فڑنویس کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے"؛ ڈی کمپنی سے مالی تعلقات کے ثبوت اور مکتوب ای ڈی کو روانہ



فڑنویس کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے"؛ ڈی کمپنی سے مالی تعلقات کے ثبوت اور مکتوب ای ڈی کو روانہ


انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھی و ممبئی بم دھماکوں کے ملزم اقبال مرچی سے بی جے پی کو فنڈنگ، این سی پی لیڈر کا سنسنی خیز الزام 



ممبئی : 5 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) این سی پی لیڈر اور سابق ایم ایل اے انیل گوٹے نے ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمینٹ (ای ڈی) کو خط لکھ کر سابق وزیر اعلیٰ اور موجودہ اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ گوٹے نے الزام لگایا کہ فڑنویس نے ایک بڑے بلڈر سے رقم لی تھی جس کا تعلق منشیات مافیا اقبال مرچی سے تھا۔ اقبال مرچی 1993 کے ممبئی دھماکوں کیس کے مرکزی ملزم داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی ہے۔ فڑنویس نے گوٹے کے ان تمام الزامات کو مسترد کیا ہے ۔


 انیل انا گوٹے نے کیا کہا؟

 گوٹے نے یہ بھی کہا کہ بلڈر نے 2014 تک بی جے پی کو کبھی فنڈ نہیں دیا تھا۔ تاہم، ریاست میں بی جے پی کا اقتدار فڑنویس کے ہاتھ میں جانے کے بعد، بی جے پی نے آرکاڈو ڈیولپرس سے 20 کروڑ روپے لیے۔ یہ کمپنی راجیش وادھوان کی ملکیت ہے اور فی الحال وادھوان پی ایم سی بینک گھوٹالہ کے سلسلے میں جیل میں بند ہے۔ گوگٹے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں اقلیتی وزیر نواب ملک کی گرفتاری تک بی جے پی کو ملنے والے فنڈز کا کوئی علم نہیں تھا۔ "اگر ملک کو داؤد کے ساتھ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا جا سکتا ہے، تو ای ڈی کو چاہیے کہ وہ بی جے پی کے لیے بھی یہی قانون کا استعمال کرے اور فڑنویس کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے۔گوٹے نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں ای ڈی کو خط لکھا ہے،''۔


 بی جے پی کو اتنی بڑی رقم کیسے ملتی ہے؟

 گوٹے نے یہ بھی الزام لگایا کہ نواب ملک کو مرکزی حکومت کے عہدیداروں کو بے نقاب کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ گوٹے نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر بی جے پی کو ملنے والے عطیات کے بارے میں ای ڈی کو معلومات فراہم کی تھیں۔ "عطیہ دہندگان کی مکمل فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ نواب ملک پر الزام لگانے سے پہلے فڑنویس کو یہ بتانا چاہئے کہ بی جے پی کو داؤد سے وابستہ ایک شخص سے اتنی بڑی رقم کیسے ملتی ہے؟۔نواب ملک کی گرفتاری کے بعد سے فڑنویس اور بی جے پی ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


 فڑنویس نے الزامات کو مسترد کیا

 فڈنویس نے کہا کہ فنڈز ترقی سے متعلق تنظیم سے آئے ہیں۔ فڈنویس نے یہ بھی واضح کیا کہ فنڈ کا منشیات کے معاملے یا متعلقہ لین دین سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ فڑنویس نے گوٹے کے الزامات کی کو مسترد کردیا ہے۔ گوٹے نے جن کمپنیوں کا ذکر کیا ہے وہ کپل اور دھیرج وادھوان کی ملکیت ہیں اور وہ RTGS کے ذریعے بی جے پی کو فنڈ فراہم کرتے ہیں۔ فڑنویس نے کہا کہ اس کیس کا اقبال مرچی کی جائیداد کی خریداری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ ڈی ایچ ایف ایل کیس میں اثاثوں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ "مرچی کے ساتھ کاروبار کرنے والی کمپنیاں بی جے پی کو فنڈ دینے والی کمپنیوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ اقبال مرچی کے ساتھ رئیل اسٹیٹ کے سودوں میں سن بلنک ریئل اسٹیٹ اور ملینیم کنسٹرکشن شامل ہیں۔ ان میں سے ایک کمپنی این سی پی کے ایک سینئر لیڈر سے وابستہ ہے۔ بی جے پی جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے جا رہی ہے۔اسطرح کا اظہار بھی فڑنویس نے کیا ۔



 اصل معاملہ کیا ہے؟

 وادھوان کو منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی جانچ میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا جس میں 225 کروڑ روپے کی زمین کے سودے کا پردہ فاش کیا گیا تھا۔ یہ معاہدہ سنبلک ریئل اسٹیٹ اور اقبال مرچی کے درمیان طے پایا تھا۔ یہ کمپنی DHFL سے وابستہ ہے۔ ای ڈی کے مطابق اس لین دین کی ثالثی دھیرج وادھوان نے کی تھی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے