ایجوکیشن آفیسر ویشالی جھنکر فرار ! ، سرکاری ڈرائیور اور پرائمری ٹیچر کو 13 اگست تک پولس تحویل
ناسک: 11 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) ناسک ضلع پریشد سیکنڈری ایجوکیشن آفیسر ڈاکٹر ویشالی جھنکر کے سرکاری ڈرائیور کو منگل کی شام 8 لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ۔ اسی درمیان شک کی سوئی ویشالی جھنکر پر اس وقت مضبوط ہوگئی جب وہ فرار ہوگئی ۔اس واقعہ نے پورے تعلیمی شعبے میں ہلچل مچا دی اور چند گھنٹوں میں ہی اس معاملہ میں نیا موڑ آگیا۔ تفصیلات کے مطابق جھنکر میڈم کے پاس اختیار تھا کہ وہ سٹانہ کے تعلیمی ادارے کو بیس فیصد گرانٹ کے تحت ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے کام شروع کرنے کا حکم دے۔ اس نے حکم کے بدلے میں شکایت کنندہ سے نو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ سمجھوتے پر آٹھ لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ منگل کی شام تقریباً ساڑھے پانچ بجے جھنکر کے ڈرائیور دنیشور ایولے کو روپے قبول کرتے ہوئے رشوت مخالف اسکواڈ نے جال میں پھنس لیا ۔ اس سے پوچھ گچھ کے بعد اس نے بتایا کہ اس نے یہ رقم جھنکر کے بولنے پر قبول کی۔اینٹی کرپشن ٹیم ڈرائیور کو ساتھ لے کر براہ راست جھنکر کی آفس پہنچی۔ اس کے بعد ٹیم نے رات ضلع پریشد دالان میں گزاری اور تفصیلی انکوائری کی۔ جھنکر کے محکمہ میں خواتین ملازمین کے علاوہ دیگر ملازمین کو مزید تفتیش کیلئے رات بارہ بجے تک روکا گیا۔ جھنکر کو رات 11 بجے تک حراست میں رکھا گیا اور اس کے رشتے داروں کے حوالے کر یہ وجہ بتائی کہ اسے غروب آفتاب کے بعد گرفتار نہیں کیا جا سکتا تھا کیونکہ وہ ایک عورت ہے ۔ دوسری طرف محکمہ رشوت ستانی اسکواڈ نے منگل کی شب سے بدھ کی صبح 4 بجے تک ویشالی جھنکر کا انتظار کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ راتوں رات اسکواڈ نے 20 فیصد گرانٹ کیلئے تیار توثیقی دستاویزات ضبط کرلئے ۔
دریں اثناء ویشالی ویر جھنکر، دانیشور ایولے اور پرائمری ٹیچر پنکج کے خلاف بھدرکالی پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔جھنکر میڈم کو رات میں ہی اسکے رشتہ داروں کے حوالے کر دیا گیا اور اسے بدھ کی صبح پولس اسٹیشن میں حاضر رہنے کی وارننگ دی گئی۔ لیکن وہ ظاہر نہیں ہوئی ۔اور جب آج دوپہر 2:30 بجے ایولے اور دشپوتے کو عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ وہاں بھی پیش نہیں ہوئی ۔ تاہم ویشالی ویر جھنکر کی فرار ہونے کی خبر نے گرما گرم بحث کو جنم دیا۔ مقدمہ میں پرائمری ٹیچر دشپوتے اور ضلع پریشد کے ڈرائیور دینشور ایولے کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ انہیں 13 اگست تک پولیس کی تحویل میں دیا گیا ہے۔ پولیس مفرور جھنکر کی تلاش کر رہی ہے۔ درحقیقت جبکہ ان کے اثاثوں کی تحقیقات کا مطالبہ ڈائریکٹرز کر رہے ہیں۔ ان کے مفرور ہونے سے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔اسطرح کی بحث بھیج گردش کررہی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com