متنازعہ ایجنسی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ، چیف سیکرٹری حکومت مہاراشٹر کو اسلم انصاری کی شکایت
کارپوریشن میں 682 نوکر بھرتی اور انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم کے 500 کروڑ روپے کے تعمیری کاموں کی ذمہ داریاں ٹاٹا ایجنسی کو نہ دی جائے
مالیگاؤں : 12 ستمبر (پریس ریلیز) مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کو 682 پوسٹ بھرتی کی ضرورت ہے اور مرکزی حکومت کے زیر اہتمام امرت اسکیم کے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیز 2 جو کہ 500 کروڑ روپے ہے۔ اس ٹینڈر کی جانچ پڑتال کے عمل کو ایک متنازعہ ایجنسی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کو مقرر نہ کرنے کا حکم مالیگاؤں کارپوریشن کو دیا جائے۔اس طرح کا مطالبہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر سابق کارپوریٹر اسلم انصاری نے کیا ۔موصوف نے چیف سیکرٹری حکومت مہاراشٹر سے درخواست کی ہے کہ کارپوریشن میں لگنے والی 682 ضروری آسامیوں کی بھرتی کے عمل کو مکمل کرنے کا بھی حکم جاری کیا جائے ۔اسی طرح مرکزی حکومت نے امرت اسکیم کے ذریعے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیز 2 جسکا ٹینڈر 500 کروڑ روپے ہے ۔اس پر بھی مہاراشٹر جیون پرادھیکرن ناسک کو انتظامی مشیر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے ۔اور اب تک یہ ٹینڈر زیر التواء ہے ۔ ہماری معلومات اور مصدقہ اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ ان دونوں کاموں کی ذمہ داری جیسے کہ ٹینڈر کی جانچ پڑتال کے عمل کی ذمہ داری مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ذریعے پرائیوٹ ایجنسی ٹاٹا کنسلٹنسی سروس کو دی جانے والی ہے۔
اسلم انصاری نے پردھان سیکرٹری کو اپنے شکایتی مکتوب میں لکھا ہے کہ اس سے قبل یہ بھی خبر سامنے آئی ہے کہ ٹاٹا کنسلٹنسی سروس کے کئی افسران/ملازمین مختلف قسم کی بدعنوانی میں پائے گئے تھے اور انکی بدعنوانی معاملہ میں پورے مہاراشٹر میں مشہور تھی۔ حال ہی میں تین ٹی سی ایس ملازمین کو اورنگ آباد میں تلاٹھی بھرتی امتحان میں ریکیٹ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے TCS کی شفافیت پر ایک بڑا سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔ اگر مذکورہ ادارے کو کارپوریشن نوکر بھرتی اور انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم ٹینڈر کے عمل کے دونوں اہم کام دیے جائیں تو بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا قوی امکان ہے۔
اسلم انصاری نے چیف سیکرٹری کہا کہ ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ کارپوریشن کے دو اہم کام متنازعہ ایجنسی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کو نہ دیں۔ چیف سیکرٹری سے درخواست کی گئی ہے کہ حکومت مہاراشٹر مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو حکم دیں کہ وہ ٹاٹا ایجنسی سے مذکورہ دنوں کام نہ کروائے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com