جموں و کشمیر: مسافروں سے بھری بس پر دہشت گردوں کی فائرنگ ، بس کھائی میں گری ، 10 مسافر ہلاک، 33 زخمی


جموں و کشمیر:53 مسافروں سے بھری بس پر فائرنگ ، بس کھائی میں گری ، 10 مسافر ہلاک، 33 زخمی 



جموں : 10 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) جموں و کشمیر میں دہشت گردوں نے عقیدت مندوں کی بس پر فائرنگ کی۔ دہشت گردوں نے اتوار کی شام ساڑھے چھ بجے ضلع ریاسی کے ایک یاترا کر شیوکھوڈی سے واپس آنے والی بس پر فائرنگ کی۔ حملے کے بعد ڈرائیور بس پر سے کنٹرول کھو بیٹھا جس کے باعث بس کھائی میں جاگری۔ اس افسوسناک واقعے میں 10 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے۔

 پولیس نے بتایا کہ شیوکھوڈی مندر سے کٹرا جانے والی 53 نشستوں والی بس دہشت گردوں کی فائرنگ کے بعد گہری کھائی میں گر گئی۔یہ واقعہ پونی علاقے کے تریتھ گاؤں کے قریب پیش آیا۔حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور مقامی لوگوں کی مدد سے امدادی کارروائیاں کیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ ریسکیو آپریشن تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا۔ پولیس نے فوج اور سی آر پی ایف کی مدد سے علاقے میں تلاشی مہم شروع کی۔ دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آور ان لوگوں میں شامل ہیں جو اسی علاقے کے راجوری، پونچھ اور ریاسی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں

اتر پردیش کے تمام عقیدت مند؟

 معلوم ہوا ہے کہ بس میں سوار تمام مسافر اتر پردیش کے رہنے والے ہیں۔ یہ بس ریاسی سے کٹرا کی طرف جارہی تھی۔ اس وقت شام 6 بج کر 15 منٹ پر مشتبہ دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔ اس حملے کے بعد ڈرائیور بس پر سے کنٹرول کھو بیٹھا اور بس وادی میں گر گئی۔اس حادثے میں دس افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ موہت شرما نے بتایا کہ 33 زخمی مسافروں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

 اتر پردیش سے عقیدت مندوں کو لے کر بس شیو کھوڈی مندر سے کٹرا میں ویشنو دیوی کے مندر جا رہی تھی۔ دریں اثنا، پونی علاقے کے تریتھ گاؤں کے قریب شام 6.15 بجے کے قریب دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ فائرنگ کے بعد ڈرائیور کنٹرول کھو بیٹھا اور 53 سیٹوں والی بس گہری کھائی میں جاگری۔ ریاسی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس موہتا شرما نے کہا، "موصول ابتدائی معلومات کے مطابق، دہشت گردوں نے شیوخوڑی سے کٹرا جانے والی بس پر حملہ کیا۔ ڈرائیور گاڑی سے کنٹرول کھو بیٹھا اور بس کھائی میں جا گری، ریسکیو آپریشن مکمل ہوا اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے