اسکول سے تنگ آکر جیل جانے کیلئے بنایا اپنے دوست کے قتل کا پلان ، قاتل کو پچھتاوا نہیں
اسکول جانے سے بچنے کیلئے دسویں جماعت کے طالب علم نے اپنے ہم جماعت طالب علم کا قتل کردیا
غازی آباد : 23 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) غازی آباد میں ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا ہے جہاں دسویں جماعت کے طالب علم نے اسکول جانے سے بچنے کے لیے اپنے دوست کو قتل کردیا۔ ملزم لڑکے کی عمر 16 سال ہے جبکہ مقتول کی عمر صرف 13 سال ہے۔ ملزم 2 بار ناکام ہو چکا ہے۔ اس نے اسکول جانے سے تنگ آ کر جیل جانے کے لیے اپنے دوست کو قتل کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکے کے والدین اس پر تعلیم کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔
بیئر کی بوتل سے گلا کاٹا گیا
ملزم نے پڑھائی سے بچنے کے لیے جیل جانے کی سازش کی۔ اس کے لیے اس نے اپنے دوست کو قتل کر دیا۔ پہلے اس کا گلا گھونٹا۔ پھر اس نے بیئر کی بوتل توڑ دی اور کانچ کے گلاس سے اس کا گلا کاٹ دیا۔ ملزم کو چلڈرنس عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
اصل میں کیا ہوا؟
13 سالہ نیرج کی لاش پیر کی شام تقریباً 5:30 دہلی-میرٹھ ایکسپریس-ویلگٹ پر ملی۔ نیرج آکاش نگر فیز-2 میں رہتا تھا۔ اس کی گردن پر خون نمایاں تھا۔ جب پولیس نے اس سے تفتیش کی تو اسے آخری بار اسی علاقے میں رہنے والے ایک 16 سالہ نابالغ ملزم کے ساتھ دیکھا گیا۔ پولیس نے لڑکے کو حراست میں لیا ۔اس کے بعد اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
ملزم کا عترافی بیان
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ 'اس کے والد پراپرٹی ڈیلر ہیں۔ یہ لڑکا تعلیمی لحاظ سے کمزور ہے۔ جس کی وجہ سے وہ 10ویں کلاس میں لگاتار دو بار فیل ہوا۔ اس وقت وہ تیسری بار دسویں جماعت میں پڑھ رہا تھا ۔ اسکول جانے کیلئے والدین اس پر بہت دباؤ ڈال رہے تھے۔ لیکن تعلیم میں عدم دلچسپی کی وجہ سے وہ اپنے والدین سے دور جانا چاہتا تھا۔ اس کے لیے اس نے تقریباً ایک ماہ قبل منصوبہ تیار کیا۔ '
جیل میں کیا ہوتا ہے؟
قتل سے پہلے اس نے اس سے متعلق کئی ویڈیوز اپنے موبائل فون میں دیکھے۔ ایک بار جیل جانے کے بعد تعلیم کا کوئی دباؤ نہیں رہے گا۔ اس نے سوچا کہ اسے دو وقت کا کھانا مفت ملے گا۔ اس نے ایک گینگسٹر کی ویڈیو بھی دیکھی تھی۔ جس کی وجہ سے اس نے جیل جانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے لیے اس نے کسی کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنی ہی کلاس کے دوست نیرج کے روپ میں پایا۔ 'ملزم 3 دن سے نیرج کو مارنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کے لیے وہ اسے ہر روز موقع پر لے جاتا تھا۔ اسے پہلے 2 دن مارا نہیں جا سکا۔ دونوں طالب علم پیر کو اسکول سے گھر آئے تھے۔ کچھ ہی دیر میں ملزم نیرج کے گھر پہنچ گیا۔ اسے باہر چلنے کے بہانے باہر لے جایا گیا۔ اس کے بعد اسے دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر ایک سنسان جگہ پر قتل کر دیا گیا۔ '
اپنے کئے پر کوئی پچھتاوا نہیں
غازی آباد پولیس کے ہاتھوں اس نابالغ ملزم کی گرفتاری کے بعد پتہ چلا کہ اسے اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ پولیس نے جب اس سے اس قتل کی وجہ پوچھی تو وہ بھی اس کا جواب سن کر حیران رہ گئے۔ اس کا کہنا تھا کہ والدین کے پریشان کرنے کی وجہ سے قتل کے بعد جیل جانا مجھے درست لگا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com