کریڈٹ کی ہوڑ اور ماضی میں ہوئی مشرقی اقبال روڈ کی تعمیر میں بدعنوانی کا ذمہ دار کون
لوک سنگھرش سمیتی اور SDPIکی مشترکہ پریس کانفرنس میں مقامی لیڈران پر الزام
مالیگاؤں : 9 ستمبر (پریس ریلیز) آج کا دن بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ 9،ستمبر 1969 کو مالیگاؤں شہر کی موسم اور گرنا ندی میں جو سیلاب آیا تھا وہ ایک یادگار بن کر رہ گیا ہے ہمارے لئے یہ دن ان معنوں میں اہمیت رکھتا ہیکہ SDPI کی جانب سے بدعنوانی کا بھانڈا پھوڑا جارہا ہے وہ بدعنوان ٹھیکیدار اور لیڈران کیلئے کسی بھونچال سے کم نہیں ان جملوں کیساتھ SDPI کے مقامی صدر راحیل حنیف نے اردو میڈیا سینٹر پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کئی روز سے مقامی سوشل میڈیا پر قائد و سالار واٹس ایپ گروپ کی جانب سے خبریں وائرل ہورہی ہیں کہ فتح میدان سے لیکر نئے ہائے وے(پوار واڑی پل) تک مشرقی اقبال روڈ کا تعمیری کام قائد و سالار مفتی اسماعیل قاسمی صاحب کی جدوجہد اور کوششوں سے کیا جارہا ہے کوئی بھی دوسرا سیاسی لیڈر یا جماعت اس کی جھوٹی کریڈٹ حاصل کرنے کی کوشش نہ کرے کیونکہ انہوں نے ہی اس کام کیلئے حکومت سے فنڈ لایا ہے ۔
دوسری طرف مقامی راشٹروادی کانگریس کے ذمہ داران پوار واڑی علاقہ میں ہفتہ واری دھرنا آندولن کرکے ٹینڈر نکلنے تک اپنا کارنامہ بتلا رہے ہیں علاوہ ازیں مجلس اتحادالمسلمین کے صدر عبدالملک یونس عیسٰی نے بھی 2016 میں اس روڈ کی تعمیر کیلئے الٹی پھانسی کی تحریک چلائی تھی جبکہ مالیگاؤں ڈیولپمینٹ فرنٹ کے صدر احتشام بیکری والا نے عزیز کلو اسٹیڈیم کے پاس 15،مارچ 2023 کو علاقہ کی عوام کیساتھ تحریک چھیڑ کر میونسپل انتظامیہ کی توجہ اس جانب منبدول کروائی تھی تب کارپوریشن کے سٹی انجینئر کی دستخط سے انہیں جو مکتوب دیا گیا تھا اس میں صاف لفظوں میں لکھا تھا کہ
فتح میدان سے سلیمانی چوک تک سیمنٹ روڈ کا تخمینہ ایک کروڑ روپے روپیہ، سلیمانی چوک سے ہندوستان آٹو تک سیمنٹ روڈ کا تخمینہ ایک کروڑ روپیہ اور ہندوستان آٹو سے مالیگاؤں ہائی اسکول تک سیمنٹ روڈ کا تخمینہ ایک کروڑ روپیہ سے حکومت کے شہری ترقیات محکمہ سے منظوری حاصل ہے اور ڈویژنل آفس ناسک سے حتمی منظوری حاصل ہوتے ہی ٹینڈر پروسیجر اور تعمیری کام شروع کیا جائیگا جبکہ مالیگاؤں ہائی اسکول سے لیکر پوار واڑی اور نئے ہائے وے تک ہاٹ مکس روڈ کیلئے کارپوریشن منصوبہ بندی کررہی ہے لیکن دیکھا جارہا ہیکہ ان کاموں میں شہر کی سیاسی پارٹیاں اور لیڈران جھوٹی کریڈٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں
اس سلسلے میں لوک سنگھرش سمیتی اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ذمہ داران نے مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کرکے اعلامیہ جاری کیا کہ فتح میدان سے پوار واڑی پل تک بننے والے روڈ کا کریڈٹ کوئی بھی لے اس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں لیکن سلیمانی چوک سے اسحٰق سیٹھ زری والا کمپاؤنڈ تک مشرقی اقبال روڈ کا جو ٹینڈر مراٹھی اخبار گاؤنکری میں 12،مئی 2016 کو شائع ہوا تھا جس میں مذکورہ روڈ کیساتھ ہی دونوں جانب گٹر بھی تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی تھی جس کا ورک آرڈر راہل کنسٹرکشن کمپنی (درے گاؤں) کے نام 6, دسمبر 2016 کو جاری کیا گیا تھا واضح رہے کہ اس تعمیری کام کی منظوری حکومت مہاراشٹر کے اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ سے 2016_2017 کیلئے دی گئی تھی جس کا تخمینہ ایک کروڑ 50،لاکھ روپیہ تھا جبکہ راہل کنسٹرکشن کمپنی نے 12 فیصد تخفیف کیساتھ ایک کروڑ 32،لاکھ روپیوں میں اس ٹینڈر کو حاصل کیا تھا لیکن زمین پر کوئی بھی کام کئے بغیر کارپوریشن سے بل نکال لیا گیا اس کی ذمہ داری کون لیگا اس کا بھی خلاصہ مشرقی اقبال روڈ کی کریڈٹ لینے والے لیڈران کردیتے تو بہتر ہوتا۔
اس ضمن میں راحیل حنیف اور سلیم اکا نے اعلان کیا کہ ہم شہر کے سبھی یوٹیوبر، الیکٹرانک میڈیا اور صحافی حضرات کیساتھ سلیمانی چوک سے اسحٰق سیٹھ زری والا کمپاؤنڈ تک بنی گٹر کو دوربین لیکر ڈھونڈنے والے ہیں گٹر کی یہ تلاش ان سیاسی لیڈران کے گھر تک جاری رہیگی جو مشرقی اقبال روڈ کی جھوٹی کریڈٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں ابراہیم انقلابی نے بتلایا کہ بغیر کام کئے بل نکالنے والے ٹھیکیدار اور میونسپل آفیسران کو یہ سمجھ لینا چاہئیے کہ اب ان کی خیر نہیں ٹھیکیدار تو بل لیکر گھر چلا جائیگا لیکن ان کی مدد کرنے والے آفیسر یا ملازم اس انکوائری کے مکمل ہونے اور بدعنوانی کا پردہ فاش ہونے پر ملازمت سے بھی ہاتھ دھو سکتے ہیں انہیں اپنے گھر اور بچوں کے مستقبل پر بھی سوچنا چاہیئے ۔واضح رہے کہ اس مشترکہ پریس کانفرنس میں SDPI کے جنرل سکریٹری ابراہیم انقلابی نے اخباری اور الیکٹرانک نمائندوں کا استقبال کرتے ہوئے اغراض و مقاصد بیان کئے بعدازاں راحیل حنیف اور لوک سنگھرش سمیتی کے سلیم احمد عبدالرؤف عرف سلیم اکا نے اپنی باتیں رکھیں اس موقعہ پر مرحوم عتیق کمال کے جانشین لقمان انیس کمال، عثمان بابر، محمد مرتضیٰ اور دیگر افراد حاضر رہے
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com