کے اکاونٹ میں جارہی ہیں اسکی انکوائری کی جائے گی اور اسکا قانونی حل نکالا جائے گا ۔انہوں نے پولس انتظامیہ سے اپیل کی کہ آپ بجلی کمپنی کا ساتھ نہ دیں سرکار کو رپورٹ کرے کہ مالیگاؤں پاورلوم کا شہر ہے اگر پاورلوم بند ہوگا تو شہر کا روزگار بند ہوجائے گا اور حالات خراب ہونگے ۔موصوف نے استقبالیہ تقریب کے انعقاد پر شہر کے بنکروں کا شکریہ ادا کیا ۔

اس موقع پر سابق کارپوریٹر آمین فاروق نے کہا کہ آصف شیخ نے لاسٹ بال میں سکس مار کر میچ کا جیتا ہے ۔ہم پاور بل لائن لگا کر بھرتے ہیں لیکن کبھی کبھی بل کی ادائیگی آگے پیچھے ہوتی ہیں تو بجلی کمپنی والے سروس لائن کاٹنے اجاتے ہیں ۔پولس اس جانب بھی دھیان دیں ۔بنکر چور نہیں ہیں ۔آؤٹر میں بنگلے میں بجلی کی چوری ہورہی ہیں وہاں دادا بھسے کا دبدبہ ہے ۔اس جانب شہر کے ایم ایل اے کیا کررہے ہیں؟آمین فاروق نے سوال کیا کہ بجلی سبسڈی کے جی آر کے تعلق سے دادا بھسے اور مفتی اسمٰعیل نے کتنی بار کابینہ میں بات رکھی؟ صرف بنکروں کو گمراہ کیا جاتا ہے ۔آصف شیخ رشید کام کرنے والے لیڈر ہیں انہیں کامیاب کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے مالیگاؤں سے لیکر ممبئی تک جی آر جاری ہونے کی مکمل تفصیلات بنکروں کے سامنے پیش کی اور آصف شیخ کا شکریہ ادا کیا ۔دادا بھسے کے بیٹے کے تعلق سے کہا کہ جو مالیگاؤں میں آکر ہندو مسلم اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کرتا ہے فرقہ پرستی بڑھاتا ہے اس کے والد دادا بھسے  کیا مالیگاؤں بنکروں کا بھلا سوچیں گے؟ انہیں صرف سیاست کرنا اور اپنا الو سیدھا کرنا آتا ہے ۔آمین انصاری نے کہا کہ بجلی سبسڈی کیلئے یہی عبد اللہ دیوانہ تھا تو جی آر آیا ورنہ یہ عبد اللہ دیوانہ نہیں ہوتا تو جی آر بھی نہیں آتا۔

اس استقبالیہ تقریب سے اسمعیل ملا نے کہا کہ پورے ملک میں قدم قدم پر مسلمانوں کیساتھ مسائل کھڑے ہیں، کہیں مآب لنچنگ کے نام پر مارا جارہا ہے، کہیں مسجد مدرسہ کے نام پر مارا جارہا ہے ۔ایسے حالات میں ہم کس پر بھروسہ کریں، کس سے کام لیں؟ ایسے حالات میں ہمیں کام کرنے والے مرد مجاہد کو کامیاب کرنا ہے جو ملک و ملت کے حالات پر نظر رکھ کر کامیاب نمائندگی کرتا ہو ۔شخصیت کو دیکھ کر فیصلہ نہ کریں کام کرنے کی صلاحیت جس کے اندر ہو اسی کو ہی ووٹ دیں ۔اور آج آصف شیخ میں قائدانہ صلاحیت موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل دادا بھسے کا سر صاف کررہے ہیں کل جوتا تھی صاف کرینگے ۔اسماعیل ملا نے کہا مفتی اسمٰعیل کو کام کرتے آتا ہی نہیں، انہیں سمجھتا ہی نہیں ۔آصف شیخ نے ہی جی آر نکالا ہے ۔ہم اس کام کے گواہ ہیں ۔آگے حالات اچھے نہیں ہونگے اس لئے مہاراشٹر اسمبلی میں قانونی طور پر بولنے والا نمائندہ ہونا چاہیے اور وہ آصف شیخ رشید ہیں ۔نوجوانوں کو چاہیے کہ جذبات سے اوپر اٹھ کر آصف شیخ کو کامیاب کریں ۔موصوف نے قرآن و حدیث کی روشنی میں شہریان کو صحیح فیصلہ لینے کا پیغام دیا ۔انہوں نے تفصیلات سے بنکروں کے مسائل، قریشیوں کے مسائل، تعلیم اور روزگار و شہر کی ترقی کے مسائل بیان کرتے ہوئے اسے حل کرنے والا آصف شیخ کو ہی بتایا ۔اس موقع پر نہال دانے والے نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  شیخ رشید سے لیکر آصف شیخ نے ہی مالیگاؤں کے بنکروں کے کام کئے ہیں اور آگے بھی وہ کرتے رہیں گے ایسی ہمیں امید ہے ۔انہوں نے کہا کہ بنکروں کی طرح مزدور بورڈ بنایا جائے اور انہیں بھی حکومت سے وظیفہ دیا جائے۔نہال دانے والا نے آصف شیخ کو مبارک باد پش کرتے ہوئے جی آر کی آجرائی پر شکریہ ادا کیا ۔اس استقبالیہ تقریب میں اسلم انصاری نے کہا کہ جب سب لوگوں کی کوشش رائیگاں ہوگئی اور اسے سرد خانے میں ڈال دیا گیا تو پھر آصف شیخ کو میدان میں آنا پڑا اور انہی کی جدوجہد سے جی آر جاری ہوا اور 13 اگست 2024 کی کابینہ میٹنگ کا حوالہ خود جی آر میں درج ہے ۔یہاں حافظ انیس اظہر اور ایڈوکیٹ ہدایت اللہ سمیت بنکروں نے اظہار خیال کرتے ہوئے آصف شیخ کی قائدانہ صلاحیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے استقبال کیا ۔اس تقریب میں سرکردہ بنکروں سمیت سیکڑوں افراد موجود تھے ۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے