نئی تعلیمی پالیسی اسلامی تعلیمات کے مغائر! ، سنیچر کو مولانا الیاس بھٹکلی ندوی کی مالیگاوں آمد و تربیتی پروگرام۔تعلیمی اداروں کے ذمہ داران و اساتذہ و اہل علم حضرات سے شرکت کی اپیل


نئی تعلیمی پالیسی اسلامی تعلیمات کے مغائر! ، سنیچر کو مولانا الیاس بھٹکلی ندوی کی مالیگاوں آمد و تربیتی پروگرام

تعلیمی اداروں کے ذمہ داران و اساتذہ و اہل علم حضرات سے شرکت کی اپیل

مالیگاؤں 4 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) ملک کے موجودہ حالات میں حکومت ہند کی جانب سے جو جدید تعلیمی پالیسی نافذ کی جارہی ہے اسکے خدشات اور خطرات سے آگاہ کرنے اور اس تعلیمی پالیسی کے تدارک کیلئے مسلمانوں کو مستقبل میں کیا لائحہ عمل طئے کرنا چاہئے اس موضوع پر ایک پروگرام بعنوان جدید تعلیمی پالیسی اور مستقبل کے خدشات کا انعقاد مورخہ 6 فروری بعد نماز عشاء امپلائمینٹ سینٹر ندوی پارک نزد علی میاں ندوی لائبریری ٹینشن چوک میں ہوگا ۔اس پروگرام میں ملک کی مایہ ناز و معروف شخصیت رکن شوریٰ ندوۃ العلماء لکھنئو، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ و اسلامک اکیڈمی بھٹکل، علی پبلک اسکول بھٹکل کے چیئرمین مولانا الیاس بھٹکلی ندوی بطور مہمان مقرر خصوصی شرکت کررہے ہیں ۔موصوف یہاں ایک فکری و دعوتی پروگرام سے خطاب کریں گے ۔اس سے قبل سو سے زائد ابنائے ندوہ کے فارغین و علماء کرام کے ساتھ تربیتی نشست میں اظہار خیال کریں گے ۔اسطرح کی تفصیلات مفتی آصف انجم ملی ندوی، مولانا عمران اسجد ندوی، مولانا زاہد ندوی، مذکر جمیل ندوی، عبد الوحید ندوی نے اردو میڈیا سینٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں دی اور بتایا کہ اس اجلاس کی صدارت مولانا آزاد ریسرچ سینٹر کے بانی و صدر مولانا عبدالحمید ازہری فرمائیں گے ۔اس پریس کانفرنس میں علماء کرام نے کہا کہ مرکزی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی اسلامی تعلیمات کے مغائر ہیں ۔اس سے ملی تشخص پر ہرف آئے گا اس لئے چھ فروری کے پروگرام میں شہر کی اردو اسکولوں کے اساتذہ، مینجمنٹ کے ذمہ داران و ماہرین تعلیم شرکت کررہے ہیں ۔یہ پروگرام ابنائے ندوہ مالیگاؤں کی جانب سے منعقد کیا جارہا ہے ۔اساتذہ کرام، علماء کرام، اہل علم اور برادران اسلام سے اس پروگرام میں شرکت کی گزارش ابنائے ندوہ نے کی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے