شرد پوار کے گرد مرکزی ایجنسیوں نے گھیرا تنگ کیا ، پوار کے قریبی 7 صنعت کاروں کے خلاف ای ڈی کی بڑی کارروائی
نقدی، سونے، چاندی، ہیرے، ہیلی کاپٹر سمیت کروڑوں کے اثاثے ضبط ، کئی صنعت کار گرفتار
ممبئی : 16 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) چناؤ قریب آتے ہی سیاسی جوڑ توڑ میں بھی تیزی آگئی ہے۔ای ڈی نے اس سے قبل انڈیا الائنس کے اہم ذمہ دار و این سی پی لیڈر شرد پوار کے قریبی 6 تاجروں پر چھاپہ مارا ہے۔ اب این سی پی کے سابق خزانچی ایشور لال جین کے پاس 315.6 کروڑ روپے کے اثاثوں کو ای ڈی نے ضبط کیا ہے۔ ایشور لال جین پندرہ سال تک این سی پی کے خزانچی رہے۔ وہ شرد پوار کے قابل اعتماد ساتھی ہیں۔راجمل لکھی چند جیولرز کے سربراہ اور راجیہ سبھا کے رکن بھی ہیں۔ ای ڈی نے کچھ دن پہلے جین اور ان کے بیٹے منیش جین کے پر چھاپہ مارا تھا۔ یہ چھاپے بنیادی طور پر ریاست کے جلگاؤں، ممبئی، تھانہ ، سلوڑ اور گجرات کے کچھ میں مارے گئے۔
اب ای ڈی نے ایشور لال جین کی 315 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کر لی ہے۔ای ڈی نے اس معاملے کی جانکاری کے لیے ایک پریس ریلیز جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ کو پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت راجمل لکھی چند جیولرز، آر ایل گولڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، منراج جیولرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف بینکوں کو دھوکہ دینے کے لیے جلگاؤں، ممبئی، تھانہ ، سلوڑ اور گجرات کے کچھ میں واقع جائیدادوں کے ساتھ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ونڈ ملیں ، چاندی، ہیرے، سونا اور ہندوستانی کرنسی جیسے اثاثے ضبط کر لیے گئے ہیں۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ جین نے بینک کے رہن سے ادھار لیے گئے پیسے کو دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کیا اور بینک میں رہن رکھی ہوئی زمین کو بھی باہمی طور پر تصرف کر دیا۔ اس لیے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
یہ بات کی جا رہی ہے کہ شرد پوار کے بی جے پی کے خلاف جارحیت کی وجہ سے مرکزی ایجنسیوں کی طرف سے ان کے قریبی ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ آئندہ انتخابات کے پیش نظر امکان ہے کہ آنے والے وقت میں اپوزیشن جماعتوں کو مزید کمزور کرنے کے لیے اس طریقہ کار کو مزید لاگو کیا جائے گا۔مرکزی ایجنسیاں پہلے ہی 6 لوگوں کے خلاف کارروائی کر چکی ہیں جو شرد پوار کے قریبی ہیں۔ اس میں بنیادی طور پر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے راکیش وادھاون اور سارنگ وادھاون کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور انہیں وادھاون بلڈر (ایچ ڈی آئی ایل کیس) کی مارکیٹنگ کمپنی کو 88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
دیوان بلڈر (ڈی ایچ ایف ایل کیس) میں سترہ مختلف بینکوں کو کروڑوں روپے کا دھوکہ دینے کا سنگین الزام ہے۔ اس میں الزام ہے کہ اویناش بھوسلے اور وڈوان بندھو کی کمپنیوں کو رقم دی گئی۔ اویناش بھوسلے اور وڈوان دونوں شرد پوار کے قریبی ساتھی ہیں۔ ای ڈی نے ایمنورا ٹاؤن شپ کے مالک اور سٹی بینک کے چیئرمین انیرودھ دیشپانڈے پر چھاپہ مارا۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ چھاپہ مالی بددیانتی کی وجہ سے مارا گیا۔ سی بی آئی نے ڈی ایچ ایف ایل یس بینک قرض معاملے میں اویناش بھوسلے کے خلاف کارروائی کی تھی۔ بھوسلے کا ایک ہیلی کاپٹر بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ نریش گوئل اور ان کے ای ڈی نے جیٹ ایئرویز کے 538 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس میں کارروائی کی ہے۔ بیوی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ رانا کپور جب یس بینک کے چیئرمین تھے تو انہوں نے ڈی ایچ ایف ایل، ایچ ڈی آئی ایل ابیل جیسی کمپنیوں کو بھاری رقوم دی تھیں۔انہیں قرضے دیے اور بدلے میں رشوت لی۔ یس بینک نے 30 ہزار کروڑ روپے کے قرض کی منظوری دی اور اس میں سے 20 ہزار کروڑ روپے خراب قرضوں میں بدل گئے۔ اس کے لیے رشوت لینے کا الزام ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com