بہار چناؤ میں میں مودی ۔ نتیش گروپ کے مقابلے تیجسوی یادو بنے 47 فیصد عوام کی پسند ، مودی،نتیش کو صرف 39 فیصد عوام کی حمایت ‏



 

98314 39068

بہار چناؤ میں میں مودی ۔ نتیش گروپ کے مقابلے تیجسوی یادو بنے 47 فیصد عوام کی پسند ، مودی،نتیش کو صرف 39 فیصد عوام کی حمایت 

از : عبد العزیز

بہار میں کشواہا ، اویسی اور کنواری مایا وتی نے ایک سیکولر جمہوری محاذ کی تشکیل کی ہے گزشتہ روز( 29اکتو بر) مایا وتی نے سماج وادی پارٹی کو شکست دینے کے لئے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کشواہا اور اویسی نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے مکر دونوں کی تقریر وں میں نشانہ کٹھ بندھن کی طرف ہوتا ہے کیونکہ بی جے پی کے ووٹرس اس نام نہاد  سیکولر جمہوری محاذ کو ووٹ دینے سے رہے مسلمانوں کی اکثریت کا رجحان گٹھ بندھن کی طرف ہے  لیکن کچھ لوگ جذباتی نعروں  اور تقریروں سے متاثر ہو کر  گٹھ بندھن کے خلاف ووٹ دینا چاہتے ہیں اس کا حاصل جانتے ہیں کہ فائدہ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کو ہوگا  . بہار میں تبدیلی کی لہر جو تیجسوی یاد و کی کوششوں سے ہوءی ۔موجودہ حکومت نے پندرہ سال میں نہ تعلیم کے  شعبے میں ترقی کہاہے اور نہ ہی صحت  کے معاملے میں کوئی ترقی ہوئی ہے تعلیمی اداروں میں ٹیچر کی بےحد کمی ہے  ۔ئی لاکھ آسامیاں خالی ہیں مگر ان ‌جگہوں کو پر نہیں کیا گیا اسی طرح اسپتالوں کی حالت اسپتال نءیے نہیں کھلے جو ہیں علا معقول طریقہ سے نہیں ہوتا دوسرے شعبوں کی حالت بدتر ہے پندرہ بیس لاکھ مہاجرین کے ساتھ لاک ڈاؤن میں ظالمانہ ‌سلوک روا رکھا گیا انہیں بہار آنے نہیں دیا جا رہا تھا نہ ہی سواریوں کا انتظام کیا گیا لاکھوں لوگ پندرہ سو دودو ہزار میل سے اپنے بال بچوں کے ساتھ پیدل ہے اپوزیشن کے چیخ پکار سے آنے کی اجازت ملی بوڈر پر روک دیا جا تا تھا  آرجی ڈی اور کانگریس نے سواریوں کا کچھ بندو بست کیا  لا اینڈ آرڈر کا معاملہ بھی بہت خراب تھا مسجدوں پر کروا پر چم تک لہرایا گیا فرقہ پرستانہ ماحول بی جے پی والوں آزادانہ طور پر پیدا کیا جے ڈی یو کی کچھ یا تو چلتی نہیں تھی یا وہ بھی فرقہ پرستانہ ماحول کے حامی ہوگءیے ان ‌حالات کو بدلنے کے لیے تیجسوی یادو سامنے آءیے دس مہینہ پہلے کے سروے میں تھا کہ  نتیش کمار کو وزیر اعلی کے لیے سینتالیس فیصد لوگ پسند کرتے ہیں جبکہ تیجسوی کو محض سولہ فیصد چاہتے ہیں ایک م ہ پہلے کے سروے میں تھا کہ  اکتیس فیصد نتیش کے حق میں ہیں جبکہ تیجسوی یاد و کو ستاءیس فیصد چاہتے ہیں ایک  انتیس اکتوبر کے سروے کے مطابق نتیش.7 39 ./.  اور   تیجیسوی  کو   47  فیصد پسند کرنے لگے حالت یہ ہو گءی کہ نتیش کہنے لگے کہ بہار کو وزیر اعظم ترقی کی منزلوں تک لے جائیں گے۔
                     (Advertisement) 
نتیش کے بجائے تیجسوی کے مقابلے میں مودی۔ دہلی کے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی  نے کسی کو وزیر اعلی کے چہرے ‌کے طور پر پیش نہیں کیا تھا اروند کیجریوال  نے مودی جی کو چیلنج کیا تھا کہ میں ان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے تیار ہوں وہ آمنے سامنے بات کرنے کے لیے تیار ہوں "مودی جی نے ان کا چیلنج قبول نہیں کیا  بہار میں مودی جنگل راج کا یو راج کہکر مقابلہ کر رہے ہیں مگر بھیڑ اکٹھا کرنے میں تیجسوی یاد و مودی جی سے بہت آگے ہیں تیجسوی یادو انتخابی جلسوں میں تقریر کے بجائے مکالمہ سے کام لے رہے ہیں جس سے