ایم آئی ایم مہاوکاس اگھاڑی سے گٹھ بندھن کیلئے تیار ، امتیاز جلیل نے پیش کیا آفر



ایم آئی ایم مہاوکاس اگھاڑی سے گٹھ بندھن کیلئے تیار ، امتیاز جلیل نے پیش کیا آفر



کیا مجلس اتحاد المسلمین کو ساتھ لینے کانگریس ، این سی پی اور ادھو ٹھاکرے تیار ہونگے؟ 




اورنگ آباد : 16 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ)مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان آئندہ ماہ ممکن ہے اور چناؤ اکتوبر آخر یا نومبر میں ہونے کے امکانات ہیں ۔اس ضمن میں مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی بمقابلہ این ڈی اے ہوگا ۔این ڈی اے میں بھارتیہ جنتا پارٹی، شیو سینا شندے گروپ، اجیت پوار گروپ کی این سی پی اور مہاوکاس اگھاڑی میں کانگریس، این سی پی شرد پوار گروپ اور ادھو ٹھاکرے گروپ شامل ہیں ۔دونوں ہی سیاسی گروپ اپنی اپنی حلیف جماعتوں کے ساتھ اتحاد و اتفاق سے چناؤی حکمت عملی میں مصروف ہیں ۔اس درمیان مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کو بڑا چیلنج مجلس اتحاد المسلمین سے نظر آتا ہے ۔اس سلسلے میں مہاراشٹر مجلس اتحاد المسلمین کے صدر سابق رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے پریس کانفرنس سے مہاوکاس اگھاڑی کو اتحاد کا سیدھا آفر پیش کردیا ہے ۔

امتیاز جلیل نے کہا کہ این سی پی کے شرد پوار، کانگریس اور ابھی حال ہی میں سیکولر ہوئی ادھو ٹھاکرے کی پارٹی شیو سینا کو چاہئے کہ وہ آج طئے کرلیں کہ انہیں مجلس اتحاد المسلمین کو مہاوکاس اگھاڑی میں شامل کرنا ہے یا نہیں؟ میں ان سیکولر پارٹیوں کے لیڈران بنام مہاوکاس اگھاڑی کو آفر پیش کرتا ہوں کہ مجلس اتحاد المسلمین مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی سے اتحاد کرتے ہوئے چناؤ لڑیگی ۔بس شرط ہے کہ ہمیں کچھ مخصوص سیٹیں دی جائے ۔اگر میں مجلس اتحاد المسلمین کو مہاوکاس اگھاڑی میں شامل کرنے کا آفر نہیں پیش کرتا اور اسمبلی چناؤ میں ہماری سیٹوں کو میدان میں اتارتا تو مہاوکاس اگھاڑی والے کہتے کہ مجلس سے ہمارا نقصان ہوا انہوں نے ووٹوں کی تقسیم کیا ۔اس لئے آج مہاوکاس اگھاڑی فیصلہ کرے ہم مہاوکاس اگھاڑی میں آنے کیلئے تیار ہیں ۔امتیاز جلیل نے کہا کہ انہیں ڈر ہے کہ کہیں وہ ہمیں ساتھ لیکر نقصان نہ اٹھائیں اور یہ بھی ڈر ہے کہ مجلس سے نقصان ہوگا ۔امتیاز جلیل نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کا مہاراشٹر میں ایک بڑا ووٹ بینک ہے ۔ہم اپنی جمہوری کوشش کریں گے اس سے کسی سیاسی جماعت کو کوئی نقصان ہوتا ہے تو اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ۔اس لئے مہاوکاس اگھاڑی مجلس اتحاد المسلمین مہاراشٹر کے صدر امتیاز جلیل کے اس کھلے آفر پر غور و خوص کرے اور جلد ہی ہمیں اس کی اطلاع دیں ۔جو شکوک و شبہات ہیں وہ مل بیٹھ کر حل کئے جائیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا مجلس اتحاد المسلمین کو ساتھ لینے کانگریس، این سی پی ،کانگریس اور ادھو ٹھاکرے تیار ہونگے؟ اس پر مہاراشٹر کی عوام کی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے