شیخ رشید کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کیساتھ کرنے حکومت مہاراشٹر کا فیصلہ لیکن تدفین میں تاخیر کے سبب گارڈ آف آنر نہیں ، اہل خانہ کا استدلال
بالا صاحب تھورات ،چھگن بھجبل ،جینت پاٹل ،روہت پوار، محبوب شیخ، مفتی اسمٰعیل ۔اعجاز بیگ ،مستقیم ڈگنیٹی سمیت سرکردہ شخصیات کے تعزیتی پیغامات
خاندیش ،دھولیہ، شہادہ ،نندور بار ،ممبئی ، بھیونڈی ، ممبرا ، ناسک ، منماڑ ،پونہ ،اورنگ آباد، کنڑ، چالیس گاؤں ،سورت سمیت دیگر شہروں سے سیاسی سماجی شخصیات و متعلقین کی جلوس جنازہ میں شرکت
مالیگاؤں : 5 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ)کابینی درجہ کے مہاراشٹر اسٹیٹ پاورلوم فیڈریشن کے سابق چیرمین و سابق ایم ایل اے شیخ رشید کے انتقال پر حکومت مہاراشٹر نے آخری رسومات میں مرحوم کو گارڈ آف آنر دینے کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں ایک سرکاری حکمنامہ بھی ناسک ضلع کلکٹر کے نام جاری کردیا ۔آج پانچ دسمبر کو دفینہ کا وقت صبح گیارہ بجے طئے کیا گیا تھا ۔نازک سے سرکاری حکم و پولس ڈپارٹمنٹ حکومت کی ہدایت پر مالیگاؤں کیلئے روانہ ہوئے لیکن انہیں مزید دو گھنٹے کا وقت درکار تھا ۔اس ضمن میں مرحوم شیخ رشید کے برادر شیخ جلیل اور حاجی شیخ عقیل نے اہل خانہ سے مشورہ کیا کہ تدفین کا وقت طئے ہے اور مزید تاخیر نہیں کی جاسکتی اس لئے سرکاری طور پر گارڈ آف آنر دینے کے فیصلے پر ہم سرکار کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن گارڈ افراد آنر دینے کا وقت باقی نہیں ہے ۔اس لئے گارڈ آف آنر نہیں کیا گیا ۔اور جنازہ تدفین کیلئے عائشہ نگر قبرستان لے جایا گیا ۔اس ضمن میں ناسک سے سرکاری قافلہ چاندوڑ تک پہنچ گیا تھا علیکم انہیں واپس لوٹنا پڑا ۔مقامیانے پولس انتظامیہ نے مرحوم شیخ رشید کے گھر پہنچ کر درکار کاغذی کارروائی مکمل کر احوال حکومت مہاراشٹر کو روانہ کیا ۔
تدفین کے بعد تسلی دیتے ہوئے مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ شیخ رشید صاحب رحم دل اور ملنسار شخصیت کے مالک تھے ،شیخ رشید نے ایک یتیم بچی کو گود لیا اور اسکی پرورش کی ۔جس میں رحم ہوتا ہے اللہ اس پر رحم کرتا ہے۔ہمیں شیخ رشید کی خوبی کو یاد رکھنا چاہئے، شیخ رشید صرف سیاسی نہیں تھے بلکہ وہ غریبوں کے ہمدرد اور رحم دل انسان تھے ۔اللہ پاک کو رحم دل انسان پسند ہے ۔اللہ پاک کو بندے کی کونسی ادا پسند آجائے کون نہیں جانتا ۔شیخ رشید نے بیشمار کار خیر کئے ہیں ۔شیخ رشید کا ہاتھ دینے والا تھا مرحوم مدارس و مساجد کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔شیخ رشید کو ان نیکیاں کام آنے والی ہے ۔شیخ رشید کے انتقال سے صرف خاندان کو صدمہ نہیں بلکہ پورا شہر صدمہ میں ہے ۔جہاں دیدہ شخص سے شہر محروم ہوگیا۔اسطرح کے جملوں کا اظہار آج بعد تدفین تعزیت مسنونہ کے موقع پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکرٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے عائشہ نگر قبرستان میں کیا ۔موصوف نے کہا کہ والدین سایہ دار درخت کی طرح ہوتے ہیں ۔اس غم کے ماحول میں تسلی دینا شریعت کا حکم ہے ۔اس لئے ہم پورے شہر کی جانب سے تسلی دیتے ہیں کہ خانوادہ شیخ رشید صبر کریں اور اللہ سے اچھے اجر کا گمان رکھیں ۔مولانا نے کہا کہ جلوس جنازہ و نماز و دعا میں علما، صلحا، بزرگ، بچے نوجوانوں نے شرکت کی ۔اللہ رب العزت کو ان میں سے کسی کی ادا پسند آجائے اور شیخ رشید صاحب کی مغفرت کا سبب بن جائے، مولانا نے کہا کہ ہم پورے شہر کی جانب سے، ملی تنظیموں کی جانب سے تعزیت پیش کرتے ہیں اور ہم بھی اس غم میں برابر کے شریک ہیں ۔اللہ پاک شیخ رشید صاحب کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے،بال بال مغفرت فرمائے، سیات کو حسنات میں مبدل فرمائے ۔پسماندگان و متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمین۔
اس موقع پر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ناس ضلع کے پالک منتری دادا بھوسے نے شیخ رشید کے انتقال پر تعزیت پیش کی ۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ،نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ،نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار ،بالا صاحب تھورات ،چھگن بھجبل ،جینت پاٹل ،روہت پوار، محبوب شیخ،مفتی اسمٰعیل قاسمی ،اعجاز بیگ ،مستقیم ڈگنیٹی سمیت سرکردہ سیاسی و سماجی، مذہبی شخصیات نے بھی شیخ رشید کے انتقال پر تعزیتی پیغامات پیش کئے ۔دادا بھوسے نے کہا کہ مہاراشٹر سرکار شیخ رشید کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔سرکاری طور پر شیخ رشید کو خراج عقیدت پیش کرنے کا اعلان بھی وزیر موصوف نے کیا تھا ۔دادا بھوسے نے مزید کہا کہ شیخ رشید نے جو تعمیری کام کئے ہیں اسے مالیگاؤں ہمیشہ یاد رکھے گا، شیخ رشید تعمیر و ترقی پسند لیڈر تھے ۔مرحوم غریبوں کے مسیحا تھے ۔اسطرح کے جملوں کا اظہار بھی دادا بھوسے نے کیا ۔تسلی کے موقع پر قاری الطاف احمد نے رقت آمیز دعا فرمائی ۔
جلوس جنازہ میں خاندیش، مراٹھواڑہ، ممبئی ناسک ہونہ اورنگ آباد کنڑ، چالیس گاؤں ،جلگاؤں ،شہادہ، نندور بار، بھیونڈی ،ممبرا تھانہ، سورت، احمد آباد وغیرہ کے اضلاع سے سیاسی، سماجی، مذہبی شخصیات و رشتہ داروں اور متعلقین نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com