ٹی ای ٹی امتحان بدعنوانی :ناندگاؤں سے دو ایجنٹ گرفتار، 23 فروری تک پولس تحویل ،اب تک ایک ٹیچر سمیت چار ایجنٹ گرفتار


ٹی ای ٹی امتحان بدعنوانی :ناندگاؤں سے دو ایجنٹ گرفتار، 23 فروری تک پولس تحویل ،اب تک ایک ٹیچر سمیت چار ایجنٹ گرفتار 


پونہ :20 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصول خبروں کے مطابق پونہ سائبر پولیس نے ٹی ای ٹی امتحان اسکام 2018 میں دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک اور شخص کو گرفتار کیا ہے۔  پولیس نے ایک سب ایجنٹ کو ہتھکڑی لگا دی ہے جس نے ٹی ای ٹی امیدواروں سے رقم وصول کرتے ہوئے چیف ایجنٹ سنتوش ہرکل کے حوالے کر دیا تھا ۔  ایجنٹ کا نام راجندر ونائک سولنکی عمر 52، ساکن اموڈ، تعلقہ ناندگاؤں، ضلع ناسک بتایا گیا ہے ۔

ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالے میں پولیس نے سوپنل پاٹل کو گرفتار کر کے اس کی مکمل جانچ کی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے پولیس کو راجندر سولنکی کے بارے میں جانکاری دی۔  اسی کے مطابق پونہ پولیس نے سولنکی کو(ناندگاؤں) ناسک سے گرفتار کیا۔ اس سے کی گئی گہرائی سے پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ اس نے 2019-20 کے ٹیچر کی اہلیت کے امتحان میں کچھ امیدواروں کے نام سوپنل پاٹل کو دیے تھے۔  راجیندر ونائک کو عدالت میں پیش کیا گیا اور 23 فروری تک پولیس کی تحویل میں روانہ کیا گیا۔

گزشتہ کل پونہ سائبر پولس نے ایک ٹیچر مکندا جگناتھ سوریاونشی (عمر-33، ساکن اگوڑے، تعلقہ ناندگاؤں، ضلع ناسک کو گرفتار کیا تھا۔  جس پر الزام ہے کہ اس نے اکتوبر 2018 میں امیدواروں کی فہرست دی تھی تاکہ امیدواروں کو 2018 کے ٹی ای ٹی امتحان کے لیے کوالیفائی کیا جا سکے۔  راجیندر اور سوریاونشی دونوں ایک ہی گاؤں میں رہتے ہیں اس لیے انہوں نے مل کر یہ جرم کیا ہے۔  تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ سولنکی ایجنٹ کے طور پر بھی کام کرتا تھا۔  دو اہم ایجنٹوں، انکش ہرکل اور سنتوش ہرکل سے پوچھ گچھ کے دوران، ایک ایجنٹ نے MHADA امتحان کے بارے میں جانکاری دی۔  پولیس نے دیپک وکرم بھوساری (عمر 32، ساکن ایودھیا نگر، بلڈانہ) کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔  عدالت نے دیپک بھوساری کو 24 فروری تک پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے