میونسپل کمشنر کو ندیم فٹر کا انتباہ، رونق آباد میں خواتین کی بیت الخلاء کے وال کمپاؤنڈ کی تعمیر جمعہ تک شروع نہیں کی گئی تو انوکھا احتجاج



میونسپل کمشنر کو ندیم فٹر کا انتباہ، رونق آباد میں خواتین کی بیت الخلاء کے وال کمپاؤنڈ کی تعمیر جمعہ تک شروع نہیں کی گئی تو انوکھا احتجاج 




مالیگاؤں 12 ستمبر (پریس ریلیز) وارڈ نمبر 19 رونق آباد میں آج دوپہر ساڑھے تین بجے وارڈ کے سابق کارپوریٹر ندیم فیٹر نے خواتین کی بیت الخلاء کے وال کمپاؤنڈ کو لیکر سنسنی خیز پریس کانفرنس لیتے ہوئے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کمشنر کو چیلنج کرتے ہوئے برہنہ احتجاج کا انتباہ دیا ۔

آج دوپہر ساڑھے تین بجے کارپوریٹر ندیم فیٹر نے اپنی رابطہ آفس پر کانفرنس لیتے ہوئے کہا کہ میں نے کمشنر صاحب کو بتایا کہ رونق آباد علاقے میں 1985 سے تعمیر ہوئی خواتین کی بیت الخلاء کا وال کمپاؤنڈ ٹوٹ گیا ہے جس سے خواتین بے پردگی کا شکار ہو رہی ہے ، آپ ہمیں یہ کام کر کے دو ، لیکن انکی جانب سے اس معاملے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ، اور آج پریس كانفرنس لینے کا مقصد بھی یہی ہے ، 

آنے والے جمعہ کو کمشنر صاحب نے وارڈ میں وزٹ کرکے وال کمپاؤنڈ کا بجٹ نہیں ڈالا تو کمشنر صاحب جتنے نگے ہے میں انکو چنوتی دیتا ہو میں بھی اتنے ہی نگے پن سے جواب دیتے ہوئے برہنہ ہوکر انکی آفس پر تب تک بیٹھونگا جب تک وہ کام شروع نہیں ہوجاتا ہے ، میں آفس پر بنا شرٹ ، پینٹ اور انڈر وئیر کے احتجاج کرونگا ، مالیگاؤں میونسپل کمشنر شہر کا فلاپ کمشنر ہے ،
 میونسپل کمشنر رشوت خور اور ناکارہ کمشنر ہے انہوں نے کارپوریشن کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھ کر رکھا ہے ، رونق آباد مین روڈ پر واقع خواتین کی بیت الخلا ہے جسکی حفاظتی دیوار منہدم ہونے کی وجہ سے سڑک پر چلنے والے افراد سے خواتین کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، خواتین بے پردگی کا شکار ہوتی ، اس وال کمپاؤنڈ کو 20 لاکھ روپے کے خرچ سے تعمیر کرنے کے لئے ہم نے سبھی کاغذی کارروائی مکمل کرلی ہے ، مگر میونسپل کمشنر اس کو جاری کرنے کے لئے ورک آرڈر نہیں دے رہی جس کی وجہ سے خواتین کو تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ، اگر آئندہ جمعہ تک اس وال کمپاؤنڈ کی تعمیر شروع نہیں کی گئی تو میں خواتین کی بیت الخلاء سے میونسپل کمشنر کی آفس تک احتجاج کرتے ہوئے آفس کے باہر برہنہ بیٹھونگا ، وہیں حکومت سے میرا مطالبہ ہیکہ ایسے بدعنوان کمشنر کا فوری طور پر تبادلہ کیا جائے ۔ موصوف نے بیت الخلاء کے اطراف موجود کچرے کے ڈھیر پر بھی اعتراض ظاہر کرتے ہوئے واٹر گریس کمپنی پر تنقید کی ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے