طالبات پر جنسی تشدد روکنے تمام اسکولوں میں 'سکھی ساوتری' وشاکھا کمیٹی بنانے وزیر تعلیم کا اعلان



طالبات پر جنسی تشدد روکنے تمام اسکولوں میں 'سکھی ساوتری' وشاکھا کمیٹی بنانے وزیر تعلیم کا اعلان 




 ممبئی : 20 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) بدلا پور اسکولی طالبہ کیساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں تشدد پھوٹ پڑا ۔جس کا سرکار نے سخت نوٹس لیا اور ہیڈ مسٹریس سمیت کلاس ٹیچر اور دو صفائی ملازمین کو معطل کیا گیا وہیں لاپرواہی برتنے کے الزام میں تین پولس اہلکاروں کو بھی معطل کردیا گیا ہے ۔اس معاملے میں اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے کو تیز رفتاری سے نمٹا جائے گا۔  کارپوریٹ دفاتر کی طرز پر تمام اسکولوں میں وشاکھا کمیٹی بھی بنائی جائے گی۔ اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر نے اعلان کیا کہ جماعت نویں اور دسویں کے طلباء کے نمائندے اس کمیٹی میں ہوں گے۔وزیر تعلیم کیسرکر نے کہا کہ پتہ چلا ہے کہ اس معاملے میں اسکول میں سی سی ٹی وی کام نہ کرنے پر کیسرکر نے  کارروائی کا ذکر کیا۔ 

دیپک کیسرکر نے کیا کہا؟

انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو ہدایات دی گئیں کہ ہر اسکول میں سکھی ساوتری کمیٹی بنائی جائے، تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ اسکول میں ایسی کوئی کمیٹی ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔اگر حکم کے بعد بھی سکھی ساوتری کمیٹی نہیں بنتی تو اس سے لڑکیاں متاثر ہوں گی، بلاگ ایجوکیشن آفیسر کو فوری کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا۔ ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے بات چیت کی جا رہی ہے۔اگر ہر اسکول میں سخی ساوتری قائم ہو جائے تو لڑکیوں کو راحت ملے گی۔  پوسکو ایکٹ کے مطابق ای باکس کا تصور سمجھ میں نہیں آتا، اس لیے ہر اسکول ہاسٹل میں ایک شکایت باکس رکھا جا رہا ہے۔ 


 وشاکھا سمیتی اب اسکولوں میں بھی لازمی ہوگی، بڑی عمر کی طالبات کے لیے وشاکھا سمیتی بنانے کا فیصلہ آج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے۔ ایسا واقعہ دوبارہ کبھی نہیں پیش آنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ بدلا پور واقعہ 13 سے 16 اگست کے درمیان پیش آیا، 18 اگست کو شکایت کی گئی، 12 گھنٹے تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اس لیے متعلقہ محکمے کے افسران کے تبادلے کیے گئے ہیں۔ اسکول کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ اسکول کی پیڈ مسٹریس ارچنا اٹھاولے، ٹیچر دیپالی دیشپانڈے، کامنی گائکر، نرملا بور کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے