صنعتی، تعلیمی، تعمیری اور عوامی و فلاحی کاموں کی انجام دہی میں شہری ایم ایل اے ناکام ناکام ناکام اور ڈنڈی مار ثابت ہوا

صنعتی، تعلیمی، تعمیری اور عوامی و فلاحی کاموں کی انجام دہی میں شہری ایم ایل اے ناکام ناکام ناکام اور ڈنڈی مار ثابت ہوا

رکن اسمبلی کے ایک سال 365 دن مکمل ، کارکردگی زیرو، MLA کی ناکامی پر کانگریس ورکر شہر بھر میں 365 کالے رنگ کے غبارے ہوا میں لہرائیں گے:اسلم انصاری

 سنیچر کو شیخ آصف کی سنسنی خیز پریس کانفرنس کا انعقاد


مالیگاؤں :22 اکتوبر /پریس ریلیز / شہری ایم ایل اے کی ایک سالہ معیاد معیاد اور مکمل ناکامی پر ایک سال کے 365 دنوں کے حساب سے کانگریس ورکر 365 کالے رنگ کے غبارے ہوا میں لہرا کر ایم ایل اے کی ناکامی کو اجاگر کریں گے ۔ 24 اکتوبر 2019 کو شہری ایم ایل اے محمد اسماعیل عبدالخالق نے اسمبلی الیکشن میں امیدواری  کرتے ہوئے اپنے آپکو عوام کی عدالت میں قابل اور اہل بتایا اور عوام نے انہیں لکھپتی بنا کر اسمبلی میں روانہ کیا لیکن آج ایک سال 24 اکتوبر 2020 مکمل ہوگیا ہے اور بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ صنعتی ترقی، تعلیمی ترقی اور عوامی و فلاحی کاموں کے علاوہ تعمیری کاموں کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ۔موصوف نے جذبات سے کھلواڑ کرتے ہوئے بڑے بڑے وعدے وعید کئے، جھوٹ کا سہارا لیا اور عوام کو اپنے جھانسے میں لیکر گمراہ کن طریقے سے کامیابی حاصل کی ۔اسمبلی الیکشن میں اسعد اویسی نے بھی بڑے بڑے وعدے کئے لیکن اس بڑے بڑے وعدے وعید کو پورا کرنے میں شہری ایم ایل اے ناکام ہوگئے ہیں ۔اسمبلی الیکشن کے بعد تقریب حلف کی رسم سے بھی ایم ایل اے موصوف غیر حاضر رہے ۔اسی طرح اس ایک سال کے دوران اسمبلی کے چار چار اجلاس ہوئے لیکن اپنے شہر کا ناکارہ ایم ایل اے ان چاروں اجلاس سے غیر حاضر رہا ۔اتنا ہی نہیں بقرعید کے موقع پر وزیر اعلیٰ کی جانب سے مسلم ارکان اسمبلی کی طلبیدہ ہنگامی میٹنگ سے بھی موصوف غیر حاضر رہے ۔یہیں پر ایم ایل اے کی ناکامی ختم نہیں ہوتی اس سے آگے ایم ایل اے نے یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ چھ ماہ میں آگرہ روڈ بنا کردوں گا ۔شہر بھر میں تعمیری کاموں کی انجام دہی کا بلند بانگ دعویٰ کیا لیکن سب ٹائیں ٹائیں فش اور ہوا کا غبارہ ثابت ہوا ۔ اسطرح کا پریس اعلامیہ کانگریس کے سینئر کارپوریٹر اور ہاؤس لیڈر اسلم انصاری نے جاری کیا ۔موصوف نے کہا کہ آج شہر میں طلباء تعلیم کے لئے ترس رہے ہیں انہیں تعلیمی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہے، کامیاب طلباء کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی ۔لاک ڈاؤن میں عوام کی خدمت کا موقع ملا لیکن ایم ایل اے موصوف نے اسے بھی گنوا دیا اور کورنٹائن کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے، لاک ڈاؤن میں غریبوں کی امداد ،مزدوروں مسائل حل نہیں کرسکے، مریضوں کی خدمات کرنے میں بھی ناکام ہوگئے اور گرفتاری کے ڈر سے ہوم کورنٹائن ہوگئے ۔
                      (Advertisement) 

اسلم انصاری نے کہا کہ صنعت کے لئے انہوں نے کوئی خدمات انجام نہیں دی، پاورلوم، سائزنگ، پلاسٹک کارخانے ،گٹی مشینوں پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور آج روٹی روزی کے لئے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور شہری ایم ایل اے ممبئی ،پونے ،حیدر آباد، دہلی میں مزہ لے رہا ہے ۔اسلم انصاری کہا کہ بجلی کے مسائل پر بھی خاموشی اختیار کی گئی۔ان ایک سالہ دور میں ایم ایل اے فنڈ کا ایک روپیہ بھی عوامی کاموں پر خرچ نہیں کیا گیا ۔ہر شعبہ میں نمائندگی زیرو رہی ہے آج ایسا لگ رہا ہے کہ شہر یتیم ہوکر رہ گیا ہے۔شہری ایم ایل اے کی  ایک سالہ معیاد مکمل ہونے پر ہم شہریان کی جانب سے ایک سال کے تین سو 65 دنوں کی مناسبت سے انہیں ناکام اور ڈنڈی مار آمدار کا خطاب دے رہے ہیں۔اور 365 کالے رنگ کے غبارے ہوا میں لہرا کر ناکامی کو اجاگر کریں گے اور یہ واضح پیغام دیں گے کہ شہر کا ایم ایل اے ناکام ناکام ناکام اور ڈنڈی مار ثابت ہوا ہے  ۔ایم ایل اے نے شہر کی بیوہ خواتین اور بزرگ افراد کو وظیفہ دلانے کے لئے بھی کوئی جدوجہد نہیں کی ۔معذور افراد اور پریشان حال لوگوں کی دادرسی نہیں کی ۔راشننگ معاملہ میں بھی ایم ایل اے موصوف نے چپی سادھی، پرانت محکمہ، تحصیلدار محکمہ ،ایف ڈی او اور پولس اسٹیشن تک اپنی نمائندگی درج کروانے میں ناکام ہی رہیں، آگ لگنے پر متاثرین کو سرکار کی جانب سے کوئی امداد بھی نہیں دلا سکے، کل ملا کر شہر کا ایم ایم ایل اے مکمل طور پر ناکام ہوگیا ۔ شہری ایم ایل اے غریبوں، مزدوروں کی امداد کرنے اور عوامی کاموں کی انجام دہی کی بجائے پرائیویٹ سیکٹر اور ٹھیکہ داروں کی پشت پناہی کررہا ہے ۔اسلم انصاری نے کہا کہ 24 اکتوبر کو آصف شیخ رشید کی جانب سے بڑی پریس کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے موجودہ ایم ایل اے کی مکمل ناکامیوں کو عوام کی عدالت میں منظر عام پر لایا جائے گا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے