ناگپور : تعلیمی گھوٹالہ میں مزید تین افسران و ملازمین گرفتار، گھوٹالے میں اب تک پانچ ملزمین گرفتار




ناگپور : تعلیمی گھوٹالہ میں مزید تین افسران و ملازمین گرفتار، سرکاری خزانہ کو چونا لگانے والے  پانچ ملزمین گرفتار 

 
ناگپور :ناگپور پولیس نے بغیر کسی تجربہ کے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پراگ پڈکے کے ہیڈ ماسٹر کے عہدے کے لیے اسکول آئی ڈی بنا کر لاکھوں روپے غبن کرنے کے کیس میں مزید تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔اس میں ایجوکیشن آفیسر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کے دفتر کے افسران اور ملازمین شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اس گھوٹالے کے تار سینئر لیول تک پہنچ چکے ہیں۔اس معاملے میں پولیس نے ایجوکیشن آفیسر کے دفتر کے سپرنٹنڈنٹ کلاس II نیلیش شنکر راؤ میشرم، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کے دفتر کے سب انسپکٹر سنجے شنکر راؤ دودھلکر (53) اور ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کے دفتر کے سینئر کلرک سورج پنجرام نائک (40) کو گرفتار کیا ہے۔ پولس کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تینوں ملزمین نے اس معاملے میں ڈپٹی ڈائریکٹر الہاس نارڈ کی مدد کی تھی۔


اس کیس میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد اب پانچ ہوگئی ہے۔ پراگ پڈکے کو کسی تدریسی تجربے کے بغیر اور کہیں بھی استاد کے طور پر کام کیے بغیر براہ راست ہیڈ کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ منا واگھمارے نے اس معاملے میں شکایت درج کرائی تھی اور یہ محسوس کرنے کے بعد کارروائی کا مطالبہ کیا تھا کہ پڈکے تنخواہ لے کر حکومت کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ اس معاملے میں الزام لگایا گیا تھا کہ محکمہ تعلیم کے ڈپٹی ڈائرکٹر الہاس نارد، بھنڈارا کے ایجوکیشن آفیسر، سپرنٹنڈنٹ، تنخواہ کا تعین کرنے والے افسر اور دیگر عہدیداروں نے لاکھوں روپے لے کر پڈکے کے ٹیچر اور پرنسپل کے عہدے کو منظور کیا اور اسکول کی شناخت بنائی۔ پولس نے معاملے کی جانچ کی، کیس درج کرکے پڈکے اور نارڈ کو گرفتار کرلیا۔اس گھوٹالے میں اس وقت کے تعلیمی افسر، سپرنٹنڈنٹ اور 12 تعلیمی اداروں کے ملازمین مشتبہ ہیں۔ انہوں نے ملی بھگت کر کے سسٹم میں 580 نااہل اساتذہ کے نام شامل کر دیئے۔ 2019 سے یہ اساتذہ 40,000 سے 48,000 تک تنخواہیں وصول کر کے حکومت کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ بوگس دستاویز بنا کر ان کے نام شامل کرنے کی تجویز تیار کی گئی۔ اسکروٹنی کمیٹی نے کہا تھا کہ دستاویزات جعلی ہیں۔ تاہم ڈپٹی ڈائریکٹر نے سکول آئی ڈی جاری کر دی تھی۔ اس گھوٹالے میں جعلی دستاویزات بنانے والوں کی بھی تلاش جاری ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے