عبدالمالک فائرنگ معاملے میں مفتی اسمٰعیل پولس کارروائی سے مطمئین نہیں، اٹھائے کی سوال



عبدالمالک فائرنگ معاملے میں مفتی اسمٰعیل پولس کارروائی سے مطمئین نہیں، اٹھائے کی سوال 


اگر ضرورت پڑی تو ہم پرائیویٹ ایف آئی آر وِتھ مجسٹریٹ کا تقاضا کریں گے مفتی اسمٰعیل قاسمی

مالیگاؤں : 29 مئی (پریس ریلیز) 28 مئی بروز منگل رات بارہ بجے مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے دارالخیر رابطہ آفس میں پریس کانفرنس لیا اس موقع پر انھوں نے عبدالمالک شیخ سابق میئر پر فائرنگ معاملے میں دو افراد کی کورٹ میں پیشی اور پولس کی کارروائی کے تناظر میں کہا کہ 27 مئی کی رات سوا بجے کے قریب سابق میئر عبدالمالک شیخ یونس عیسٰی پر جان لیوا حملہ ہوا، کئی راؤنڈ فائرنگ ہوئی، تین گولی لگی ایک ہاتھ میں ایک پیر میں ایک پسلی پر لگی، لیکن حالات یقیناً بہت تشویشناک ہے اور فائر کرنے والے دو سے زائد افراد ہے لیکن پولس نے دو لوگ کو گرفتار کیا، یہ بڑی انوکھی گرفتاری ہے جن لوگوں کو گرفتار کیا ہے نہ ہی ایف آئی آر میں نام درج ہے نہ ہی انکا نام ظاہر کیا، پتہ نہیں مالیگاؤں کی پولس خود بے وقوف ہیں یا مالیگاؤں کے شہریوں کو بیوقوف سمجھتی ہیں پولس کا رویہ اور کاروائی وہ مشکوک ہے۔


 ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ پولس کی ملی بھگت ہے وہ ملزمین کو بچانا چاہتی ہے پولس نے از خود یہ طے کرلیا ہے کہ یہ زمین کا تنازعہ ہے جب کہ ہماری جانکاری میں یہ بات ہے کہ ایک سے زائد لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے الگ الگ لوگوں کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے پندرہ بیس دن پہلے میں ان اندیشے کی بات کی آگاہی پولس ڈپارٹمنٹ کو دی تھی جو حالات چل رہے تھے آج کی صورتحال میں پولس بجائے سیاسی رُخ لینے کے ذاتی نوعیت کا جھگڑا بتا رہی ہے ہمیں بہت ہی عجیب سا فیل محسوس ہورہا ہے لوگ کہتے ہیں کہ روپیہ پیسہ میں بیت طاقت ہوتی ہے لیکن اندازہ نہیں تھا کہ اتنی طاقت ہوتی ہے کہ حالات کدھر سے کدھر ہوجاتے ہیں اگر پولس ڈپارٹمنٹ کی طرف سے انصاف نہیں ملا، تو یہ معاملہ یہی نہیں رکے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم مقامی طور پر پولس ڈپارٹمنٹ کے ذمہ داران سے بات کر رہے ہیں اگر ہمیں ضرورت محسوس ہوئی تو ہم اوپر تک اعلی آفیسران تک لے کر جائیں گے، اور اس معاملے میں جو پرائیوٹ FIR ہوتی ہے WITH MAGISTRATE ہم اسکا تقاضا کریں گے، آج جو کاروائی ہورہی ہے اس پر اطمینان نہیں ہے شہر کو اس بات کی حیرت ہوتی ہے سابق میئر پر حملہ ہوتا ہے اور پورے شہر کو چھوڑ کرکے ملزمین کے رشتہ داروں کو انکے گھروں کو سیکورٹی دی جا رہی ہے عجیب صورتحال ہے مالیگاؤں کی تاریخ میں شاید کبھی ایسا نہیں ہوا، اور ہمیں حمال نہیں فائرنگ کرنے والے کے جو ماسٹر مائنڈ ہے وہ چاہیے پوری انکوائری کرکے انکی پلاننگ کو سامنے لانا چاہیے پولس کی پریس کانفرنس سن کر یہ اندازہ ہوا پولس مالیگاؤں کی عوام کو لڈو دے رہی ہے ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے کھیل یہاں پر ختم، مالیگاؤں کی عوام اس سے مطمئن ہونے والی نہیں ہے مالیگاؤں شہر کے افراد خاص طور پر سیاسی تعلیمی سماجی مذہبی افراد اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اتنی بڑا واقعہ بناء منصوبہ بندی کے نہیں ہوسکتا۔

 پولس کو ماسٹر مائنڈ کو سامنے لانا ہوگا انصاف سے کام نہیں کیا تو پولس کو اس سے برے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا جب حالات بہت خراب ہوجائے گا تو اسوقت پولس ڈپارٹمنٹ کیا کریں گے، آج اگر آگرہ روڈ جیسے علاقے میں سابق میئر پر فائرنگ ہوتی ہے تو دیگر علاقوں میں گلی کوچے میں اطراف میں جہاں پولس پہنچتی نہیں ہے ایسی جگہوں پر واقعہ پیش آیا تو پولس کیا کرے گی، اس لیے شہر ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی سے مَیں آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی برائے راست یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ شہر آپکی کاروائی سے مطمئن نہیں ہیں ہم چاہتے ہیں کہ انصاف ہو اور دیکھائی بھی دیں، ایسا انصاف جس لوگ مطمئن نہ ہو اور پولس ڈپارٹمنٹ شک و شبہات میں مبتلا ہو یہ مالیگاؤں شہر کیلئے انتہائی خطرناک بات ہے مَیں دو ٹوک الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ پولس ایسا انصاف کریں جو پورے شہر کو دیکھائی دے ، ورنہ پولس ڈپارٹمنٹ اس سے برے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا پڑے گا، مَیں ڈی جی پی سے اور ہوم منسٹر سے ملاقات کروں گا اور یہ جو پستول کی سیاست ہے شہر کیلئے اچھی بات نہیں ہے اور کچھ لوگ یہ صفائی دیتے پھر رہے ہیں یہ منصوبہ بندی سے نہیں ہے بلکہ اتفاقی حادثہ ہے مَیں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں - مَیں آج زد پر اگر ہوں تو خوش گماں نہ ہو - چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں. اس طرح آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے میڈیا میں بیان دیے ہیں.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے