بلی پترا قرض پر عائد 40 تا پچاس ہزار روپے سود کی رقم معاف کرنے اسٹینڈنگ کمیٹی میں تجویز منظور

بلی پترا قرض پر عائد 40 تا پچاس ہزار روپے سود کی رقم معاف کرنے سمیت اسٹینڈنگ کمیٹی میں کئی تجاویز منظور 


دس کروڑ تخمینہ سے آگرہ روڈ اور سات کروڑ تخمینہ سے کسمبا روڈ کی تعمیر کو ہری جھنڈی 

مالیگاؤں : 26 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) نہرو روزگار یوجنا کے تحت بلی پترا یا مکان کی مرمت کے لئے 1990 سے 1993 کے درمیان، 3000 روپے کا قرض اور ایک ہزار روپے کی سود پر سبسڈی کے دی گئی۔ جن میں سے 213 مستحقین نے قرض اور سود کی رقم مکمل طور پر ادا کردی ہے اور آج 1041 مستحقین سے قرض اور سود کی رقم وصول کرنا ہے۔ واجب الادا رقم کی وصولی کے لیے 29/03/2005 کو حکومت سے خط و کتابت کے ذریعے رہنمائی طلب گئی تھی ۔جسکی روشنی میں آج اسٹینڈنگ کمیٹی میں بلی پترا قرض کی اصل رقم وصول کرنے اور سود کی رقم کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔گزرے 30 سالوں میں سود کی رقم 40 ےا پچاس ہزار تک پہنچ گئی ہے جسکی ادائیگی کرنا مستحقین کی بساط کے باہر بتائی گئی اس لئے مالیگاؤں کارپوریشن بلی پترا قرض کی اصل رقم وصول کرے اور قرض پر عائد سود کی رقم معاف کردے ۔جس پر اسٹینڈنگ کمیٹی نے اپنی منظوری دی اسطرح کی تفصیل اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن اور کانگریس کے ہاؤس لیڈر اسلم انصاری نے نمائندہ کو دی ۔

جمعہ کو منعقد ہوئی اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں دوسرا اہم عنوان آگرہ روڈ کی دس کروڑ روپے تخمینہ سے سمینٹ کنکریٹ روڈ کی تعمیر اور کسمبا روڈ کی سات کروڑ تخمینہ سے تعمیر کو منظوری دی گئی ۔اس میٹنگ میں مذکورہ عنوان پر اتفاق نہ ہونے سے ڈاکٹر خالد پرویز مجلس رکن بلدیہ نے واک آؤٹ کیا جبکہ جنتا دل سیکولر کے کارپوریٹر مستقیم ڈگنیٹی غیر حاضر رہے ۔اسکے علاوہ ظفر احمد، و ٹھل بروے، رضیہ بیگم، فہمیدہ فاروق قریشی، رضیہ بی شیخ اسماعیل، شیخ خالد پرویز، شیخ کلیم دلاور، سکھا رام، واروڑے دیپالی ،شندے چھایا دیپک، اسلم انصاری ،نبی احمد، نسرین الطاف، اختر النساء، جیجا دلیپ بچھاؤ حاضر تھے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے