خواجہ غریب نواز فلائے اوور بریج کی تعمیر کو لیکر آیا نیا موڑ، سیاست سے پرے روزی روٹی کیلئے دکاندار اور کاروباری افراد کا کمشنر کو مکتوب

خواجہ غریب نواز فلائے اوور بریج کی تعمیر کو لیکر آیا نیا موڑ، سیاست سے پرے روزی روٹی کیلئے دکاندار اور کاروباری افراد کا کمشنر کو مکتوب

فلائی اوور برج کو حکومت سے منظور پلان کیمطابق تعمیر کیا جائے

مالیگاؤں:19 جون (پریس ریلیز /بیباک@ نیوز اپڈیٹ)جونے آگرہ روڈ پر نئے بس اسٹینڈ کے قریب پاورہاوس سے لیکر سخاوت ہوٹل تک زیر تعمیر خواجہ غریب نواز فلائی اوور برج کی تعمیر گذشتہ ہفتہ بھر سے ہنگاموں اور وسوسوں کے درمیان جوجھ رہی ہے۔ حال ہی میں نومنتخب ایم۔ایل۔اے۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے میونسپل کمشنر کو اسپاٹ وزٹ کرواتے ہوئے بیان دیا کہ فلائی اوور برج کی لمبائی 80,میٹر مزید بڑھائی جائے انہوں نے ایکسیڈنٹ اور حادثات کے خطرہ کے علاوہ اسکولی بچوں کی تکیلف کا عذر پیش کرتے ہوئے لمبائی بڑھانے کیلئے دومہینوں کی مدت طلب کرتے ہوئے کام روکنے کا انتباہ دیا لمبائی نہ بڑھنے کی صورت میں اس تعمیری کام کو بند کردینے کی دھمکی دی ہے۔ 
دوسری طرف سخاوت ہوٹل اور شان افسرہ ہوٹل سے آگے زمین مالکان، رہائشی فلیٹ مالکان، شاپنگ کمپلیکس، اور دیگر تجارتی اداروں سے منسلک افراد نے میونسپل کمشنر کو میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گذشتہ دو برسوں سے اس فلائی اوور برج کا۔کام جاری ہے جس کا روزی روٹی پر راست اثر پڑرہا ہے۔ حکومت مہاراشٹر کے محکمۂ شہری ترقیات، نگر پریشد پرشاشن سنچالنالیہ اور سورن جینتی نگر اتھیان کی مشترکہ میٹنگ منعقدہ 23/02/2017 کے 2015/پ ک /119/33 کے منظور پلان کیمطابق ہی تعمیر کیا جائے۔ کیونکہ درج ذیل دستخط کنندہ سالوں سے اذیت جھیل رہے ہیں اگر لمبائی بڑھانے کیلئے کام روکا گیا تو مزید تین سال لگ سکتے ہیں اور اس دوران بھی ہماری روزی روٹی متاثر ہوسکتی ہے اسلئے حکومت مہاراشٹر کے منظور پلان کے مطابق ہی اس فلائی اوور برج کی تعمیر کو مکمل کیا جائے۔ اس تعمیری کام میں کسی بھی خاندان یا سیاسی دباؤ کو ہرگز خاطر میں نہ لایا جائے اگر کوئی سیاسی جماعت دباؤ کی سیاست کرتی ہوتو پولیس محکمہ کے تعاون سے بھی اس کام کی تکمیل کی جاسکتی ہے اس طرح کا مطالبہ سخاوت ہوٹل، کوہ نور کمپاؤنڈ، شان افسرہ، صمد حبیب کمپاؤنڈ، صابر ستار کمپاؤنڈ، سوپر مارکیٹ رہائشی فلیٹ مالکان و شاپنگ سینٹرس مالکان، یرنس بلڈنگ مٹیریلس، نیشنل کمپلیکس، جلال صابر کمپاؤنڈ، اور دیگر زمین مالکان کے دستخط ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے