خودکشی حرام ہے ، مسلم معاشرہ میں خودکشی کی لعنت پر روک لگانا ضروری ، 21 سالہ اقصیٰ ارم نے خودکشی کر جان گنوا دی


خودکشی حرام ہے ، مسلم معاشرہ میں خودکشی کی لعنت پر روک لگانا ضروری ، 21 سالہ اقصیٰ ارم نے خودکشی کر جان گنوا دی 


مالیگاؤں : 2 جون(بیباک نیوز اپڈیٹ) مسلم معاشرے میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی لعنت پر روک لگانا ضروری ہوگیا ہے ۔وقتاً فوقتاً علماء کرام، سماجی و سیاسی شخصیات نوجوان نسل سے اپیل کرتے رہیں ہیں کہ اسلام میں خودکشی کرنا حرام ہے ۔حالات سے نمٹنے کا جذبہ نوجوان اپنے اندر پیدا کریں ۔گھر والوں کو آنے والے مسائل سے آگاہ کریں کوئی سخت قدم اٹھا کر اپنی زندگی کو یوں ہی تمام نہ کریں ۔بار بار اپیل کے باوجود مسلم معاشرے میں خود کشی ایک ناسور بنتی جارہی ہیں اس پر قدغن لگانا ضروری ہوگیا ہے ۔

آج پھر ایک افسوس ناک خبر موصول ہوئی ہے ۔جس کے مطابق نعمانی نگر گلی نمبر 5 میں رہائش 21 سالہ اقصیٰ ارم لقمان احمد انصاری نے اپنے ہی مکان کے اوپری منزلے پر دوپہر 12 بجے کے درمیان پھانسی لگا کر خودکشی کرلی اور اپنی جان گنوا دی ۔

 تفصیلات کے مطابق سوشل ورکر شفیق اینٹی کرپشن اور عبدالمنان بیگ نے بتایا کہ آج 2 جون کو اقصیٰ ارم لقمان انصاری نے اپنے ہی مکان میں پھانسی لگالی ، جسے محلے کے ذمہ داران نے بچی کو پھانسی کے پھندے سے اتار کر بغرض علاج شفاء اسپتال میں داخل کیا جہاں ڈاکٹر نے ابتدائی جانچ میں ہی اسے مردہ قرار دیا۔

شفیق اینٹی کرپشن اور منان بیگ نے بتایا کہ جب بچی کی خودکشی کی وجہ دریافت کی گئی تو اسکے والد نے بتایا کہ بچی بی اے فائنل کر چکی تھی اور مزید آگے پڑھنا چاہتی تھی لیکن گھر والے اسے آگے پڑھانا نہیں چاہتے تھے ، اس بات سے دلبرداشتہ ہوکر اقصیٰ ارم نے اسطرح کا سنگین قدم اٹھایا ہے۔

 تادم تحریر اقصیٰ ارم کی لاش پوسٹ مارٹم و دیگر قانونی کاروائی کے بعد اہل خانہ کے سپرد کردی گئی ہے ۔اس معاملے میں پوارواڑی پولس قانونی کارروائی میں مصروف ہیں ۔ بچی کے پوسٹ مارٹم و دیگر کاروائی میں شفیق اینٹی کرپشن ،عبدالمنان بیگ، تاج الدین ممبر ، عبدالستار ایمبولینس والے ، عارف آیا ، عاشق علی ، عبدلقادر ، علیم و نعمانی نگر کے دیگر ذمہ داران نے معاونت کی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے