(علی اکبر اسپتال کے گیٹ کی گٹر کا گندہ پانی)
علی اکبر اسپتال سے متصل علاقوں سمیت شہر بھر میں صفائی نظام درہم برہم
کارپوریٹرس کو اپنے اپنے علاقوں میں عوامی خدمات انجام دینے کی ضرورت، عوام کا مطالبہ
مالیگاؤں: 6 جون (بیباک@ نیوز اپڈیٹ) شہر میں موسم باراں کا آغاز ہو چکا ہے ، کورونا کے ساتھ ساتھ موسمی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ لاحق ہیں ، میونسپل کارپوریشن و انتظامیہ کے ساتھ ساتھ کارپوریٹرس کی اس جانب کیا منصوبہ بندی ہے اسکا جیتا جاگتا ثبوت آج شہر کے مختلف علاقوں میں دیکھنے کو ملا جہاں گلی کوچوں کے کارنر پر کچروں کا انبار نظر آیا وہیں وارڈ نمبر 14 سے متصل علاقہ مولانا حنیف ملی نگر المعروف دت نگر میں واقع شفاء اسپتال کی گلی میں عوامی بیت الخلاء کے پاس گندگی اور تعفن خیز ماحول سے ساکنین کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے اسی طرح رونق آباد مین روڈ عوامی بیت الخلا کے پاس کچروں کا انبار نظر آیا تو وہیں رونق آباد نزیریہ مسجد کے سامنے واقع گارڈن میں بھی کچروں ڈھیر لگا ہوا ہے ، اسی طرح علی اکبر اسپتال جہاں سے سیکڑوں عوام طبی سہولیات حاصل کرتی ہے اسکے مین گیٹ کی گٹر اوور فلو ہو جانے سے گٹروں کا پانی سڑکوں پر بہتا ہوا سونیا گاندھی کپڑا مارکیٹ اور آس پاس کی سڑکوں پر بہتا ہوا دکھائی دیا ، اسی طرح گاندھی نگر خالدہ یونس ہال کے سامنے اوپن اسپیس پر گندگی اور گٹروں کا پانی جمع ہونے سے عوام کو حد درجہ دشواری جھیلنی پڑرہی ہے ، اسکے علاوہ صحافیوں نے ایوب نگر ، گلشیر نگر ، مدنی نگر ، مالدہ ، پوارواڑی ، عبدالله نگر ، ہزار کھولی ،مہاڈا پلاٹ اور دیانہ رمضانپورہ کے علاقوں سمیت شہر کے مختلف محلے میں دورہ کیا اور عوام سے معلومات لی گئی تو کچھ کچھ علاقوں میں کارپوریشن کے ذریئے صاف صفائی کی کوشش کی گئی لیکن عوامی نمائندوں کی لاپرواہی کی وجہ سے صاف صفائی کا نظام پھر بگڑتا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کے شہر میں گندگی اور تعفن کا ماحول نظر آیا، گٹروں اور نالوں کی صفائی نہ ہونے سے شہر کی سڑکوں پر گندی پانی جمع ہونے سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔عوامی احساس ہے کہ کارپوریٹرس کو محکمہ صفائی سے مسلسل رابطہ رکھتے ہوئے اپنے اپنے علاقوں میں صاف صفائی کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ بروقت پیدا شدہ صورتحال سے نپٹا جاسکے وہیں برسراقتدار اور اپوزیشن کو سیاست سے اپر اٹھ کر عوامی خدمات انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com