عوام سے براہ راست گفتگو ہورہی ہے اور عوام  بھی فوراً ریسپانس دے رہے ہیں اس کے برعکس مودی اپنے پرانے اسٹاءیل کواپنا ءیے ہوئے ہیں وہ اسٹاءیل پر انا ہوگیا ہے جو بے اثر ہوتا دکھائی دے رہا ہے  عوام سے connectivity نہیں ہورہی ہے تیجسوی کی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ سب کو لے کے چلنے کی بات کر رہے ہیں ذات پات اور دھرم عقیدہ سے اوپر ہٹ کے بات کر رہے مودی کے بہت سے اول فول باتوں کا جواب نہیں دے رہے ہیں  مثلاً مودی جی  اپنا پرانا راگ تین سو ستر اور رام مندر جیسی چیزوں کو مدا بنا رہے تیجسوی ان باتوں کا جواب دینا پسند نہیں کر رہے ہیں۔ بہار کے ایک بھاجپا منسٹر نتیا نند راءیے نے کہا کہ تیجیسوی جیت گءیے تو بہار کشمیر کے دہشت گردوں کا اڈہ ہوجائے گا تیجسوی نے اس بکواس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا تیجسوی مقامی مدوں پر زور  دے رہے ہیں خاص طور پر بے روزگار ی اور بے کار ی دور کرنے پر زور دے رہے ہیں دس لاکھ نوکریاں کیبنٹ کی پہلی میٹنگ میں دینے کی بات جب شروع کی تو بی جے پی اور نتیش نے مذاق اڑایا کہ پیسے کہا ں سے آءیں گے لیکن تیجیسوی کا جادو جب سر چڑھ کے بولنے لگا تو  پہلے ہی جی پی چار لاکھ نوکریوں اؤر پندرہ لاکھ بے روزگاری کے مواقع کی بات  اپنے انتخابی منشور میں اعلان کیا مگر یہ بھی مس فائر ہوگیا کیونکہ بی جے پی والے بہت مذاق اڑا چکے تھے یہ تھوک کے چاٹنے کے مترادف ہوگیا اب سب سے زیادہ مذاق اڑا نے والے نتیش نے بھی آج جبکہ الیکشن کا پہلا مرحلہ  ختم ہوئے دوروز ہوگئے اور دوسرے مرحلے کو ووٹنگ تین روز رہ گیا ہے نوکریاں دینے ات بے روزگار دینے کا اعلان کیا ہے جسے تیجیسوی نے یہ کہہ کر بکواس قرار دیا کہ  جب چودہ پندرہ سال میں نہیں دے سکے تو کیا اب خاک دیں گے نتیش کمار اپنی پستی کودیکھ رہے ہیں  بی جے پی جیسی پارٹی کی سب تدبیریں الٹی ثابت ہو رہی ہیں نوکریوں کے معاملے میں عوام کا بھروسہ تیجسوی پر ہوگیا ہے یہ ایک طرح سے تیجسوی کی دوسری جیت ہے امید ہے کہ نتیش کی طرح مودی بھی جھارکھنڈ اور دہلی میں جیسے مات کھا گییے تھے آسی طرح بہار میں بھی  منہ کی کھاءیں گے اویسی صاحب کو مسلمانوں کو نظرانداز کردینا چاہیے انکے محاذ کی مایاوتی نے بی جے پی کی  حمایت کا اعلان کر دیا ہے اس کے بعد اور کیا رہ جاتا ہے کہ یہ محاذ بی جے پی کا ہم نوا ۔نہیں ہے۔
انگریزی روزنامہ ٹیلیگراف کی  ( 30اکتوبر) کی رپورٹنگ کچھ اسطرح ہے:the husting is a  man not in the contest Tejashwi is real competitor at        
  تیجسوی کا اصل میں اس شخص سے مقابلہ ہے جو بہار کے ‌لیے مقابلہ نہیں کر رہا۔  یہ مقابلہ اب مودی جی سے اس لیے درپیش ہے کیونکہ نتیش کمار کا گراف بہت نیچے گرگیا ہے پہلے بی جے پی والوں نے چراغ کوکھڑا کیا جو نتیش پر پے در پے حملے کرنے لگے یہاں تک کہدیا کہ" نتیش کی اب جیل ہے ان کے لوگ بدعنوانی میں پیش پیش رہے ان سب کی جانچ ہوگی سرغنہ حکومت کے نتیش جی ہیں ان کا5.63 ہاتھ پایا گیا تو ان کو بھی جیل کی ہوا کھانی پڑے گی حکومت بی جے پی اور ایل جے پی کی ہونے جا رہی ہے " جب بی جے پی نے کچھ بال نتیش کے کتر نے میں کامیاب ہو گئی تو بڑے بڑے اخبارات میں اشتہار شائع ہونے لگے کہ بھروسہ ہے تو نریندر مودی پر ہے یہ تیجسوی کی پہلی کامیابی ہے۔  نتیش کے اصل میں گراف گرانے والے تیجسوی ہی ہیں اب ان کے مقابلہ میں تیجیسوی کو زیادہ لوگ پسند کر نے لگے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے