وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سمیت 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے سے متعلق اسمبلی اسپیکر کو سپریم کورٹ کی نوٹس ، دو ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایات
ممبئی 14 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سمیت 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے سے متعلق ٹھاکرے گروپ کی جانب سے دائر درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے 16 ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کے معاملے میں اسمبلی کے صدر راہل نارویکر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس حوالے سے اسمبلی صدر کو جواب دینے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔
یہ سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو ہوئی۔ تین ماہ مکمل ہونے کے بعد بھی اسمبلی کے اسپیکر نے نااہلی کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ اس لیے ٹھاکرے گروپ نے اسمبلی اسپیکر کے خلاف سپریم کورٹ میں یہ عرضی دائر کی تھی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اس پر فوری فیصلہ کریں۔ اس درخواست پر آج سماعت ہوئی۔ جس کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے راہل نارویکر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس نوٹس کا جواب دینے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔
ٹھاکرے گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف منسٹر ایکناتھ شندے کے ساتھ آنے والے ایم ایل اے کے خلاف نااہلی کی کارروائی کی جائے۔ لیکن سپریم کورٹ نے پچھلے فیصلے میں واضح کر دیا ہے کہ اس سلسلے میں فیصلہ لینے کا حق ودھان سبھا کے اسپیکر کے پاس ہے۔ اس کے بعد نااہلی کا معاملہ ودھان سبھا کے اسپیکر کے پاس آیا ہے۔ اس معاملے میں تین ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود صدر نے ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں دیا۔جس کے خلاف ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹ کھٹایا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ دو ہفتوں میں اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کیا جواب داخل کرتے ہیں؟ ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com