سیکڑوں اساتذہ پینشن و گریجویٹی سے محروم ، سبکدوش پرائمری ٹیچرس کا کوئی پرسان حال نہیں



سیکڑوں اساتذہ پینشن و گریجویٹی سے محروم ، سبکدوش پرائمری ٹیچرس کا کوئی پرسان حال نہیں



تقریباً 15 کروڑ روپے پینشن، گریجویٹی اور چھٹا پے فرق کارپوریشن پر بقایا! ، جلد ادائیگی نہ ہونے پر اساتذہ کا احتجاج کا اشارہ 


وصولی ہونے پر ادائیگی کا تیقن ، کیا کارپوریشن کے اکاؤنٹ میں پیسہ نہیں یا پھر کارپوریشن کنگال ہوگئی؟






مالیگاؤں :27 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن ہر گزرتے دن ایک نئے انکشاف کو جنم دے رہی ہیں ۔ابھی حال ہی میں کارپوریشن اسکولوں میں برسر ملازمت معلمین و معلمات نے اپنی تنخواہ کیلئے کارپوریشن میں وفد کی شکل میں کمشنر سے ملاقات کی اور اپنی ریگولر تنخواہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس درمیان پنیشن یافتہ بزرگ اساتذہ کے متعلق کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی گئی، حالانکہ یہاں کمشنر نے تیقن دیا تھا کہ اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ پینشن کے آرڈر جاری کرے تب اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ نے کمشنر سے یہ بھی کہا تھا کہ فی الحال کارپوریشن اکاؤنٹ میں پیسہ نہیں ہے۔اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ کے اس جواب پر کمشنر نے آرڈر دیا تھا کہ وصولی کی جائے اور بزرگ پینشن یافتہ اساتذہ کی تنخواہ جاری کی جائے،اس سے پتہ چلتا ہے کہ کارپوریشن کا اکاؤنٹ خالی ہوگیا ہے، جو وصلی کرکے بھرنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔

اس درمیان اب کارپوریشن گیلری سے یہ بھی خبر آرہی ہے کہ کارپوریشن کے اکاؤنٹ میں پیسہ نہیں ہے ۔کارپوریشن کنگال ہوگئی ہیں اس لئے اب کارپوریشن منصوبہ بندی کررہی ہیں کہ ان پینشن یافتہ اساتذہ کو آدھی پینشن دی جائے لیکن اساتذہ پوری پینشن کیلئے دوڑ دھوپ کررہے ہیں ۔پرائمری اساتذہ کی جانب سے موصول تفصیلات کے مطابق مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں تقریبا 700 پینشن یافتہ پرائمری اساتذہ پینشن سے محروم ہیں اور کوئی انکا پرسان حال نہیں ہے ۔لیڈران بھی کارپوریشن کی کارکردگی پر لب کشائی نہیں کررہے ہیں ۔ایسے حالات میں عوامی نمائندوں کو چاہیے کہ وہ اس جانب توجہ دیں اور بقیہ دیگر معاملات میں بھی کارپوریشن سے بازپرس کریں کہ آیا کارپوریشن دیگر کاموں کی انجام دہی کیلئے مستحکم ہے یا نہیں؟ ۔دوسری جانب یہ بھی خبر آرہی ہے کہ اگر ان اساتذہ کو پینشن کی رقم فوری طور پر نہیں ملتی ہیں تو پرائمری اساتذہ اپنی پینشن کیلئے کارپوریشن گیٹ پر دھرنا اندولن بھی کریں گے ۔ اس ضمن میں پرائمری اسکول کے سبکدوش معلمین کی جانب سے جو تفصیلات فراہم کی گئی ہیں اس کے مطابق پرائمری اساتذہ کی گریجویٹی کی رقم 2020 سے اب تک رکی ہوئی ہیں جس کے حصولِ انتظار میں اساتذہ پریشان ہوچکے ہیں ۔
اسی طرح پینشن کیلئے ہر ماہ تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کارپوریشن کو ادا کرنا ہوتا ہے لیکن گزشتہ تین مہینوں سے کارپوریشن نے سبکدوش پرائمری اساتذہ کی پینشن کو روکے رکھا ہے ۔تقریباً تین ماہ کی پینشن 3 کروڑ 60 لاکھ روپے اور چھٹے پے کی فرق رقم و مہنگائی بھتہ اور گریجویٹی ملا کر تقریباً 12 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہیں، اسطرح کارپوریشن پر پرائمری اساتذہ کی بقایا گریجویٹی و پینشن کی رقم ملا کر تقریباً 15 کروڑ روپے ہو گئی ہے اور اساتذہ اس رقم کی حصول یابی کیلئے کارپوریشن کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے اور نہ ہی اسکول بورڈ و کمشنر اس ضمن میں کوئی خاطر خواہ کارروائی کرتے نظر آرہے ہیں ۔اسی طرح شہری ایم ایل اے اور عوامی درد کا احساس جتانے والے لیڈران اساتذہ کیلئے آگے کیوں نہیں آرہے ہیں؟ یہ بھی سوچنے کا مقام ہے یا پھر کارپوریشن کمشنر کے سامنے بے بس ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے