جی ایس ٹی گھوٹالہ میں مشتبہ ملزم عابد احمد کی ضمانت قبل از گرفتاری کی عرضداشت سیشن کورٹ سے مسترد


جی ایس ٹی گھوٹالہ میں مشتبہ ملزم عابد احمد کی ضمانت قبل از گرفتاری کی عرضداشت سیشن کورٹ سے مسترد 


سوربھ جین کی گرفتاری پر مالیگاؤں میں ممبئی جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ کی جانچ کا دائرہ وسیع، مزید گرفتاری کا امکان! 





 ممبئی : 30 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (GST) محکمہ کے جوائنٹ کمشنر آف اسٹیٹ ٹیکس کے دفتر نے گزشتہ روز ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے مطلع کیا تھا کہ اس محکمہ نے ایک رجسٹرڈ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کنسلٹنٹ کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے جو مالیگاؤں کے ٹیکسٹائل کاروبار میں مختلف ٹیکس دہندگان کو جعلی رسیدیں جاری کرنے میں سرگرم تھا۔ شہر مالیگاؤں مہاراشٹر کا ٹیکسٹائل صنعت کا بڑا مرکز ہے۔پریس ریلیز کے مطابق سوربھ وردھمان براد (جین) ایک رجسٹرڈ (GST) ٹیکس کنسلٹنٹ اور (GDCA) ہے جو نئے (GST) رجسٹریشن اور متواتر (GST) ریٹرن فائل کرنے میں مختلف تاجروں کی مدد کرتا ہے۔اس ضمن میں مالیگاؤں کے ساکن عابد احمد کو ایک نوٹس جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ ممبئی نے دیا تھا اس نوٹس کو عابد احمد نے سیشن کورٹ میں چیلینج کرتے ہوئے ضمانت قبل از گرفتاری کی عرضداشت دائر کی جسے سیشن کورٹ نے آج نامنظور کردیا جس سے اب دوسری گرفتاری کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق  30 نومبر بروز جمعرات کو سیشن کورٹ میں سی این آر نمبر MHCC020172972023، کیس نمبر  ABA/0102452/2023 ،عابد احمد مختار احمد نے حکومت مہاراشٹر کے توسط سے سنتوش کمار پی راجپوت اسٹنٹ کمشنر آف ٹیکس کو پارٹی بنایا اور ضمانت قبل از گرفتاری کی عرضداشت ایڈوکیٹ عارف خان کے توسط سے دائر کی اس پر  سیشن کورٹ نے عابد احمد کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کو نامنظور کردیا ۔اسطرح کی تفصیلات ذرائع سے موصول ہوئی ۔اب اس معاملے میں عابد احمد کیا ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے یا پھر جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ مہاراشٹر حکومت اس سے قبل انہیں گرفتار کریگی؟ اس پر کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا لیکن اتنا تو صاف ہے کہ سوربھ برد جین کی گرفتاری کے بعد ممبئی جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اب مالیگاؤں میں مزید گرفتاری ہونے کا امکان نظر آرہا ہے ۔اس معاملے میں کئی سیاسی و کاروباری افراد کے قریبی لوگوں کے نام سامنے آنے کی باز گشت سنائی دے رہی ہیں ۔


خیال رہے کہ اس معاملے میں جو تفصیلات گزشتہ روز جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ نے پریس ریلیز میں دی تھی اس کے مطابق مینوفیکچررز اور تاجروں کا ماہانہ کاروباری ڈیٹا سوربھ وردھمان براد (جین) کو آسانی سے دستیاب تھا اور اس ڈیٹا کی مدد سے صرف جین ہی تاجروں کا ماہانہ ریٹرن بھر رہا تھا۔ اس عمل کے دوران جین ٹیکس دہندگان کے ریگولر ٹرن اوور میں دیگر بوگس ٹرن اوور کا اضافہ کرتا تھا اور کچھ تاجروں کے علم میں لائے بغیر جی ایس ٹی ریٹرن (1) میں جعلی رسیدیں اور ان کے اندراجات جاری کر رہا تھا۔ ان جعلی رسیدوں کا استعمال دوسرے ٹیکس دہندگان نے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کو زیادہ سے زیادہ کرنے اور اس طرح ٹیکس کی اصل ذمہ داری کو کم کرنے یا بعض صورتوں میں 'الٹی ڈیوٹی اسٹرکچر' میں فرضی اور بوگس ریفنڈز کا دعویٰ کرنے کے لیے کیا تھا۔بوگس یارن کی تجارت میں ملوث ٹیکسٹائل تاجروں اور مینوفیکچررز کے اس پورے گروپ کی تحقیقات گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ڈپارٹمنٹ، بمبئی کی جوائنٹ کمشنر آف اسٹیٹ ٹیکس پریرنا دیشبھارت (آئی اے ایس) کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے شروع کی تھی۔ ریاستی ڈپٹی کمشنر سنیل ایم چوان اور اسسٹنٹ اسٹیٹ ٹیکس کمشنر سنتوش کمار کی رہنمائی میں پی۔ راجپوت کی نگرانی میں ممبئی کے دفتر کے 20 سے زیادہ افسران کی ایک ٹیم نے گزشتہ دنوں مالیگاؤں میں دو دن کی مدت میں 17 مختلف اداروں پر چھاپے مارے۔اسسٹنٹ اسٹیٹ ٹیکس کمشنر امول کے سوریاونشی اور اسسٹنٹ اسٹیٹ ٹیکس کمشنر جتیندر بی سونوانے شہر میں ٹیکس پیشہ ور افراد کی حتمی شمولیت کو ثابت کرکے پورے ریکیٹ کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ ان جعلی رسیدوں کو استعمال کرتے ہوئے بڑی تعداد میں بوگس ریٹرن حاصل کیے جانے کا شبہ ہے۔ محکمہ کے ذریعہ رجسٹرڈ جی ایس ٹی کنسلٹنٹ کی یہ پہلی گرفتاری تھی جہاں پیشہ ور کنسلٹنٹ براہ راست دھوکہ دہی کے لین دین سے منسلک تھا۔ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوربھ براد جین خود (جی ایس ٹی پی) نے 9 مختلف اداروں کا استعمال کرتے ہوئے 86.60 کروڑ روپے سے زیادہ کی بوگس رسیدیں جاری کیں اور اس طرح 10.39 کروڑ روپے کا فرضی ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی)پاس کیا۔ان کیسز کی مزید تفتیش ابھی جاری ہے۔

اور اس معاملہ میں مالیگاؤں کے ساکن عابد احمد کو ایک نوٹس جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ ممبئی نے دیا تھا اس نوٹس کو عابد احمد نے سیشن کورٹ میں چیلینج کرتے ہوئے ضمانت قبل از گرفتاری کی عرضداشت دائر کی جسے سیشن کورٹ نے نامنظور کردیا ۔اب اس معاملے میں آئندہ کیا انکشاف سامنے آتا ہے اور کون کون معاملہ میں شامل ہے کا پردہ فاش ہوسکے گا ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے