این آر سی اور سی اے اے کے نام پر شہر کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا، ایم ایل اے کے بیٹے کی بوگس ووٹ سے پورا شہر مشکوک، بوگس ووٹرس سے شہر کی شناخت پر بدنما داغ


این آر سی اور سی اے اے کے نام پر شہر کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا، ایم ایل اے کے بیٹے کی بوگس ووٹ سے پورا شہر مشکوک، بوگس ووٹرس سے شہر کی شناخت پر بدنما داغ


ووٹر لسٹ میں نئے نام کا اضافہ جمہوری حق لیکن ایک سے زائد ووٹ پر بوگس اندراج اور بدعنوانی کی انکوائری ہرحال میں ہونا چاہیئے


"بھارت چھوڑو" کا نعرہ 9 اگست کرانتی دن پر لگا اور اب ایک نیا نعرہ "ایک ووٹر ایک نام" کا لگایا جارہا ہے



مالیگاؤں :9 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) دنیا بھر میں دھوم مچانے والی نصرت فتح علی خان کی غزل کے مشہور شعر "تیر ایسا لگا درد ایسا جگا چوٹ دل پہ کھائی مزہ آ گیا" سے آصف شیخ نے پریس کانفرنس کا آغاز کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسکے آگے کا گیت مفتی اسماعیل کو پتہ ہے انہوں نے ایم ایس جی کالج گراؤنڈ پر "میرے رشک قمر" ڈانس دیکھا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسماعیل ایک ناکام شخص کا نام ہے ۔NRC اور CAA کے نام پر شہر کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا، جمہوریت میں ووٹ دینا ایک عام آدمی کا حق ہے اور اس حق کے مطابق عوام کو اپنا نام ووٹر لسٹ میں بڑھانا چاہئے ہم خود اسکے حامی ہیں لیکن ایک آدمی کی ایک سے زائد ووٹ دھوکہ دہی ہے اور جمہوری اصولوں کے خلاف ہے اس سے شہر کی ملی شناخت پر بدنما داغ لگا گیا ہے اور اسکا ذمہ دار شہر کا بوگس و ناکارہ ایم ایل اے ہے اسطرح کا اظہار آصف شیخ نے یوم انقلاب کرانتی دن کے موقع پر نورباغ باغبان جماعت خانہ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مفتی اسماعیل کے بیٹے کا نام ایک سے زائد ووٹر لسٹ میں شامل ہونے سےمجلس کے لوگوں نے خود پورے شہر کو مشکوک بنا دیا ہے ۔آج پورا شہر شک کے دائرے میں ہے تو اسکا خالص ذمہ دار مفتی اسماعیل اور انکے بوگس ووٹرس ہیں ۔مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ کے الیکشن کے بعد سے اب تک آن لائن طرز پر مقامی ووٹرلسٹ میں تقریباً 30,ہزار نئے ناموں کا اندراج کیا گیا ہے جو ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بندی کا پیش خیمہ ہے۔ ووٹنگ لسٹ میں نئے ناموں کا اندراج ایک جمہوری عمل ہے جو سیاسی بیداری کے زمرے میں آتا ہے جس کی سراہنا کی جانا چاہیئے لیکن ایک ہی فرد کا ایک سے زائد فہرست میں اندراج یا دو، تین، چار، پانچ اور شہر کے مختلف حصوں کی ووٹرلسٹ میں نام شامل کرنا بدعنوانی اور آن لائن سسٹم کیساتھ فراڈ ہے۔ جس کی انکوائری ہونا اشد ضروری ہے۔ 

