جنتا دل سیکولر کی مشکلیں بڑھیں،کرناٹک سے لے کر کیرالہ تک جے ڈی ایس قائدین کے باغیانہ تیور
بی جے پی سے اتحاد جنتادل کو مشکل دور سے گزار رہا ہے، پارٹی لیڈروں کی ناراضگی کھل کر سامنے، دیوے گوڑا اور کمار سوامی چپ
بنگلورو : 25 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) کرناٹک میں جنتا دل سیکولر کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد مسلم لیڈر جے ڈی ایس چھوڑ رہے ہیں۔ اب مزید دو محاذ کھل گئے ہیں۔ دیودورگا، کرناٹک سے پارٹی ایم ایل اے، کریاما نائک نے اتحاد کے خلاف آواز اٹھائی ہے، جب کہ کیرالہ میں، پارٹی کے دونوں ایم ایل ایز نے الٹی میٹم دیا ہے کہ یا تو جے ڈی ایس اپنا فیصلہ بدلے یا وہ این ڈی اے یا بی جے پی کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے۔ اس کی وجہ سے جے ڈی ایس سپریمو ایچ ڈی دیوے گوڑا مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ ان کے مطابق وہ اپنی پارٹی جے ڈی ایس کے مستقبل کے لیے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ تاہم، جیسے ہی وہ بی جے پی میں شامل ہوئے، ان کی پارٹی کے مسلم لیڈروں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنا شروع کردی اور اب کرناٹک کے دیودورگا سے جے ڈی ایس ایم ایل اے کریاما نائک نے بغاوت کا الارم بجا دیا ہے۔
کریاما نائک نے کہا کہ میری پارٹی میرے لیے سب کچھ ہے اور ہماری پارٹی کے تمام سینئر میرے لیے بھگوان کی طرح ہیں۔ میں ان کے فیصلے پر کوئی بیان نہیں دوں گا لیکن میرے حلقے میں کسی بھی قسم کا اتحاد کسی قیمت پر نہیں ہوگا۔ میں اس پر قائم ہوں۔ ہمارے لوگ جو بھی فیصلہ کریں وہ میرا فیصلہ ہے۔ میرے حلقے میں کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔
جے ڈی ایس ہائی کمان کو کیرالہ سے بھی چیلنج کا سامنا ہے۔ جے ڈی ایس ہائی کمان یعنی دیوے گوڑا اور کمارسوامی کو بھی کیرالہ سے چیلنج کا سامنا ہے۔ جے ڈی ایس کے دو ایم ایل اے ہیں۔ ان میں سے ایک ریاستی حکومت میں بجلی کے وزیر ہیں۔ کرشنا کٹی کا کہنا ہے کہ اگرچہ پارٹی این ڈی اے میں شامل ہو گئی ہے، جے ڈی ایس پہلے کی طرح کیرالہ میں اتحاد جاری رکھے گی، وہ بی جے پی کی حمایت نہیں کر سکتے۔ دوسرے ایم ایل اے جے ڈی ایس کے میتھیو ٹی تھامس ہیں، جو ریاست میں جے ڈی ایس کے صدر بھی ہیں۔ وہ بھی اس اتحاد کے خلاف ہیں۔ اب اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں پارٹی کی ریاستی اکائی کی میٹنگ میں مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔
دیوے گوڑا اور کمارسوامی نے اس مسئلہ پر کوئی بات نہیں کی۔دیوے گوڑا اور کمار سوامی نے منگل کو بنگلورو میں ایک پریس کانفرنس بلائی ہے ۔ تاہم انہوں نے پارٹی میں جاری ہنگامہ آرائی پر کچھ کہنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس موضوع پر علیحدہ پریس کانفرنس بلائی جائے گی۔ فی الحال، دونوں صرف کاویری کے بارے میں بات کریں گے۔ جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا کہ مجھے اس بارے میں جو کچھ کہنا ہے، میں بدھ کو بتاؤں گا۔ پارٹی کے مستقبل کے لیے دیوے گوڑا بھلے ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے ہوں، لیکن دیوے گوڑا کے لیے کرناٹک سے لے کر کیرالہ تک، جہاں جے ڈی ایس کی حمایت حاصل ہے، قائدین کے باغیانہ رویہ کو سنبھالنا آسان نہیں ہوگا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com