ادھو ٹھاکرے کی جیت کی وجہ 'فتویٰ' اور مسلم ووٹ ، پاکستان کا بھی ساتھ ، شندے گروپ کے لیڈر وزیر تعلیم کا بیان
ممبئی : 6 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ 2019 کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت حاصل کرنے والی این ڈی اے کو اس بار صرف 17 سیٹیں ملی ہیں۔ جبکہ مہاوکاس اگھاڑی نے 31 سیٹوں کے ساتھ زبردست واپسی کی ہے۔اس دوران مہاراشٹر کے وزیر اور ایکناتھ شندے کے قریبی ساتھی دیپک کیسرکر نے بڑا بیان دیا ہے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کو نشانہ بناتے ہوئے دیپک کیسرکر نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کی جیت فتوے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انتخابی مہم کے دوران مسلم ووٹروں کو یقین دلایا گیا تھا کہ ادھو ٹھاکرے نے ہندوتوا کا نظریہ چھوڑ دیا ہے اور وہ بال ٹھاکرے کے نظریات پر عمل نہیں کریں گے۔
مسلم کمیونٹی نے ووٹ دیا
دیپک کیسرکر کا کہنا ہے کہ ممبئی سیٹ جیتنا اس بات کا اشارہ ہے کہ انہیں فتویٰ سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکناتھ شندے کی پارٹی شیوسینا زیادہ تر سیٹیں صرف ایک سے ڈیڑھ لاکھ ووٹوں سے ہار گئی۔مسلم ووٹروں کو یقین دلایا گیا کہ ادھو ٹھاکرے نے ہندوتوا کے نظریے کو ترک کر دیا ہے۔ فتویٰ کی وجہ سے شیو سینا (یو بی ٹی) کو مسلم ووٹ ملے۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا کو صرف ممبئی اور مراٹھی لوگوں سے ووٹ ملے۔
پاکستان کے ساتھ تعلقات
دیپک کیسرکر یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے ادھو ٹھاکرے کی جیت کو پاکستان سے بھی جوڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزراء کہتے رہے کہ مودی کو ہار ماننا ہو گی۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس بیان کو پھیلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے دلت برادری کو یہ کہہ کر گمراہ کیا کہ اگر نریندر مودی اقتدار میں واپس آتے ہیں تو وہ آئین کو بدل دیں گے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com