لبیک یا رسول اللہ کے نعروں سے گونجی اٹھی مالیگاؤں شہر کی فضا ، مشترکہ سنی تنظیموں کی جانب سے گستاخ نرسمہا نند سرسوتی کیخلاف زبردست احتجاج ‏

لبیک یا رسول اللہ کے نعروں سے گونجی اٹھی مالیگاؤں شہر کی فضا ، مشترکہ سنی تنظیموں کی جانب سے گستاخ نرسمہا نند سرسوتی کیخلاف زبردست احتجاج و گرفتاری پیش
سرکار مسلمانوں کے صبر کو آزمانا بند کریں اور گستاخِ رسول صل اللہ علیہ وسلم کو فوری گرفتار کر سلاخوں کے پیچھے ڈالے :الحاج یوسف الیاس

مالیگاؤں : 12 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ)لبیک یار رسول اللہ، لبیک یا رسول اللہ، لبیک یارسول کے نعروں سے شہر کی جونا آگرہ روڈ اس وقت گونج اٹھی جب مالیگاؤں شہر کی مشترکہ سنی تنظیموں کے بینر تلے گستاخ ملعون نرسمہا نند سرسوتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مچھلی بازار کے قریب واقع بس اسٹینڈ کے سامنے حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمت اللہ علیہ فلائے اوور بریج سے متصل گستاخ رسول صل اللہ علیہ وسلم کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے عاشقان رسول صل اللہ علیہ وسلم نے نرسمہا نند سرسوتی کے خلاف نعرہ بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس گستاخ پر فوری طور پر قانونی کارروائی کی جائے جائے ۔اس موقع پر شرکاء مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے غلام مصطفی نوری نے کہا کہ نرسمہا نند کو گرفتار کیا جائے اور ملک کو امن و امان کا گہوارہ بنانے کے لئے حکومت ہند اسے سلاخوں کے پیچھے ڈالے ۔انہوں نے کہا کہ آج کا یہ احتجاج مشترکہ سنی تنظیموں کے زیر اہتمام کیا گیا ۔اس موقع پر یوسف الیاس نے کہا کہ کیا سرکار ہمارا صبر آزما رہی ہے؟ انہوں نے سرکار سے سوال کیا کہ کتنی بار حضور اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں فرقہ پرست عناصر گستاخی کرتے رہیں گے اور سرکار ایسے افراد پر کارروائی نہیں کریگی کیوں؟ موصوف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم امن کے پیغمبر بنا کر بھیجیں گئے ہیں اور ان ہی کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے ایسے گستاخ پر حکومت لگام لگائے اسے گرفتار کرے ۔وزیر یوسف الیاس نے کہا کہ ماضی میں بھی مالیگاؤں شہر نے انصاف کیلئے شہر کو بند کیا اور اپنا احتجاج درج کروایا ہے، چاہے وہی کسی بھی طرکا معاملہ ہو لیکن اس بار آپ صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی ہے اسے ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔اس موقع پر مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے آٹھائے نعرہ بازی کی ۔آخر میں مشترکہ سنی تنظیموں کے ذمہ داران نے شہر سٹی پولس اسٹیشن میں اپنی گرفتاری پیش کی، جہاں ان مظاہرین کو پولس اسٹیشن لیجایا گیا اور تادیب کارروائی کرتے ہوئے انہیں رہا کر دیا گیا ۔ پریس ریلیز جاری کی گئی جس کے مطابق کہا گیا کہ یہ ملک قانون سے چلتا ہے۔ ہر چیز کیلئے قانون موجود ہے۔ پھر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نرسنگھانند نامی شخص دھڑلے سے پیغمبر اسلام صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم اور اسلام کی بے ادبی کرتا پھر رہا ہے، اس پر ملک بھر میں کتنی ہی ایف آئی آر درج کروائی جا چکی ہیں، لیکن اب تک وہ آزاد ہے، جب کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ ایسا شخص جو ملک کے امن کا دُشمن ہے؛ اسے فوراً گرفتار کرکے جیل بھیجتے۔ سخت ترین قانونی کارروائی اور سزادلوانے کی کوشش کی جاتی۔ بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ حکومت ایسے نازک معاملے میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اِس طرح کا اظہار سنی تنظیموں کے نمائندگان نے شام میں نئے بس اسٹینڈ کے پاس احتجاجی مظاہرہ میں کیا۔ یہاں علما و عمائدین نے یہ بھی کہا کہ: آپ غور کریں کہ آپ کے والد یا والدہ کو کوئی گالی دیدے تو کیا آپ خاموش رہو گے؟ بالکل نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسلمان اپنی جان سے بڑھ کر محبت کرتا ہے؛ پھر کیوں کر ایک مسلمان اپنے رسول کی توہین و گستاخی برداشت کرے گا؟کرونا کے لیے حکومتی گائیڈ لائن کا اور قانون کا خیال رکھتے ہوئے ہم نے کچھ سنی ذمے داران کے ساتھ یہاں مسلمانوں کے جذبات کی نمائندگی کی۔ ورنہ اگر عام حالات ہوتے تو یہاں مجمع کثیر ہوتا۔ بہر حال حکومت کو قانونی کارروائی کے لئے بیدار ہونا ہوگا؟ سارے ملک میں ہونے والے احتجاجی مطالبات پر غور کرنا ہوگا۔ ناموسِ رسالت ﷺ کے لیے ہم بیدار ہیں اور قانونی کارروائی فی الفور چاہتے ہیں۔ 
  یہاں سنی تنظیموں کی طرف سے ایڈیشنل ایس پی صاحب کو جو مکتوب دیا گیا اس میں درج ہے کہ نرسنگھانندنے ۲؍اپریل کو پریس کلب دہلی میں اسلام و پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخانہ باتیں کہیں۔ جس کے خلاف پورے بھارت کے مسلمان غم و غصے میں مبتلا ہیں۔ کئی مقامات پر ایف آئی آر درج کروائی گئی۔ افسوس کی بات ہے کہ اب تک اس پر کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مذکورہ گستاخ نرسنگھانند کو گرفتار کر کے کورٹ میں باقاعدہ مقدمہ چلایا جائے۔ یہ شخص ملک کا بھی دشمن ہے جو یہاں کے امن کو غارت کررہا ہے۔ فوری کارروائی کے ذریعے ہی ایسی منافرت کا سدِ باب کیا جا سکتا ہے۔ اسی کے ساتھ ۳؍اپریل کو پائیدھونی ممبئی میں تحفظ ناموس رسالت فاؤنڈیشن و رضا اکیڈمی نے جو ایف آئی آر درج کروائی اس کی کاپی بھی منسلک کی گئی۔ جس میں 295(A), 153(A), 505(2)کے تحت اندراج ہے۔ اسی کے تحت فوری کارروائی کی مانگ نوری مشن کی تحریک پر مالیگاؤں کی ان تنظیموں نے کی۔جن کے ذمہ داران کے نام میمورنڈم پر مندرج ہیں: 
  سنی جمعیۃ العلماء( حاجی یوسف الیاس)، نوری مشن( غلام مصطفیٰ رضوی)، رضا اکیڈمی( ڈاکٹر رئیس احمد رضوی)، غلامان عسجد رضا فاؤنڈیشن( مدثر رضا جیلانی)، غریب نواز اکیڈمی ( رئیس احمد رضوی)، سنی کونسل( محمد عمران رضوی)، سنی وارئیر( شیخ شاداب رضوی)، دارالعلوم سیدنا امیر حمزہ( عزیز الرحمان سر)، ادارۂ اصحابِ صفہ ( مفتی نورالحسن مصباحی)، دارالعلوم عظمت مصطفیٰ( مفتی عارف اشرفی )، ادارۂ فیضان اشرف( حافظ رفیق اشرفی)، انجمن بہار اشرفی( محمد وسیم اشرف) وغیرہ موجود تھے ۔اس مظاہرہ کے انعقاد میں فرید رضوی، معین پٹھان،محمد عمران رضوی، غلام مصطفیٰ رضوی، یاسین رضا، سعد رضوی، شاداب رضوی، ازہر رضا، مدثر جیلانی، مصطفیٰ رضا، شیخ آصف رضوی وغیرہ شامل تھے۔ ایسی پریس ریلیز سنی تنظیموں نے جاری کی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے