کورونا سے حفاظتی کٹ کا ذخیرہ کارپوریشن کے جنرل فنڈ سے خریدا گیا ہے
آصف شیخ رشید کے لیٹر پر کارپوریشن کمشنر ترمبک دیپک کاسار کا خلاصہ، اس میں ایم ایل اے فنڈ کا کوئی حصہ نہیں
مالیگاؤں :8,مئی(پریس ریلیز) مالیگاؤں سے منتخب مجلسی ایم۔ایل۔اے۔ ایک عالم دین ہونے کے باوجود جھوٹ بولنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ ایک مقامی یوٹیوب نیوز پورٹل "سچ کا سامنا" کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کورونا سے مقابلہ کرنے کیلئے 50,لاکھ کے ایم۔ایل۔اے۔فنڈ سے لوازمات منگوائے گئے ہیں اور دوروز قبل یہ لوازمات آچکے ہیں۔ ان کے اس بیان پر جھوٹ کی دعویداری کرتے ہوئے کانگریس ترجمان صابر گوہر نے ان سے دستاویز، جی ایس ٹی پیڈ بل، اور لوازمات کی فہرست عوامی عدالت میں پیش کرنے کہا تھا لیکن ہفتوں گذر جانے کے باوجود مجلسی ایم۔ایل۔اے کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تھی۔ لیکن دوروز قبل مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں جاری ایک میٹنگ کے دوران میونسپل ملازمین، ڈاکٹرس، میڈیکل اسٹاف اور صفائی کامگاروں کو کارپوریشن کی جانب سے حفاظتی کٹ حاصل نہ ہونے کی شکایت پر کانگریس لیڈر شیخ رشید نے میونسپل ڈپٹی کمشنر نتن کاپڑنیس سے باز پرس کرتے ہوئے کہا کارپوریشن کی معرفت کورونا سے مقابلہ کرنے کیلئے جو پی پی ای کٹس، ماسک، این۔95 ماسک، فیس شیلڈ، سیناٹائزر، تھرمل میٹر،اور ادویات خریدی جانے کے باوجود شکایت حاصل ہونے کی وجہ دریافت کی اور میونسپل کمشنر کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے انکوائری کا لیٹر محترمہ طاہرہ شیخ رشید سے دلوایا۔ میونسپل کمشنر ترمبک کاسار اور ڈپٹی کمشنر نتن کاپڑنیس نے جب این این واڈیا ہاسپٹل کے اسٹور روم پر چھاپہ مار کاروائی کی تو یہ عقدہ کھلا کہ کارپوریشن کے فنڈ سے خریدے گئے سامان کا ذخیرہ موجود ہے، تقسیم نہیں کیا گیا اس کی بازگشت کارپوریشن گیلری سے باہر سنائی دینے پر مجلسی ایم۔ایل۔اے اور ان کے پنٹروں نے دعویٰ کرنا شروع کیا کہ مجلسی رکن اسمبلی کے ایم۔ایل۔اے۔ فنڈ سے خریدے گئے لوازمات کو چھپا کر رکھا گیا تب بھی کانگریس ترجمان صابر گوہر نے دعویٰ کیا کہ واڈیا ہاسپٹل اسٹورروم میں پایا جانیوالا ذخیرہ مجلسی ایم۔ایل۔اے۔کے فنڈ کانہیں ہے اور اس کوثابت کرنےکیلئے صابر گوہر نے مجلسی ایم۔ایل۔اے۔سمیت ان کے پنٹروں کو چیلینج کرتے ہوئے دوروز کا وقت دیا کہ اگر یہ لوازمات ایم۔ایل۔اے۔فنڈ کے ثابت ہوئے تو کانگریس ترجمان نہ صرف اپنے عہدے سے بلکہ کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے سیاست سے سنیاس لے لیں گے۔ ورنہ مجلسی ایم۔ایل۔اے۔کو اپنے گڑھے گئے جھوٹ کی پاداش میں استعفیٰ دینا چاہیئے۔ اس چیلینج کو 24,گھنٹہ گذرنے کے بعد کانگریس ترجمان نے اپنے اعلان کا اعادہ کیا اور یاددہانی کروائی لیکن پھر بھی کوئی مائی کا لعل اس چیلینج کو قبول کرنے سامنے نہیں آیا۔
دوسری طرف سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے اس سمت پیش رفت کرتے ہوئے میونسپل کمشنر کو تحریری خط دے کر واڈیا ہاسپٹل میں پائے جانے والے ذخیرہ کی حقیقت سے پردہ اٹھانے اور ان لوازمات کی خریدی پر خلاصہ پیش کرنے کو کہا تو میونسپل کمشنر نے تحریری خلاصہ کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کو بتلایا کہ پی پی ای کٹس، تھرما میٹر، اور سیناٹائزر کارپوریشن کے جنرل فنڈ سے خریدے گئے ہیں، فیس شیلڈ مہیندرا اینڈ مہیندرا کمپنی کی جانب سے کارپوریشن کو تحفہ دیا گیا ہے جبکہ ماسک ضلعی ہیلتھ آفیسر کی جانب سے فراہم کیا گیا ہے۔ کارپوریشن کمشنر کے 7,مئی بروز جمعرات کو سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے نام جاری کئے گئے اس خط کا جاوک نمبر ما۔م۔ن۔پا۔/کووڈ/153/2020 ہے جس میں کہیں بھی ایم۔ایل۔اے۔فنڈ کا کوئی ذکراور تذکرہ نہیں ہے۔
اس طرح مجلسی ایم۔ایل۔اے۔ کے جھوٹ کا بھانڈہ کانگریس ترجمان صابر گوہر اور سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے چوراہے پر پھوڑ دیا ہے۔ ایک عالم دین ہوتے ہوئےرمضان المبارک میں جھوٹ بولنے والے مجلسی ایم۔ایل۔اے میں اگر ذرا بھی غیرت ہوگی تو استعفیٰ دے دیں گے اس طرح کا خلاصہ کانگریس ترجمان صابر گوہر نے اپنے چیلینج کے جواز میں عوامی عدالت میں پیش کیا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com