مالیگاؤں سینٹرل حلقۂ اسمبلی کے رکن مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے اپنی رابطہ آفس اور نیاپورہ کے ایک نجی ادارہ کے ذریعہ اسمبلی الیکشن کے بعد اور لاک ڈاؤن کے ایام میں ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعہ اپنے گھر خاندان اور اپنے حواری مواریوں کے نام شہر کے مختلف حصوں کی ووٹر لسٹ میں شامل کروائے ہیں۔واضح رہے کہ 2014 سے 2019 تک پانچ سال کے عرصہ میں مالیگاوں سینٹرل حلقۂ اسمبلی میں تقریباً 45,ہزار رائے دہندگان کا اضافہ ہوا جبکہ اس درمیان میونسپل کارپوریشن کا الیکشن بھی عمل میں آیا لیکن اکتوبر 2019 کے اسمبلی الیکشن کے بعد صرف 9,مہینے کے قلیل عرصہ میں تقریباً 30,ہزار ووٹروں کے نام کا اضافہ بدعنوانی اور بھرشٹاچار کے سوا کچھ بھی نہیں  ۔
الیکشن کے ایام میں بوگس ووٹوں کے ذریعہ فائدہ اٹھانا جنتادل کے مقامی چٹو بٹو اور مفتی اسماعیل کا وطیرہ رہا ہے شہر کی عوام ابھی اس بات کو بھولی نہیں ہوگی کہ وارڈ نمبر 6,کے ضمنی الیکشن میں جونے آگرہ روڈ پر واقع بلند اقبال کی ملکیت کے ایک بنگلے پر بوگس آدھار کارڈ اور بوگس ووٹر شناختی کارڈ کے ذخیرہ پولس نے ضبط کرتے ہوئے قانونی کاروائی کی تھی اور جنتادل کے ورکروں کو یولیس ریمانڈ اور قیدو بند سے گذرنا پڑا تھا
ہم اس بات کو مانتے اور جانتے ہیں بلکہ ہر سیاسی پارٹی اس بات پر زور دیتی ہیکہ ہر وہ ہندوستانی جس کی عمر 18,برس مکمل ہوچکی ہو وہ ووٹنگ لسٹ میں اپنے نام کا اندراج کروائے یہ اس نوجوان کا بنیادی اور جمہوری حق ہے۔ لیکن ایک سے زائد ووٹنگ لسٹ میں ناموں کا اندراج دھوکہ اور فراڈ ہے ہوگی واضح رہے کہ 9,اگست کو یوم انقلاب کے نام سے جانا جاتا ہے 9,اگست 1942 کو ممبئی کے اگست کرانتی میدان سے کانگریس نے بھارت چھوڑو کانعرہ بلند کیا تھا اب 9,اگست 2020 کو مقامی کانگریس کی جانب سے ایک ووٹر ایک ووٹنگ لسٹ میں نام یعنی سنگل ووٹر سنگل لسٹ کے نعرہ کیساتھ میدان عمل میں آرہی ہے جس سے ووٹنگ لسٹ میں بدعنوانی، بوگس ووٹنگ اور غلطیوں میں درستی کی راہیں ہموار کرنے میں آسانی ہوگی۔
سابق رکن ا سمبلی آصف شیخ رشید کے نو مہینے کے قلیل عرصہ میں 30,ہزار نئے ناموں کے اندراج پر اعتراض کرنے کی بنیاد پر اس کو شہر کی بدنامی اور این آر سی تحریک میں بیداری کی لہر سے جوڑنا شہری عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے اگر اہلیان شہر نے این آر سی کیلئے ضروری سمجھ کر اپنے نوجوان بچوں کے نام نئی ووٹنگ لسٹ میں درج کروایا ہے تو یہ ان کا حق ہے لیکن خود مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب کے فرزند عبد اللّٰہ  فیصل کا نام شہر کی ایک نہیں تین تین ووٹرلسٹ میں شامل کیا جائے تو یہ آنیوالے کارپوریشن الیکشن میں بوگس ووٹنگ کی پلاننگ کا ایک حصہ سمجھا جائیگا جو کہ قانوناً جرم ہے اور اپنے فرزند کو اس جرم سے بچانے کیلئے جناب والا شہر کی بدنامی اور این آر سی کیلئے بیداری کا حوالہ دے رہے ہیں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب مفتی اسماعیل اپنے اہل خانہ کے گناہوں پر پردہ ڈالنے کیلئے شہر اور شہری عوام کو آگے کردیتے ہیں اس سے قبل بھی گولڈن نگر علاقہ میں ان کے سگے بھائی کے کارخانہ میں بجلی چوری کی ریڈ پڑنے اور معاملہ درج ہونے پر مشاورت چوک سے پاور ہاؤس تک مورچہ لیجانے کی دھمکی دیکر پردہ پوشی کی کوشش کرچکے ہیں لیکن اب ان کا یہ حربہ کوئی کام نہیں آئیگا کیونکہ  مقامی پرانت آفیسر سے چیف الیکشن کمشنر تک ووٹنگ لسٹ میں بدعنوانی اور بوگس ووٹنگ کی منصوبہ بند سازش کی انکوائری ہرحال میں کی جائیگی 
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آخر میں سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے کہا کہ جس وقت 30,ہزار بوگس ناموں کے اندراج کا معاملہ اجاگر کیا گیا مقامی ایم ایل۔اے نے اپنی صفائی میں این آر سی اور شہر کی بدنامی کے حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہار برداشت نہیں ہورہی تو کام میں رخنہ اندازی پیدا کی جارہی ہے۔ ارے جناب جسوقت لاک ڈاؤن لگا آپ تو سول ہاسپٹل میں غنڈہ گردی کرنے پہونچ گئے تھے، جس وقت عوام کو کورونا سے احتیاط برتنے کی ضرورت تھی آپ تو گرفتاری کے ڈر سے اپنے حواری مواریوں کیساتھ فرار تھے اور پھر مالیگاؤں شہر میں کورونا کے مریضوں کا انکشاف ہونے سے پہلے سول ہاسپٹل معاملہ میں گرفتاری سے بچنے کیلئے خود ہی کورنٹائن ہوگئے تھے ان نو مہینوں کے عرصہ میں نہ تو آپ نے اسمبلی اجلاس میں نمائندگی کی، نہ تو آن لائن میٹنگوں میں شریک ہوئے، اور نہ ہی کوئی بنیادی اور تعمیری کاموں کی منصوبہ بندی کی ہے پھر کس کام میں رخنہ اندازی کا تذکرہ کیا جارہا اپنی ناکامی چھپانے کیلئے اب نئے پاکھنڈ کی کوئی ضرورت نہیں آپ نکمے اور مسلسل ناکام ہیں اور اپنی پچھلی معیاد میں بھی ڈنڈی مار آمدار کا خطاب حاصل کرچکے ہیں یہ شہر کی عوام بخوبی جانتی ہے اب آپ کے جھانسے میں نہیں آئے گی اس بات کو نوٹ کرلیجیئے ان معنی خیز جملوں کیساتھ سابق رکن اسمبلی نے اپنی پریس کانفرنس کا اختتام کیا۔فاران، سہارا ہاسپٹل کو کم زیادہ بل گیا ہوگیا اسکی ذمہ داری ہماری نہیں ہے یہ حکومت طئے کرنے والی ہے اگر کسی کو شک ہے تو وہ جاکر ان ہاسپٹل کے بلوں کی انکوائری کروائے ۔آصف شیخ نے کہا کہ شہر میں کورونا ختم نہیں ہوا کچھ دنوں سے مریضوں کا اضافہ ہورہا ہے ایسے میں شہر کی عوام کو احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہیے ایسی میری اپیل ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے