میلاد مصطفیٰ ﷺ پر نوری مشن اور اعلیٰ حضرت ریسرچ سینٹر کے ذریعے مستحقین میں 250 راشن کٹ کی تقسیم
پیغام سیرت کی ترسیل کی غرض سے دو درجن سے زائد عناوین پر تیس ہزار سے زائد کتابوں کی تقسیم عمل میں آچکی ہے
مالیگاؤں: 30 اکتوبر (پریس ریلیز) اخلاص، مروّت، درد مندی آج بھی بدرجۂ اتم موجود ہے اور نوری مشن تو اس کی عملی تصویر ہے۔ اس طرح کا تاثر عید میلادالنبی ﷺ کی ساعتوں میں حسبِ روایت نوری مشن کی جانب سے مستحق اور نادار مسلمانوں میں راشن کٹ (فوڈ پیکج) کی تقسیم کا جائزہ لینے کے بعد سرکردہ افراد نے دیا۔ آمدِ مصطفیٰ ﷺ کی بارہویں شب میں ہی نوری مشن نے مالیگاؤں کے 250؍ مستحق گھرانوں میں راشن کٹ تقسیم کا سلسلہ جاری کر دیا تھا۔ اعلیٰ حضرت ریسرچ سینٹر اور مشن کے ذریعے میلاد مصطفیٰ ﷺ کی صبح بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ شہر کی کئی بستیوں میں اس سلسلے میں ائمۂ کرام، سرکردہ افراد کے ذریعے فارم کی خانہ پری کی گئی۔ اور عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے راشن کٹ مستحقین میں پیش کی گئی۔ اِس ضمن میں غلام مصطفیٰ رضوی نے کہا کہ آقا کریم ﷺ کی تشریف آوری سے دنیا میں مظلوموں کو ان کا جائز حق ملا۔ غریبوں اور بیواؤں کو مقامِ عزت عطا ہوا۔ اسلافِ کرام کا یہ طریقہ رہا ہے کہ وہ مستحقین کی اعانت کر کے میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشیاں مناتے ہیں۔ اعلیٰ حضرت نے اپنے دس نکاتی پروگرام میں بھی اس کی ترغیب دلائی، ہم اسی درس کو عملاً پیش کرنے کے لیے ہر سال پابندی کے ساتھ مستحقین میں اشیائے ضروریہ کے پیکٹ تقسیم کرتے ہیں۔ فرید رضوی نے کہا کہ کٹ کے ساتھ سیرتِ پاک پر کتاب بھی دی جاتی ہے تا کہ پیغامِ سیرت سے آگہی ہو۔ معین پٹھان رضوی نے دورانِ تقسیم مشاہدے کی روشنی میں بتایا کہ ہم نے غریبوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو دیکھے کہ رسول اللہ ﷺ کی آمد کی ساعتِ دل افروز میں یہ اہم کام کیا گیا۔ واضح رہے کہ کٹ میں آٹا، تیل، چاول، شکر، دالیں، مسالہ جات، نمک، چائے پتی وغیرہ شامل ہیں۔ حسبِ روایت فلاحی کام میں بھی سیرتِ طیبہ پر لٹریچرز لازماً شامل کیے گئے- اب تک سیرت رسول ﷺ کی نسبت سے نوری مشن کے ذریعے دو درجن سے زائد عناوین پر تیس ہزار سے زائد کتابوں کی تقسیم بھی ہو چکی ہے۔ تمام اشیا سلیقے سے پیکنگ کر کے بطور "تحفۂ میلاد" پیش کی گئیں۔ جس کی تیاری کے لیے نوری مشن کے یاسین رضا، شہزاد برکاتی، سعد رضوی، محسن رضا، شیخ شاداب رضوی، ارشد رضوی، آصف رضوی نے حصہ لیا۔ ایسی رپورٹ نوری مشن نے ارسال کی۔
(Advertisement)
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com