وسیم رضوی کی شیطانی حرکت و دریدہ ذہنی پر چوطرفہ لعنت ، تنقیدوں کی یلغار، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا شدید ردعمل
گستاخ ملعون وسیم رضوی نے اپنی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے نعوذباللہ قرآن مجید کی 26 آیتوں کو حذف کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی
مسلمانوں کی تمام جماعتوں خواہ وہ شیعہ ہوں ، سنی ہوں، بوہرہ ہوں ، دیوبندی ہوں ، بریلوی ہوں ، اہل حدیث ہوں یا کسی بھی فرقہ سے تعلق رکھتے ہوں اپیل کرتاہوں کہ اس معاملہ میں اشتعال میں آنے، احتجاج و مظاہرہ ، دھرنا یا جلسہ جلوس کرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔
معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ٹیم اس معاملہ کو شروع سے دیکھ رہی ہے ۔ اور اس نے ماہرین قانون کے مشورے سے اپنا موقف تیار کرلیا ہے ۔ پٹیشن تیار ہو رہی ہے۔ اعلیٰ قانون دانوں کے مشورہ کے مطابق مناسب وقت پر سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گااور پوری مضبوطی سے سپریم کورٹ میں مسلمانوں کا موقف رکھا جائے گا۔
نئی دہلی: 12 مارچ (پریس ریلیز)گستاخ ملعون وسیم رضوی نے اپنی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے نعوذباللہ قرآن مجید کی 26 آیتوں کو حذف کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی ہے اگر چہ سپریم کورٹ نے ملعون وسیم رضوی کی اس درخواست کو سماعت کے لئے ابھی قبول نہیں کیا۔لیکن میڈیا میں اس کی اطلاع عام ہونے کے بعد ملعون کے خلاف مختلف گوشوں سے تنقیدیں ،لعنت ملامت کی جا رہی ہیں ۔اس ضمن میں آل آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک پریس اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی نازل کی ہوئی کتاب ہے۔اس بات پر پوری دنیا کے تمام فرقوں کے مسلمانوں کامکمل اتفاق ہے کہ قران کریم اپنی اصلی نازل شدہ صورت میں پوری دنیا میں موجود ہے ،اور ان شاء اللہ رہتی دنیا تک باقی رہے گا۔ قرآن کی کسی آیت میں تبدیلی کا سوچنا تو دور اس کے زیر و زبر اور ایک نقطہ تک میں بھی ترمیم کی گنجائش نہیں ہے ۔آج تک جتنے لوگوں نے قرآن کریم پر اعتراض کرنے کی کوشش کی انہیں منہ کی کھانی پڑی اور وہ اپنے ارادہ میں ناکام و نامراد ہوئے۔اسطرح کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری حضرت مولانا سید ولی محمد رحمانی نے کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یوپی کے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے قرآن کریم کی 26 آیتوں کے بارے میں سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے ، یہ صرف شہرت حاصل کرنے کا ایک طریقہ اور سیاسی مفادات حاصل کرنے کی غرض سے ہے جو ذاتی نوعیت کے ہیں۔ جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے وسیم رضوی کی قرآن کریم کے بارے میں حالیہ بدتمیزیوں کے خلاف یہ بیان جاری کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں بورڈ کی جانب سے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے مذکورہ باتیں بتائی گئی ہیں ۔بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی نے مزید کہا کہ وسیم رضوی کی یہ حرکت کوئی نئی نہیں ہے۔ ایسی بد تمیزیاں وسیم رضوی نے اسلام ، مسلمانوں اور شعائر اسلام کے بارے میں ماضی سے کرتے رہے ہیں ، جو لوگ اس سے واقف ہیں اور خبروں پر نگاہ رکھتے ہیں وہ اس کو اچھی طرح جانتے ہیں۔اس بار انہوں نے نہ صرف قرآن کریم کے بارے میں بلکہ سیدنا حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ،حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ ، حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور امہات المومنین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں بڑی بُری باتیں کہیں ہیں۔خلفاء راشدین ، امہات المومنین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی جماعت مقدسوں کی جماعت ہے ، کوئی مومن ان کے خلاف زبان کھولنے کی جسارت نہیں کرسکتا،ان کے خلاف زہر اگلنے والے شخص کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔مولانا محمد ولی رحمانی نے آگے کہا کہ قرآن مجید کی آیتوں کو ہٹانے یا مٹانے کا مسئلہ کسی فرقہ یا مسلک سے تعلق نہیں رکھتا بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے متفقہ عقیدہ سے اس کا تعلق ہے ، اس لیے میں مسلمانوں کی تمام جماعتوں خواہ وہ شیعہ ہوں ، سنی ہوں، بوہرہ ہوں ، دیوبندی ہوں ، بریلوی ہوں ، اہل حدیث ہوں یا کسی بھی فرقہ سے تعلق رکھتے ہوں اپیل کرتاہوں کہ اس معاملہ میں اشتعال میں آنے کی ،احتجاج و مظاہرہ ، دھرنا یا جلسہ جلوس کرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔
معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ٹیم اس معاملہ کو شروع سے دیکھ رہی ہے ، اور اس نے ماہرین قانون کے مشورے سے اپنا موقف تیار کرلیا ہے ،پٹیشن تیار ہو رہی ہے، اعلیٰ قانون دانوں کے مشورہ کے مطابق مناسب وقت پر سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گااور پوری مضبوطی سے سپریم کورٹ میں مسلمانوں کا موقف رکھا جائے گا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com