کرنل صوفیہ قریشی کون ہیں؟ جنہوں نے پاکستانی دہشت گردوں کے کیمپوں پر بھارتی فضائی حملے کی کمانڈنگ کی
نئی دہلی : 7 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) لیفٹیننٹ کرنل صوفیہ قریشی پاکستانی دہشت گردوں کے کیمپوں پر بھارتی فضائی حملے کے آپریشن سندھو میں شامل تھیں۔ صوفیہ قریشی گجرات میں رہتی ہیں۔وہ 1981 میں وڈودرا، گجرات میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے بائیو کیمسٹری میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق صوفیہ کے دادا بھی بھارتی فوج میں تھے۔ ان کے والد نے چند سال ہندوستانی فوج میں مذہبی استاد کے طور پر کام کیا۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق صوفیہ کی شادی میکانائزڈ انفنٹری کے آرمی آفیسر میجر تاج الدین قریشی سے ہوئی ہے۔ ان کے بیٹے کا نام سمیر قریشی ہے۔انکا انتخاب 1999 میں ہوا۔
صوفیہ قریشی نے 1999 میں ہندوستانی فوج میں شمولیت اختیار کی، انہوں نے 1999 میں چنئی میں آفیسرز ٹریننگ اکیڈمی سے اپنی تربیت مکمل کی، اس کے بعد صوفیہ نے فوج میں بطور لیفٹیننٹ کمیشن حاصل کیا۔ 2006 میں، صوفیہ نے کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں فوجی مبصر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 2010 سے امن کی کارروائیوں میں شامل تھیں۔
صوفیہ قریشی کو آفیسر کمانڈنگ ان چیف کی جانب سے تعریفی خط بھی موصول ہوا ہے۔ شمال مشرقی ہندوستان میں سیلاب کی امدادی کارروائیوں کے دوران ان کے بہترین کام کے لیے انہیں سگنل آفیسر ان چیف تعریفی اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ انہیں فورس کمانڈر کی جانب سے شاباشی بھی ملی ہے۔سچ پوچھیں تو لیفٹیننٹ کرنل صوفیہ قریشی اس وقت روشنی میں آئیں جب انہوں نے ایک کثیر القومی فوجی مشق میں ہندوستانی ٹیم کی قیادت کی۔ اس وقت صوفیہ ایسا کارنامہ انجام دینے والی واحد خاتون افسر تھیں۔ اس مشق کو 'Exercise Force 18' کا نام دیا گیا۔ یہ اس وقت ہندوستان کی طرف سے منعقد کی جانے والی سب سے بڑی غیر ملکی فوجی مشق تھی۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ مشق میں حصہ لینے والی 18 یونٹوں میں لیفٹیننٹ کرنل صوفیہ قریشی واحد خاتون افسر تھیں۔ ہندوستانی ٹیم میں کل 40 ارکان تھے۔ اس وقت وہ ہندوستانی فوج کی سگنل کور میں افسر تھیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com