مفتی اسماعیل دابھاڑی کے ایم ایل اے ہیں یا مالیگاؤں کے؟مقامی لیڈران دادا بھوسے کی کٹھ پتلی بن گئے ہیں، بھوسے کی آواز پر ناچ رہے ہیں: مستقیم ڈگنیٹی


مفتی اسماعیل دابھاڑی کے ایم ایل اے ہیں یا مالیگاؤں کے؟مقامی لیڈران دادا بھوسے کی کٹھ پتلی بن گئے ہیں، بھوسے کی آواز پر ناچ رہے ہیں: مستقیم ڈگنیٹی


  ایم ایل اے کے گھر پر دابھاڑی کو پانی دینے اور واٹر گریس کے تعلق ڈیل کی گئی، تلواڑہ ڈیم کیلئے ہم مارنے مرنے کیلئے تیار رہیں گے لیکن مالیگاؤں کے پانی کیلئے سمجھوتہ نہیں 


اردو میڈیا سینٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے شان ہند یوسف الیاس و مستقیم ڈگنیٹی کی مخاطبت 





مالیگاؤں : 18 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ/ پریس نوٹ) :وقت سے پہلے پانی کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے نہال احمد نے تلواڑہ ڈیم کی زمین مفت میں لیکر ڈیم کی سطح بڑھایا تھا ۔نہال احمد ایک دور اندیش لیڈر تھے ۔ساجدہ نہال احمد اسٹینڈ کمیٹی چیرمین تھی اور دیوی گوڑا پرائم منسٹر اور پلاننگ کمیشن کی چیرمین تھے تب گرنا ڈیم کا پانی مالیگاؤں آیا ۔شیخ رشید صاحب جس وقت میئر تھے اس وقت پانی دینے کا ٹہراؤ کیا گیا تھا ۔اس پر بلند اقبال نے مخالفت درج کرائی تھی ۔مالیگاؤں شہر کے پانی کو دابھاڑی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔جو انتہائی غلط تھا ۔اسطرح کے جملوں کا اظہار شان ہند نہال احمد نے سماجوادی پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ پریس کانفرنس سے کیا ۔اس موقع پر اردو میڈیا سینٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے موصوفہ نے کہا کہ پانی سپلائی کے تعلق سے منصوبہ بندی کی میٹنگ میں مالیگاؤں کے ایم ایل اے کیوں نہیں گئے؟جبکہ پانی کی تقسیم کا فیصلہ عوامی نمائندوں کو سامنے کیا جاتا ہے۔یہاں یوسف الیاس نے کہا کہ منسٹر مالیگاؤں کے مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں ۔ شہر کے ایم ایل اے و دیگر سیاسی لیڈران خاموش تماشائی بنے ہیں۔دادا گیری سے ہمارے حصے کا اپنی چھین لیا گیا ہے ۔اس پریس کانفرنس میں مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ کانگریس بنام راشٹروادی کانگریس پارٹی نے 2017 میں جو فیصلہ کیا وہ انتہائی غلط تھا۔دابھاڑی کی کانگریس نے اسوقت مدد کی اور اب مالیگاؤں کے ایم ایل اے کی ملی بھگت سے پانی دیا جارہا ہے۔مستقیم ڈگنیٹی نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر ،ایم ایل اے اور منتری نے غیر قانونی طریقے سے ایگریمننٹ کیا۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ مفتی اسماعیل دابھاڑی کے ایم ایل اے ہیں یا مالیگاؤں کے؟ کیوں ایگریمننٹ پر رضا مندی ظاہر کیا؟انہوں نے کہا کہ 6 ماہ سے تلواڑہ ڈیم سے مالیگاؤں تک پرانی پائپ لائن کو تبدیل کرکے نئی پائپ لائن کو نصب کرنے کیلئے ابھی تک ٹینڈر نہیں نکالا گیا ۔اگر آٹھ دن میں کمشنر نے ٹینڈر نہیں نکالا تو کمشنر کا گھیراؤ کریں گے۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ اگر مفتی اسماعیل کچھ نہیں کررہے ہیں تو بھی ٹھیک ہے اور ہماری لڑائی میں ہمارے ساتھ نہیں ہیں تو بھی کوئی بات نہیں لیکن دادا بھوسے کا ساتھ کیوں دیا جارہا ہے؟ دادا بھوسے کی کٹھ پتلی بن گئے ہیں سب اور دادا بھوسے کی آواز پر ناچ رہے ہیں، مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ایم ایل اے کے گھر پر دابھاڑی کو پانی دینے اور واٹر گریس کو ایکسٹینشن دینے کی ڈیل کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ناگپور اسمبلی اجلاس میں ایم ایل اے نے واٹر گریس کے تعلق سے سوال لگایا لیکن بعد میں توڑی کرلی گئی ہے ایسا ہمیں معلوم پڑا ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا ہم تلواڑہ ڈیم کیلئے مارنے مرنے کیلئے تیاری رہیں گے ۔ایم ایل اے نے پانی کے سوال پر کوئی نمائندگی نہیں کی اور نہ ہی ان 6 سالوں میں کوئی ابجیکشن لیا ۔



اس موقع پر میڈیا کو ایک پریس ریلیز بھی دی گئی گو درج ذیل ہے ۔مالیگاؤں شہر کی فلاح کے لئے نہال احمد صاحب نے ہمیشہ دور اندیشی کے فیصلے کئے تا کہ آنے والی نسلیں مختلف چیلینجیز سے نِمٹ سکیں. ایسا ہی ایک فیصلہ تلواڑہ تالاب کی وسعت بڑھانے کا تھا. نہال احمد صاحب نے تلواڑہ تالاب کی وسعت 43 ایم سی ایف ٹی سے بڑھا کر 87 ایم سی ایف ٹی کرنے کا کام کیا. جس کے لئے پاٹ بندھارے سمیت حکومتی سطح پر بہترین حکمت عملی سے پروسیجر کیا گیا. یہ فیصلہ مالیگاؤں کے مستقبل کے لئے ایک نہایت اہم فیصلہ ثابت ہوا مگر اقتدار کے بھوکوں نے اس شہر کو ایسے پانی سے محروم کرنے کی سازش رچی جو قدرتی طور پر بنا خرچ کئے شہر کو ملتا ہے. 20 جولائی 2017 کی جنرل بورڈ میں اُس وقت کے میئر شیخ رشید کی صدارت والی میٹنگ میں کارپوریشن کی ملکیت کے تلواڑہ تالاب کا پانی دابھاڑی کو دینے کی تجویز نمبر دس پاس کی گئی. تب ہال میں گٹ نیتا کے طور پر موجود بلند اقبال نے اکیلے اس فیصلے کی پر زور مخالفت کی. مگر اکثریت کے بَل پر تلواڑہ کا پانی دابھاڑی کو دینے کی تجویز پاس کر دی گئی. ہماری طرف سے مالیگاؤں کارپوریشن کی ملکیت کے تلواڑہ تالاب کے پانی کو بچانے کی کوشش 2016 سے جاری ہے جس کا ثبوت یہ ہے اس موضوع پر ہم نے متعدد بار دھرنے آندولن کئے. کمشنر کی آفس کو تالا تک لگایا گیا. عوامی تحریک چلائی گئی. شانِ ہند نہال احمد صاحبہ کے لیٹر پر کئی بار انتباہ دیا گیا کہ دابھاڑی کو پانی دینے کے لئے ایگریمنٹ نہ کیا جائے. نومبر 2021 میں عوامی عدالت میں 'پانی پریشد' کے ذریعے بھی شہریان کے سامنے سبھی مدعو کو پیش کیا گیا. کارپوریشن کے واٹر سپلائی محکمے پر ہمارا زبردست دباؤ کا ہی نتیجہ رہا کہ جب کورونا وبا کے زمانے میں خاموشی سے تلواڑہ تالاب میں غیر قانونی طریقے سے پائپ لائن ڈالی گئی تو اسے نہ صرف نکال کر ضبط کروایا گیا بلکہ قانونی کارروائی بھی کی گئی. یہ دباؤ کارپوریشن کی میعاد ختم ہونے سے پہلے تک اور اس کے کچھ عرصہ بعد تک بھی قائم رہا مگر جب کارپوریشن کی میعاد ختم ہونے کے باوجود الیکشن کا کوئی اتہ پتہ نہیں رہا تو فرقہ پرست عوامی نمائندے کے حوصلے بڑھ گئے. دابھاڑی کو پانی دینے کے لئے ایگریمنٹ کیا جائے اس کے لئے کمشنر بنام پرشاشک کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کر کے الگ الگ وقتوں میں ایگریمنٹ کے لئے راہ ہموار کی جانے لگی. پہلے اس تعلق سے جب بھی میٹنگ ہوتی تو مجبوراً دونوں ایم ایل اے سمیت شہر کے عوامی نمائندوں کو بھی ناسک کی میٹنگ میں مدعو کیا جاتا رہا. پانی پریشد والوں کا ڈر ان پر قائم رہا. مگر کارپوریشن کی میعاد ختم ہونے کے بعد جتنی بھی میٹنگیں ہوئیں ان میں صرف مالیگاؤں آؤٹر اور سینٹرل کے ایم ایل اے بطورِ عوامی نمائندہ شریک رہے. ایسے میں مالیگاؤں سینٹرل کے عوامی نمائندے کا یہ فرض بنتا تھا کہ کارپوریشن کی ملکیت کے تلواڑہ تالاب کا پانی دابھاڑی کو دینے سے روکا جائے مگر ایسا بالکل بھی نہیں کیا گیا. باوثوق ذرائع تو یہاں تک بتاتے ہیں کہ دابھاڑی کو پانی دینے کے ایگریمنٹ کی تیاری کے لئے کمشنر کے بنگلے پر ایک میٹنگ ہوئی جس میں مالیگاؤں سینٹرل کے ایم ایل اے کو اس تعلق سے ہموار کیا گیا. جنہوں نے دابھاڑی کو پانی دینے کی تجویز منظور کی، عوامی دباؤ کی وجہ سے ان کی بھی ہمت نہیں ہوئی کہ وہ دابھاڑی کو پانی دینے کا ایگریمنٹ کر لیں. مگر موجودہ عوامی نمائندے کی دیدہ دلیری پر اب شہریان کو بھی یہ جاننے کا حق ہے کہ کن شرائط پر موجودہ ایم ایل اے نے تلواڑہ کا پانی دابھاڑی کو دینے پر رضامندی ظاہر کی؟ کیوں کہ اگر مالیگاؤں شہر کے حصے اور ملکیت کا پانی کسی دوسرے دیہات کو دیا جا رہا ہے تو یہ صرف آج کا نقصان نہیں ہے بلکہ اس کا خمیازہ مالیگاؤں شہر کی آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا. 
          ایگریمنٹ کی شرائط پر ہماری طرف سے نظر ثانی کی گئی ہے. کئی نکات ایسے ہیں جن سے کارپوریشن (شہریان) کا زبردست نقصان ہوگا. ہم نے واٹر سپلائی سے یہ پوچھا ہے کہ اگر چنکاپور ڈیم سے مالیگاؤں کے لئے 1300 ایم سی ایف ٹی پانی مختص ہے اور سال بھر میں ہم صرف 300 ایم سی ایف ٹی پانی ہی تلواڑہ تالاب میں حاصل کر پاتے ہیں تو کیا ہم اسی 300 ایم سی ایف ٹی پانی میں سے دابھاڑی کو 50 ایم سی ایف ٹی پانی دیں گے یا 50 ایم سی ایف ٹی پانی چنکاپور ڈیم سے مزید حاصل کریں گے؟ اور کیسے حاصل کریں گے؟ جو آج ناممکن دکھائی دیتا ہے. ہم نے کئی ٹیکنیکل ایشوز پر واٹر سپلائی محکمے میں اعتراض جتایا ہے. ہم مزید گہرائی سے اس ایگریمنٹ کا مطالعہ کر رہے ہیں. شہریان مالیگاؤں کا یہ عظیم نقصان کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا. دابھاڑی کو سیدھا چنکاپور ڈیم سے پانی دینے پر ہمیں آج بھی کوئی اعتراض نہیں ہے مگر ہماری ملکیت کے تلواڑہ تالاب سے پانی دینے کے ہم کل بھی مخالف تھے، آج بھی ہیں اور آگے بھی رہیں گے. آنے والے دنوں میں ہم اس مسئلے کو تفصیل سے عوام کے گوش گزار کریں گے. شہر کا واحد نمائندہ ہونے کا جو غلط استعمال کیا گیا ہے اُس پر بھی عوامی جواب دہی طئے کی جائے گی اور شہریان کے سامنے یہ خلاصہ کرنا پڑے گا کہ ایم ایل اے مالیگاؤں سینٹرل کے ہیں یا دابھاڑی کے؟؟؟ 
          تلواڑہ تالاب سے فلٹر پلانٹ تک بوسیدہ پانی کی پائپ لائن کو تبدیل کرنے کا بھی ہمارا برسوں پرانا مطالبہ رہا. اس سلسلے میں مسلسل کوششیں کی گئی. بلند اقبال کی قیادت میں اس مطالبے کے لئے 2016 سے وقتاً فوقتاً احتجاج کیا گیا. متعدد مطالباتی میمورنڈم بھی دیئے گئے. حکومتی سطح پر واٹر سپلائی کے وزیر سے بھی ایک سے زائد بار ملاقات کر کے نئی پائپ لائن منصوبے کو منظوری دینے کی گذراش کی گئی. جہدِ مسلسل کا نتیجہ رہا کہ جون 2023 میں تلواڑہ تالاب سے مالیگاؤں فلٹر پلانٹ تک نئی پائپ لائن کے منصوبے کو منظوری مل گئی مگر آج تقریباً چھ ماہ کا عرصہ گذر جانے کے باوجود اس منصوبے پر عمل آوری کے لئے ٹینڈر نہیں نکالا جا رہا ہے. اس پر مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر سے ہمارا صاف مطالبہ ہے کہ آٹھ دنوں کے اندر تلواڑہ سے فلٹر پلانٹ تک پائپ لائن کا ٹینڈر ظاہر کیا جائے بصورتِ دیگر ہم عوامی رائے عامہ ہموار کر کے ٹھوس تحریک کا آغاز کریں گے. جاری کردہ: سماج وادی پارٹی، مالیگاؤں، پانی پریشد، مالیگاؤں۔اس پریس کانفرنس میں رضوان سر، سہیل عبدالکریم، رشید سیٹھ وغیرہ موجود تھے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے