بالآخر ریاست میں 15 سے 35 سال کی عمر کے ناخواندہ افراد کے سروے سے اساتذہ کو ملی بڑی راحت ، حکومت نے فیصلہ واپس لیا
ممبئی : 28 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاستی حکومت اساتذۂ کرام کے ذریعے مسلسل مختلف معلومات حاصل کر رہی ہے۔ جس سے اساتذہ اور تعلیم پر اس کا بڑا اثر پڑ رہا ہے۔ طلبہ کو پڑھائی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ ہیڈ ماسٹر اور اساتذہ کو مسلسل دوسرے کام کی وجہ سے پڑھانے کے لیے وقت نہیں مل رہا۔ جس کی وجہ سے اساتذہ پر دباؤ ہے۔ اس کے علاوہ طلباء کو تعلیمی طور پر بھی نقصان ہو رہا ہے۔ اساتذہ کو حکم دیا گیا کہ وہ ریاست میں 15 سے 35 سال کی عمر کے ناخواندہ افراد کا سروے کریں۔ مہاراشٹر میں تمام اساتذہ تنظیموں نے اس کام کا بائیکاٹ کرنے کا انتباہ دیا تھا ۔ جس کے سبب ریاستی حکومت کو پیچھے ہٹنا پڑا کیونکہ اساتذہ کے غیر تعلیمی کام پر بہت زیادہ بحث ہونے لگی۔ آخر میں، نوبھارت خواندگی پروگرام کے تحت ناخواندہ افراد کے حقیقی سروے کا کام اساتذہ کے بجائے این جی اوز کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غصے کی لہر
ریاست کے تمام اساتذہ کو 15 سال سے کم عمر کے تمام ناخواندہ افراد کا خاندانی سروے کرنا ہوگا اور ونوبا ایپ کے ذریعے ان کی مکمل معلومات حکومت کو پیش کرنی ہوگی۔ اکثر اساتذہ اور اساتذہ کی انجمنوں نے موقف اختیار کیا کہ مختلف معلومات کیلئے اساتذہ کو مسلسل پریشانی ہو رہی ہے جس سے روزانہ کی تدریس پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔ کیونکہ غیر تعلیمی کام کی وجہ سے اساتذہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
یہ وارننگ دی گئی
اساتذہ یونینوں نے احتجاج کا موقف اختیار کرتے ہوئے کام کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی۔ اساتذہ یونینوں کی جانب سے وزیر اعلیٰ، وزیر تعلیم اور ڈائریکٹر ایجوکیشن کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے اساتذہ کا کام نہیں ہے کہ وہ ناخواندہ سروے کر کے تعمیراتی مزدوروں کے بارے میں معلومات اکٹھی کریں۔
سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ۔
پرائمری ٹیچر کو بچوں کی معیاری تعلیم کے لیے کام کرنے دیا جائے۔ تنظیموں نے ایک معمولی امید کا اظہار کیا کہ اس سے حکومت کو پتہ چل جائے گا کہ ہم صرف اسی مقصد کے لیے مقرر کیے گئے ہیں اور ہمیں کسی غیر تعلیمی کام کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
آخر حکومت بیدار ہوئی
ریاست کی کئی اساتذہ تنظیموں نے اساتذہ کو اس کام سے آزاد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ریاست کے سرکاری، امداد یافتہ اور دیگر اسکولوں میں اسکول کے اساتذہ کو روزانہ کم از کم پانچ سے ساڑھے پانچ گھنٹے پڑھانا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہوم ورک چیک کرنا، جوابی پرچے چیک کرنا، روزانہ کی منصوبہ بندی، حاضری، روزانہ کے اسباق جیسے کام بھی کرنے پڑتے ہیں۔ اس ناخواندگی سروے مہم میں، مردم شماری 2011 کے مطابق، گاؤں کے حساب سے ناخواندہ افراد کی تعداد تقریباً 1 کروڑ 63 لاکھ ہے۔ اس کا مقصد مارچ 2027 کے آخر تک ان ناخواندہ افراد کو خواندہ بنانا ہے۔ مختلف اداروں سے رضاکارانہ بنیادوں پر آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے اس سروے میں حصہ لینے کی امید ہے۔ اب اساتذہ اس کام سے فارغ ہو کر راحت محسوس کر رہے ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com