وزارت خزانہ سے تبادلہ خیال کے بعد ریاست میں اساتذہ کی تقرری کا مسئلہ ختم کیا جائے گا
نئی بھرتی کی کارروائی جاری، اسٹوڈنٹس اسو سی ایشن کو وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کا تیقن
پونہ : 21 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) اساتذہ کی بھرتی کے لئے خصوصی طور پر اجازت دی جائے اسطرح کے مطالبہ کیا جارہا تھا لیکن اساتذہ کی تقرری کا مسئلہ پچھلے کچھ مہینوں سے تعطل کا شکار ہے ۔اس معاملے میں محکمہ خزانہ کے ساتھ میٹنگ کر اس کی تعمیل کی جائے گی اسطرح کا تیقن وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے دلایا۔ایسی معلومات اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے صدر سنتوش مگر نے دی۔ اساتذہ کی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول و کالج میں ٹیچر بھرتی کے متعلق جاری کئے گئے حکم امتناعی کو فوری طور پر منسوخ کرے ۔
حکومت نے کورونا کے بعد ریاست کی معیشت پر پڑنے والے مالی خسارہ کو کم کرنے کے لئے مئی مہنیہ میں ٹیچر بھرتی پر پابندی عائد کردی تھی۔ تاہم ریاست میں اساتذہ کی بھرتی دس بارہ سال سے تعطل کا شکار تھی جسے تین سال قبل شروع کیا گیا تھا اور حال ہی میں حکومت نے کورونا کی وجہ سے اساتذہ کی تقرری کا معاملہ پھر منسوخ کردیا ۔اس کے نتیجے میں ہزاروں خواہش مند امیدوار کے منتظر ہے۔ اس ضمن میں وزارت مالیات کو ٹیچر بھرتی کے عمل کے لئے خصوصی اجازت دینی چاہئے ۔اس مطالبہ کو پورا کرنے کے لئے ڈی ایڈ ، بی ایڈ۔اسٹوڈنٹس کی تنظیموں نے اورنگ آباد تا ممبئی منترالیہ تک پیدل بھوک ہڑتال بھی کی تھی شروع کی تھی۔ تھانے پہنچنے کے بعد اساتذہ کے ایم ایل اے دتاتریہ ساونت نے مظاہرین کا نوٹس لیا اور یونین کے صدر سنتوش مگر سے گفتگو کی۔
(Advertisement)
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com