جمعیت علماء ہند کے وفد کی نوح سپرنٹنڈنٹ آف پولس سے ملاقات ، بے قصوروں کی گرفتار ی پر روک لگانے کا مطالبہ



جمعیت علماء ہند کے وفد کی نوح سپرنٹنڈنٹ آف پولس سے ملاقات ، بے قصوروں کی گرفتار ی پر روک لگانے کا مطالبہ


 نئی دہلی۔ ۹ ستمبر(پریس ریلیز) جمعیۃ علما ہند کے ایک وفد نے آج نوح کے ایس پی نریندر بجارنیا سے ملاقات کی اور نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ حالات پر تبادلہ خیال کیا ، نیز نوح میں بے جا گرفتاریوں پر بھی ایس پی سے شکایت درج کی اور کہا کہ بے قصوروں کی گرفتاری پر قد غن لگائی جائے۔واضح ہو کہ میوات میں اب تک 320 گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ جن میں بڑی تعداد بظاہر بے قصوروں کی ہے۔ جمعیت علماء ہند کے وفد نے اج اپنے وکیل محمد طاہر رو پڑیا سے بھی ملاقات کی جو جمعیت علماء ہند کی طرف سے مظلوموں اور بے قصور افراد کے مقدمات لڑ رہے ہیں۔ 

ملاقات میں ایڈوکیٹ محمد طاہر نے جمعیت علما ہند کے وفد کو بتایا کہ اب تک 150 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن کے مقدمات پوری قوت سے جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر لڑے جا رہے ہیں۔ الحمدللہ جمعیۃ علماء کی کوششوں سے کچھ لوگوں کو قانونی طور پر ضمانت بھی ملی ہے اور چند کو ڈسچارج بھی کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ نوح میں جمعیت علما ہند کے قانونی امور کے انچارج مولانا نیاز احمد فاروقی کی قیادت میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی تھی جس میں ایڈوکیٹ محمد طاہر رو پڑیا کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ جمعیت علماء کی طرف سے لوگوں کی درخواست حاصل کریں اور ان کے مقدمات لڑیں۔
  اس سلسلے میں جمعیت علماء کے مقامی ذمہ داران پر مشتمل ایک قانونی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ 
ناظم عمومی مولانا حکیم قاسمی جو لگاتار میوات کے دورے پر ہیں انہوں نے بتایا کہ جمعیت علماء چار محاذوں پہ مسلسل کام کر رہی ہے ۔

ا۔ مساجد کی مرمت کا کام جاری ہے اب تک چار مساجد کی مرمت مکمل ہو گئی ہے اور ان کا افتتاح بھی ہو چکا ہے۔ 

۲.وہ افراد جو غریب ہیں اور سرکاری بلڈوزر کے شکار ہوئے ہیں ان کے لیے مکانات کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے ۔

۳. جو افراد بے قصور ہونے کے باوجود گرفتار ہوئے ہیں جمعیۃ علماء تاحال 150 افراد کا مقدمہ لڑرہی ہے اور جیسے جیسے ہمارے پاس لوگ رابطہ کرتے رہیں گے ہم ان کے حالات کے جائزے کے بعد ان کی طرف سے بھی مقدمہ لڑیں گے۔ اس سلسلے میں جمعیت علماء کی مقامی یونٹیں بھی ضرورت مندوں تک پہنچ رہی ہے ۔ 

چوتھا کام ہے کہ وہ افراد جن کی چھوٹی موٹی تجارت فساد کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے اور ان کی روزمرہ کی ضروریات کی راہیں مسدود ہو گئی ہیں ان کے لیے ریہڑی اور کھوکھے اور دیگر مالی اسباب و ذرائع کا انتظام لگاتار کیا جا رہا ہے۔

مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ ابھی تین سال قبل ہی دہلی میں بھیانک فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ اس کے بعد جمعیت علماء ہند نے نہ صرف یہ کہ 165 مکانات اور 224 دکانیں تعمیر نو و مرمت کے بعد ضرورت مندوں کے حوالے کیے تھے بلکہ اب تک جمعیت علماء ہند وہاں پر لوگوں کے مقدمات لڑ رہی ہے۔
 جمعیت کی کوششوں سے زیادہ تر افراد ضمانت پہ باہر بھی اگئے ہیں تاہم ان کے مقدمات عدالت میں جاری ہیں۔ اس وقت جمعیت کی طرف سے دہلی میں 200 سے زائد مقدمات لگاتار لڑے جارہے ہیں۔ آج میوات میں جمعیت کی طرف سے جن لوگوں نے ایس پی سے ملاقات کی ان میں مولانا حکیم الدین قاسمی کے علاوہ مولانا محمد یحیی کریمی ناظم اعلی جمیعت علماء ہریانہ پنجاب اور ہماچل پردیش,؛ جمعیت علماء میوات کے جنرل سیکریٹری مفتی سلیم احمد قاسمی ساکرس، مولانا محمد طیب کنسالی مولانا محمد عثمان سونکھ شامل ہیں۔ جمعیت علماء ہند کا جو وفد خیمہ زن ہے اس میں مولانا غیور احمد قاسمی، مولانا معظم عارفی ، مولانا محمد دلشاد، امن فیلو شپ حافظ محمد سلیم امن فیلو شپ حافظ محمد یامین امن فیلو شپ سوہنہ بھی شامل ہین۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے