ناسک کے بعد مالیگاؤں سول ہاسپٹل بنا ضلع کا ماڈل سرجری جدید ترین آپریشن ٹھیٹر، کام آخری مرحلے میں جلد ہی افتتاح
حاملہ خواتین کے سیزر کیلئے سہولت اور لیپرواسکوپی بغیر ٹانکے کے آپریشن جیسی سہولیات اب مالیگاؤں کی غریب عوام کو میسر ہوگی
آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی کی ایم ایل اے بننے کے بعد سول ہاسپٹل کیلئے مسلسل نمائندگی کامیاب
مالیگاؤں ( پریس ریلیز ) آج بروز منگل 23 مئی کو دوپہر کے وقت مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے سول ہاسپٹل کا دورہ کیا مفتی اسمٰعیل قاسمی ایم ایل اے بننے کے بعد سے سول ہاسپٹل میں مالیگاؤں کی غریب عوام کی صحت و زندگی کے لیے کی جانے والی مسلسل نمائندگی اب کامیاب ہوتی نظر آرہی ہیں مالیگاؤں کے جنرل اسپتال میں المعروف سول ہاسپٹل میں اپڈیٹ ماڈل سرجری و انتہائی جدید ٹیکنالوجی سے لیس آپریشن ٹھیٹر بن گیا ہے کام آخری مرحلے میں ہے جلد ہی افتتاح ہوگا ،یاد رہے کہ حکومت نے سی آر ایس کے ذریعے مختص دو کروڑ روپے فنڈ سے یہ کام ہو رہا ہے اس سلسلے میں آج دوپہر کو مفتی اسمٰعیل قاسمی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے جائزہ لیا اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ و دیگر نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس آپریشن ٹھیٹر کے بارے میں معلومات فراہم کی، معائنہ کرنے کے بعد آج میڈیا کے نمائندوں نے مفتی اسمٰعیل قاسمی کے ایم ایل اے بننے کے پاس اب کتنا فنڈ اور کونسا بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہے سوال کیا، آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں غریبوں کا مزدوروں کا شہر ہے 67 فی صد عوام غریبی سے لگ کر رہتے ہیں، ہیلتھ صحت کی لائن سے مکمل سہولتیں ملے، ہماری مسلسل کوشش جدوجہد جاری ہے آج اس وقت مَیں اپنے ساتھیوں کے ساتھ سول ہاسپٹل کا دورہ کیا جائزے لینے کے لئے، کہ ناسک ڈسٹرکٹ کے اندر ایک پرائیویٹ کمپنی کی طرف سے دو آپریشن ٹھیٹر دینے کی بات تھی، ایک ناسک سول ہاسپٹل کو دیا گیا ہے اور ایک مالیگاؤں سول ہسپتال کو دیا گیا ہے اور یہ کام تقریباً مکمل ہو رہا ہے اسکے جائزے کے لئے آیا تھا، مالیگاؤں ڈسٹرکٹ نا ہونے کی وجہ سے سامانیہ روگنالیہ سول ہاسپٹل میں جو بنیادی سہولیات ہونی چاہیئے، کلاس ون سے لے کر کلاس فور تک جتنے ملازمین ہونے چاہیے ان چیزوں کو لے ہم لوگ کافی پریشان ہیں اور یہاں پر جو ہے اسٹاف مکمل نہیں ہے اور سہولیات مکمل نہیں ہیں اسکی وجہ سے مالیگاؤں کے مریضوں کو کافی دقتیں آتی ہیں اور پھر جو ہے بے حالت مجبوری ماضی میں انھیں دھولیہ، ناسک شفٹ کرنا پڑتا تھا اب اس معاملے میں کافی کمی آئی ہے آج اس وقت سول ہاسپٹل آنا ہوا تھا آپریشن ٹھیٹر کا جائزہ لینا تھا اسی کے ساتھ جو ہے بلڈ بینک کے اندر یہاں پر جو سہولتیں مشینوں کی چاہیے تھی وہ دستیاب نہیں تھی اسکی وجہ سے ہوتا یہ تھا کہ جو اولڈ بلڈ ہے وہ صرف ہم دے سکتے تھے اس میں اگر پلیٹ لیٹس کی کوئی بات ہو، سفید و سرخ زرّات کا مسئلہ ہو تو وہ سول ہسپتال کے بلڈ بینک کے اندر وہ مشینیں نہیں تھی، جو بلڈ سے یہ ساری چیزیں الگ الگ کرسکے، اب دس پندرہ دن پہلے وہ مشینیں آگئی ہیں اگر یہ ساری مشینیں لائسنس ملنے کے بعد بلڈ بینک مکمل طریقہ سے کام کرنے لگ جاتا ہے تو مالیگاؤں میں بلڈ کو لے کر کے جو پریشان ہوتے ہیں اور پھر انہیں بیرون شہر کا دورہ کرنا پڑتا ہے یا پھر جو ہے پرائیویٹ بلڈ بینک سے جو کافی گراں مہنگا بلڈ خریدنا پڑتا ہے اس سے مالیگاؤں کے غریب مریضوں کو نجات مل جائے گی، تو مشینیں تو آچکی ہے تین سے چار مہینے انکی منظوری اور لائسنس کیلئے لگے گے اور اسی کے ساتھ جو ہے جب سرکار کی طرف سے وہاں پر آپریٹر وغیرہ آجائے گے تو بلڈ بینک سے مکمل سہولت سول ہاسپٹل سے دے سکے گے. نمائندہ نے سوال کیا اب تک کتنا کام آپ کے فنڈ سے ہوا ہے آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ میری فنڈ سے تقریباً دو کروڑ روپے سے زائد فنڈ سول ہاسپٹل کو دیا گیا تھا اور الحمد وہ سارا سامان جو کرونا کے وقت جسکی ضرورت تھی وہ کئی قسطوں میں سارا سامان آیا، اور ہاسپٹل میں مریضوں کے کام بھی آیا، اسمیں کچھ میڈیسین، کچھ مشنری، گیس سلنڈر، وغیرہ تھے یہ ساری سہولتیں اس میں فراہم کی گئی تھی اس میں قریب دو کروڑ روپے مَیں نے دیا تھااب اسوقت جو سہولیات میسر آرہی ہے آپ دیکھو گے کہ 2009 سے 2014 کے درمیان جو سہولتیں تھی وہ سہولیات 2014 سے 2019 تک کہ درمیان کوئی سہولت سول ہاسپٹل کو ملی نہیں تھی سال 2019 سے لے کر اب تک آپ دیکھو گے ہر سال مسلسل جو سہولتیں مل رہی ہے جو مشنری آرہی ہیں اگر مالیگاؤں ضلع بن جاتا ہے تو اسکو سو فیصد ساری سہولیات فراہم کی جائے گی جو ڈسٹرکٹ کے سول ہاسپٹل کو ملتی ہے آمدار بننے کے بعد حکومت سے مسلسل فالو آپ لیتا رہا، نیوجن سمیتی سے لے کر ریاستی صحت کے محکمہ تک نمائندگی کرتا رہا آگے بھی مالیگاؤں کے غریب عوام کی صحت و فلاح بہبود کیلئے جو بن سکتا مَیں اسکی کوشش کرونگا، ایسی معلومات انصاری محمد حسین نے دی ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com