میونسپل اسکولوں میں نائب کمشنر، ہاؤس لیڈر و اسٹینڈنگ چیئرمین کا سرپرائز وزٹ ، بیشتر اساتذہ غیر حاضر ، 1500 روپیہ ماہانہ تنخواہ پر ڈمی معلمات کی تقرری افسوسناک


میونسپل اسکولوں میں نائب کمشنر، ہاؤس لیڈر و اسٹینڈنگ چیئرمین کا سرپرائز وزٹ ، بیشتر اساتذہ غیر حاضر ،  1500 روپیہ ماہانہ تنخواہ پر ڈمی معلمات کی تقرری افسوسناک 


اسکولوں میں بچوں کی غیر حاضری، تو کہیں اسکولیں بند، کہیں ٹیچر غائب، کارپوریشن کی سخت نوٹس، قوم کے مستقبل کیلئے کارپوریٹرس اور عوام آگے آئیں 




مالیگاؤں : 12 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) میونسپل کارپوریشن کی پرائمری اسکولوں میں آج کارپوریشن حکام اور عہدیداروں نے سرپرائز وزٹ کیا جس میں چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی جس سے سن کر ہر کسی کو یقیناً تکلیف ہوگی ۔اطلاع کے مطابق گزشتہ کل میئر طاہرہ شیخ کے مطالبہ پر مالیگاؤں کارپوریشن کو مہاراشٹر حکومت نے جدید آلات سے لیس فائر گاڑی کا تحفہ دیا جسکی قیمت 2 کروڑ روپیہ بتائی جاتی ہے کا افتتاح محکمہ فائر بریگیڈ آفس پر کیا گیا ۔تقریب کے اختتام پر فائر بریگیڈ کے ہیڈ سنجئے پوار نے ہاؤس لیڈر اسلم انصاری اور اسٹینڈنگ چیئرمین ظفر احمد سے درخواست کرتے کارپوریشن کی اردو اسکولوں سے متعلق توجہ مبذول کروائی اور کہا کہ کھنڈیل وال اسکول میں صبح کے 8 بجے طلباء موجود تھے لیکن اسکول بند تھی ۔اس پر توجہ دی جائے ۔اسی وقت دونوں ہی لیڈران نے آج سنیچر کو سرپرائز وزٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور ساتھ میں کارپوریشن حکام کو بھی لینے کا ارادہ ظاہر کیا ۔


وعدہ کے مطابق آج سنیچر 12 مارچ کو ہاؤس لیڈر اسلم انصاری اور اسٹینڈنگ چیئرمین ظفر احمد صبح گیارہ بجے نیا پورہ اسحاق منشی ٹاؤن ہال کی میونسپل اسکول نمبر 47 میں پہنچے اور وہاں تعلیمی نظام دیکھ کر انکے دانتوں تلے انگلیاں دب گئی ۔اس سلسلے میں جو تفصیلات اسلم انصاری نے میڈیا کو دی اس کے مطابق اسکول میں ایک ہیڈ ماسٹر آفس ورک میں مصروف تھے جبکہ تین لیڈیز ٹیچر درس و تدریس میں مصروف نظر آئیں۔اسلم انصاری نے بتایا کہ کلاسوں میں بچوں کی تعداد انتہائی کم تھی اور جینٹس ٹیچر نہ دکھائی دینے پر ہیڈ ماسٹر سے باز پرس کی تو انہوں نے کہا کہ میرے علاوہ ایک اور جینٹس سہیل ماسٹر نامی ٹیچر ملازمت کرتا ہے لیکن آج ابھی تک وہ اسکول نہیں آئے ۔


اسلم انصاری نے بتایا کہ ہم ہیڈ ماسٹر کو ساتھ لیکر کلاسوں میں وزٹ کرنے لگے جہاں ہمیں ایک معلمہ درس و تدریس میں مصروف نظر آئی، جب ہم نے بچوں کی کم تعداد کے متعلق ان سے تفصیلات طلب کی تو معلمہ نے بتایا کہ میں یہاں پر مستقل ملازمت نہیں کرتی بلکہ ماہانہ 1500 روپیہ تنخواہ پر کام کرتی ہوں، اسلم انصاری نے معلمہ سے پوچھا کہ اتنی کم تنخواہ کون دیتا ہے؟ تب معلمہ نے کہا کہ مجھکو سہیل ماسٹر نے 1500 روپیہ ماہانہ پر بطور معلمہ اپوائنٹ کیا ہے میں انکی جگہ یہاں درس دیتی ہے ہوں اور سہیل ماسٹر یہاں نہیں آتے ہیں ۔


اسکے علاوہ دوسری کلاس میں بھی ایسا ہی نظارہ دیکھنے کو ملا۔اس کلاس میں بھی ایک معلمہ ہیڈ ماسٹر کی جگہ انکی کلاس میں محض 2000 روپیہ ماہانہ تنخواہ پر درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہی ہیں ۔تیسری کلاس میں 37 طلباء میں سے صرف 9 بچے حاضر تھے لیکن اس معلمہ نے تمام بچوں کو پریزینٹ بتایا ۔بقیہ کلاسوں میں بھی دو، چار، دس بچے نظر آئے ۔اس سنگین صورت حال کو دیکھ کر سب سے پہلے اسکول بورڈ اے او چوہان کو فون پر اطلاع دی گئی اور ہیڈ ماسٹر نے انہیں رپورٹ کیا ہے کہ مجھکو کام زیادہ رہتا ہے اس لئے میں نے ایک معلمہ کو اپوائنٹ کیا ہوں اور سہیل ماسٹر نے بھی ایک معلمہ کو پندرہ سو روپیہ ماہانہ تنخواہ پر اپوائنٹ کیا ہے اور وہ آج اسکول بھی نہیں آئے ۔اسلم انصاری نے مزید بتایا کہ کچھ ہی دیر بعد سہیل ماسٹر کو خبر ملی اور وہ دوڑتے ہوئے اسکول میں حاضر ہوئے ۔اسی درمیان نائب کمشنر راجو کھیرنار نے بھی اسکول میں حاضری لگوائی اور ہیڈ ماسٹر اور اے او کو کارروائی کا حکم دیا ۔


اسی طرح نائب کمشنر راجو کھیرنار حکام اسلم انصاری و اسٹینڈنگ چیئرمین کا یہ قافلہ مولانا طاہر خان المعروف نادیڑی اسکول کیمپس میں حاضر ہوا ۔یہاں تین اسکول جاری ہیں ان میں میونسپل اسکول نمبر 37،19اور 25 نمبر اسکول بھی بند تھی، صبح کی شفٹ تقریبا ختم ہونے والی تھی ۔ہمارے پہنچنے کی اطلاع کسی طرح اساتذہ کو لگی اور وہ بھی دوڑ دھوپ کرتے ہوئے اسکول میں پہنچ گئے اور اپنی اپنی کلاسوں کو کھول کر بیٹھ گئے ۔لیکن ان کلاسوں میں طلباء نہیں تھے ۔یہاں نائب کمشنر راجو کھیرنار نے درکار ضروری کارروائی کا حکم دیا ۔


اس پورے افسوسناک واقعہ پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلم انصاری نے کہا کہ خدرا بچے ہماری قوم کے مستقبل ہیں انکے ساتھ حسن سلوک کیا جائے، اپنے پیشے کے ساتھ انصاف کیا جائے، اساتذہ قوم کے معمار ہوتے ہیں، اساتذہ پر پوری قوم اعتماد کرتی ہیں ۔اس لئے اساتذہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے جدوجہد کریں ۔اسلم انصاری نے کہا کہ وارڈ کے کارپوریٹروں کو بھی اپنے علاقوں کی میونسپل پرائمری اسکولوں میں وزٹ کرنا چاہئے، اسکولوں کے مسائل سمجھنا چاہیے اور اسے حل کرنے کی کوشش کرنا چاہئے ۔موصوف نے کہا کہ اس معاملے میں سیاست کو درکنار کرتے ہوئے ہمیں اپنی قوم کا مستقبل سنوارنے کیلئے آگے آنا ہوگا ۔انہوں نے میونسپل کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اردو ۔مراٹھی میونسپل اسکولوں کو سہولیات فراہم کریں، اسکول بورڈ میں مستقل طور پر اے او کی تقرری کی جائے ۔اے او نہ ہونے سے مزید مسائل پیدا ہورہے ہیں اور کہیں نہ کہیں اساتذہ لاپرواہی کررہے ہیں ۔اسلم انصاری نے یہ بھی کہا کہ بچے پڑھائی سے دور ہورہے ہیں انہیں قریب لایا جائے اور مل جل کر کوششیں کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ اسکولیں واقعی بہت اچھی خدمات پیش کررہی ہیں لیکن جب ایسا افسوس ناک واقعہ رونما ہوتا ہے تو دکھ ہوتا ہے ۔اسلم انصاری نے کہا کہ سہیل ماسٹر نے پیشہ درس و تدریس پر کلنک لگا دیا ہے ۔ہزاروں روپے تنخواہ لینے والے سہیل ماسٹر سمیت ڈمی ٹیچر کو نوکری دینے والے اساتذہ کو نوکری سے برخاست کیا جانا چاہئے اور محکمہ جاتی انکوائری بھی کی جانی چاہئے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے