پالی بالوترہ اور گجرات پروسیس ہاؤس کے ساتھ ہی اسپننگ مل اور جننگ مل کو جاری کیا جائے مرکزی و ریاستی وزراء سے آصف شیخ کا مطالبہ


پالی بالوترہ اور گجرات  پروسیس ہاؤس کے ساتھ ہی اسپننگ مل اور جننگ مل کو جاری کیا جائے مرکزی و ریاستی وزراء  سے آصف شیخ کا مطالبہ


شہر میں سیٹھ حضرات حکومتی فرمان کے مطابق مزدوروں کا خیال رکھیں اور شکایات نہ آنے دیں

مالیگاؤں :14 اپریل (پریس ریلیز ) مالیگاؤں سمیت پورے ہندوستان میں کورونا کی وجہ سے تمام کاروبار بند ہے ایسے میں مالیگاؤں ایک ایسا واحد شہر ہے جس میں روزی روٹی کا دارومدار صرف پاور لوم صنعت پر ہے۔ مالیگاؤں مسلم اکثریتی شہر ہونے کے ساتھ بیشتر علاقہ جھونپڑپٹی پر مشتمل ہے جس میں پاور لوم سے منسلک مزدور ہیں ۔ گذشتہ 22 روز سے پاور لوم صنعت اور پوری ٹیکسٹائل انڈسٹری شٹ ڈاؤن ہے
جس سب سے زیادہ متاثر یہاں کا غریب مزدور ہے۔ روز کام کرکے دو وقت کی روزی روٹی کا بندوبست کرنے والے سینکڑوں خاندان پریشان حال ہیں۔ آصف شیخ صاحب نے ان سب باتوں پر غور و خوض کرنے کے بعد پاور لوم/ پروسیس/ اسپیننگ ملس/ شروع کرنے کی اجازت مانگی ہے اور کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ پر WHO کی گائیڈ لائن کا لحاظ رکھتے ہوئے سوشل ڈسٹنسنگ، ماسک، اور سینیٹائزر، کا لحاظ رکھا جائے گا ریاستی و مرکزی وزراء سے مدلل نکات پر مشتمل مطالبات ای میل کئے اور جہاں تک ممکن ہو سکا فون پر گفتگو بھی جاری ہے وہیں مہاراشٹر کے وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ صاحب سے تفصیلی بات چیت ہو چکی ہے ۔جس میں واضح طور پر یہ کہا گیا کہ کارخانہ، سائزنگ میں کام کرنے والے دو مزدور کے بیچ تقریباً 10 فٹ کا فاصلہ ہوتا ہے
پاور لوم شروع ہونے کی صورت میں شہر کے چوک چوراہوں سے بھیڑ بھاڑ بھی کم ہو جائے گی
لوگ اپنی روزی روٹی میں مشغول ہو جائینگے اور تیار کپڑا کا پروسیس جاری ہونے پر پاور لوم مالکان کو بھی راحت مل جائے گی اور روپیہ پیسہ کی قلت بھی کسی حد تک دور ہو جائے تو پاور پر مزدوری کرنے والوں کو اپنے بال بچوں کی کفالت کے لئے در بدر بھٹکنا نہیں پڑے گا ۔آصف شیخ صاحب نے یہ کوشش کی ہے کہ نہ صرف پاور لوم جاری ہوں بلکہ تیار کپڑا پالی بالوترہ اور گجرات کے پروسیس ہاؤس میں جائے اور مناسب ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے
وہیں دوسری طرف باہر ریاستوں سے آنے والا سوت (یارن) بھی شہر مالیگاؤں میں آنا ممکن ہو جس پر مرکزی و ریاستی حکومت مناسب گائیڈ لائن جاری کرے۔
وہیں دوسری طرف آصف شیخ رشید نے پاورلوم بنکروں اور ہر قسم کے کاروبار کرنے والے سیٹھ حضرات سے اپیل کی ہیکہ مہاراشٹر گورنمنٹ نے انتہائی سخت جی آر نکالا ہے کہ نہ ہی مزدوروں کو کام پر برخاست کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی انکی تنخواہ میں کٹوتی کی جاسکتی ہے پھر بھی سیٹھ حضرات سے میں اپیل کرتا ہوں کہ مزدوروں سے تال میل قائم کرتے ہوئے آپسی اتحاد سے تنخواہ کا مسئلہ حل کریں ان میں پاورلوم مزدور، حمال، این آر و ہر قسم کی نوکریاں کرنے والوں کے مالکان کو چاہیے کہ وہ ہماری اپیل پر اچھا فیصلہ لیں ورنہ ہمارے پاس بھی متعدد جگہوں سے شکایت آرہی ہے پھر بحالت مجبوری ہمیں بھارت سرکار کے حکمنامہ 20 مارچ اور 31 مارچ 2020 کی روشنی میں ہمیں مزدوروں کو انکا حق دلوانا  پڑے گا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے