رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی رکنیت رد ، لوک سبھا میں سوال پوچھنے کیلئے روپے اور تحائف لینے کا الزام
نئی دہلی : 8 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) مغربی بنگال ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لئے پیسے لینے کے الزام کی وجہ سے آج برخاست کردیا گیا۔ ان پر ان الزامات کے بعد اس معاملے میں ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔اس کمیٹی کی رپورٹ کے بعد کارروائی کی گئی۔جب اس پر آج پارلیمنٹ میں بحث ہوئی تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔
اس کارروائی کے بعد مہوا موئترا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مودی حکومت سوچتی ہے کہ میرے خلاف کارروائی کر کے وہ اڈانی کیس کو صاف کر سکتی ہے۔تو ایسا نہیں ہوگا۔آج آپ نے دکھایا کہ اڈانی آپ کے لیے کتنا معنی رکھتا ہے۔اس معاملے میں جلد بازی اور غلط عمل کا استعمال ہوا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آپ نے ایک خاتون رکن اسمبلی کو ہراساں کیا۔
ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں سوال پوچھنے کے لیے ایک تاجر سے پیسے اور تحائف لینے کا الزام لگایا تھا۔ ہیرانندنی نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے بدلے میں موئترا کو نقد رقم اور تحائف دیے تھے۔انہوں نے 2019 کا الیکشن لڑنے کے لیے موئترا کو 75 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔موئترا کو ایک مہنگا آئی فون بھی دیا گیا تھا۔دوبے نے الزام لگایا تھا کہ ہیرانندانی نے موئترا کو دیئے گئے سرکاری بنگلے کی تزئین و آرائش بھی کی تھی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com