بلدیاتی انتخابات پر سپریم کورٹ میں اہم سماعت ، فروری آخر میں فیصلہ کا امکان! اپریل مئی میں چناؤ!


بلدیاتی انتخابات پر سپریم کورٹ میں  اہم سماعت ، فروری آخر میں فیصلہ کا امکان! اپریل مئی میں چناؤ! 



او بی سی ریزرویشن اور وارڈ رچنا پر بحث، سالسٹر جنرل اور ریاستی حکومت کے وکیل نے چناؤ پر رضا مندی ظاہر کی 



 نئی دہلی : 28 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) کئی سالوں سے زیر التوا لوکل باڈیز انتخابات پر اس بات کا امکان تھا کہ آج سپریم کورٹ لوکل باڈیز انتخابات کے تعلق سے فیصلہ سنائے گی۔ لوک سبھا اور ودھان سبھا کے انتخابات کے بعد ہر کوئی  لوکل باڈیز انتخابات کا انتظار کر رہا تھا۔تاہم آج کی سماعت میں بھی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔  اس سلسلے میں اگلی سماعت فروری میں ہوگی۔  سپریم کورٹ میں آج ریاست کے تمام بلدیاتی اداروں کے زیر التوا انتخابات کے ساتھ ساتھ او بی سی ریزرویشن سے متعلق دائر تمام عرضیوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کوٹیشور سنگھ کی بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ او بی سی ریزرویشن سے متعلق داخل تمام عرضیوں کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں آج کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔  اس لیے ریاست میں ضلع پریشدوں، نگر پنچایتوں اور میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات بھی ملتوی ہونے کا امکان ہے۔


 آج سہ پہر سپریم کورٹ میں دائر اپیل نمبر 23 پر ریاستی سرکار کی جانب سے تشار مہتا، مرکزی حکومت کے سالسٹر جنرل نے بحث میں حصہ لیا ۔22 اگست 2022 کو سپریم کورٹ کے جسٹس رمن ناتھ نے اسٹیٹس کو دیا تھا ۔تب سے سماعت کبھی ہورہی ہے تو کبھی ٹل رہی ہیں ۔آج کی سماعت میں بھی تمام معاملات کو سپریم کورٹ نے بغور سنا ۔اس موقع پر مہاراشٹر سرکار کے وکیل تشار مہتا اور سالسٹر جنرل نے کہا کہ ریاستی حکومت کو الیکشن کے انعقاد میں کوئی شکایت نہیں ہے ۔او بی سی ریزرویشن اور وارڈ رچنا کا مسئلہ حل ہورہا ہے لہٰذا مہاراشٹر حکومت خود چاہتی ہے کہ ریاست میں تعطل کا شکار ہو رہے بلدیاتی انتخابات اب ہوجانے چاہیے ۔اس پر سپریم کورٹ نے آئندہ ماہ 25 فروری سماعت کیلئے تاریخ متیعن کی ہے ۔



آئندہ ماہ 25 فروری کو سپریم کورٹ میں کارپوریشن چناؤ پر فیصلہ آنے کا امکان ہے ۔اس طرح کی تفصیلات سرکاری وکیل نے میڈیا ذرائع کو دی ۔انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر حکومت نے ریاستی الیکشن کمشنر کا تقرر بھی کردیا ہے اور چناؤ کو لیکر الیکشن محکمہ اور مہاراشٹر سرکار مکمل طور پر تیار بھی ہیں ۔اسی لئے کہا جاسکتا ہے کہ فروری میں کارپوریشن چناؤ کا فیصلہ ہوگا اور مئی میں چناؤ منعقد کئے جائیں گے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے