تمھارے نمائندے کی کمزوری بھی پولس کو مستی میں مست رکھے ہوئے ہے ، پولس کی مستی نہیں چلے گی


تمھارے نمائندے کی کمزوری بھی پولس کو مستی میں مست رکھے ہوئے ہے ، پولس کی مستی نہیں چلے گی


دامنی اسکواڈ کی طرح  بچوں کی حفاظت کیلئے پولس اسکواڈ بنائے، محمد کیف کے قاتل کو پھانسی دو ، حوصول انصاف کیلئے کینڈل مارچ کا انعقاد، پولس کو مکتوب 
 


گنہگاروں پر پولس کی گرفت کمزور ،  شان ہند کی جذباتی تقریر، پولس و ایم ایل اے پر جم کر تنقید 




مالیگاؤں : 20 جنوری (بیباک پر نیوز اپڈیٹ) محمد کیف قتل معاملہ میں حوصول انصاف کیلئے کینڈل مارچ کا انعقاد سماجوادی پارٹی کی جانب سے شان ہند نہال احمد کی قیادت میں آج بعد نماز مغرب نکالا گیا ۔یہ جلوس آگرہ روڈ سماجوادی رابطہ آفس سے ہوتا ہوا ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مجسمہ پر اختتام پذیر ہوا ۔اس موقع پر خواتین نے اپنے ہاتھوں میں موم بتی روشن کرتے ہوئے  مارچ میں شرکت کی ۔فلک شگاف نعروں کے ساتھ محمد کیف کے قاتل کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔کینڈل مارچ کے اختتام پر شان ہند نے انتہائی جذباتی تقریر کرتے ہوئے پولس اور عوامی نمائندے پر جم کر تنقید کی ۔شان ہند نے کہا کہ آج افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے شہر کی پولس انتظامیہ اس قدر سست روی کا مظاہرہ کررہی ہیں کہ انہیں دکھائی نہیں دیا کہ محمد کیف اتنے دنوں تک کہاں تھا ؟ پولس کی گنہگاروں سے گرفت کمزور ہوگئی ہے ۔شان ہند نے کہا کہ محمد کیف کو اذیت دی گئی اس کے بعد دردناک موت دی گئی ۔اس انسانیت سوز حرکت پر قاتل کو پھانسی دی جائے ۔اسی طرح شہر بھر سے ہوئے لاپتہ بچوں کا سراغ لگا کر انکے والدین کے حوالے کیا جائے ۔شان ہند نے مزید کہا کہ جس طرح خواتین کی حفاظت کیلئے پولس انتظامیہ نے دامنی اسکواڈ بنایا ہے اسی طرح پولس بچوں کی حفاظت کیلئے اسکواڈ بنائے ۔انہوں نے کہا کہ آج علامتی احتجاج کیا جارہا ہے اگر محمد کیف قتل معاملہ میں انصاف میں تاخیر ہوئی تو پھر مالیگاؤں کی یہ خواتین ساتھی نہال احمد کے اصولوں کیساتھ بڑا احتجاج کریگی ۔شان ہند نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کی سیاسی طاقت کمزور ہوچکی ہے ۔انہوں نے مالیگاؤں شہر کے تمام سوشل ورکروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گم شدہ بچوں کی ذمہ داری پولس پر ہے اور آپ پولس سے باز پرس کریں، شان ہند نے کہا کہ پولس کی مستی نہیں چلے گی ہمارا نمائندہ کیوں کمزور ہے؟ ۔کیوں مالیگاؤں کی سیاسی طاقت کمزور ہے؟ آج سات سالہ محمد کیف کا قتل ہوا کیوں سیاسی لوگ خواب خرگوش میں ہیں؟ اگر محمد کیف کسی کا بچہ تھا تو اسکا احساس سیاسی لوگوں کو کیوں نہیں ہے؟ جب تک انکے بچوں کی باری نہیں آئے گی وہ احتجاج نہیں کرینگے؟ شان ہند نے کہا کہ تمھارے نمائندے کی کمزوری بھی پولس کو مستی میں مست رکھے ہوئے ہے ۔مالیگاؤں شہر کا سیاسی اور عوامی دبدبہ ختم ہوگیا ہے ۔شان ہند نے کہا کہ نہال صاحب ایک فون کردیتے تو مالیگاؤں سے ناسک تک پولس ہلچل میں آجاتی تھی لیکن آج شہر کا دبدبہ ختم ہوگیا ہے ۔شان ہند نے کہا کہ بارہ نومبر کو حضور اقدس صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف پر امن احتجاج میں جو کچھ ہوا اس معاملہ میں بھی پولس نے سیاسی سماجی افراد کو گرفتار کیا ۔عام آدمی بھی سڑکوں پر نکلنے سے ڈرتا تھا ۔پولس نے اتنی سخت کارروائی کی کہ سیاسی سماجی لوگ ڈر گئے ۔اگر پولس کا ڈر سیاسی سماجی افراد پر ہے تو پھر گنہگاروں پر کیوں نہیں؟ گناہ گار گناہ کرنے سے پہلے کیوں پولس سے نہیں ڈرتا ہے؟ پولس قاتل پر ایسا کیس درج کرتی ہے کہ وہ چند مہینوں میں چھوٹ جاتے ہیں لیکن احتجاج کرنے والے کیوں نہیں چھوٹتے ہیں؟ کیوں پولس ایسا کیس بناتی ہے؟ شان ہند نے کہا کہ اس لئے قتل کرنے والے تمام لوگوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں پھانسی دی جائے، تاکہ مستقبل میں گنہگاروں کے دل تھرّا جائے اور پھر کبھی ایسا واقعہ پیش نہ آئے ۔شان ہند نے کہا کہ پولس ایسا کام کریں کہ ہم پولس کی تنقید کرنے کی بجائے انکی تعریف کریں ، اچھا کام کرینگے تو ہم پولس کا شکریہ ادا کرینگے۔اس موقع پر ڈی وائے ایس پی تیگبیر سندھو جو مطالباتی مکتوب پیش کیا گیا ۔یہاں سیکڑوں خواتین و مرد حضرات کے علاوہ مستقیم ڈگنیٹی اپنے گروپ کے ہمراہ موجود تھے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے