جنتا دل سیکولر کو بڑا جھٹکا، بی جے پی کے ساتھ اتحاد قبول نہیں، کرناٹک جے ڈی ایس کے نائب صدر سید شفیع اللہ سمیت کئی لیڈروں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا
شیموگہ جے ڈی ایس کے صدر ایم سری کانت اور یو ٹی عائشہ فرزانہ سمیت کئی لیڈروں نے بھی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا
مالیگاؤں جنتا دل سیکولر کے لیڈران کے فیصلے پر سیکولر عوام کی نظر، کیا بی جے پی کے ساتھ اتحاد ہونے پر کوئی فیصلہ لیا جائے گا ؟
بنگلورو: 24ستمبر(بیباک نیوز اپڈیٹ) کرناٹک میں لوک سبھا 2024 کےانتخابات سے پہلے جنتا دل (سیکولر) نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ اور اسکا باضابطہ اعلان جمعہ کو دہلی میں بی جے پی اور جنتا دل کے لیڈران نے کیا ۔بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے اعلان کے چند دن بعد ہی کمار سوامی کی پارٹی جنتا دل سیکولر کو کرناٹک میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔
زین نیوز کے مطابق کرناٹک جنتا دل سیکولر کے نائب صدر سید شفیع اللہ نے پارٹی سے علیحدگی کا فیصلہ لیا ہے۔ اس ضمن میں شفیع اللہ نے کرناٹک جے ڈی ایس کے صدر کو اپنے استعفیٰ نامہ لکھتے ہوئے کہا کہ جے ڈی ایس اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے انہوں نے خود کو پارٹی سے الگ کر لیا ہے۔
شفیع اللہ نے اپنے استعفیٰ میں لکھاکہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ میں نے سماج اور برادری کی خدمت کے لیے سخت محنت کی ہے اور پارٹی کی خدمت کی ہے کیونکہ ہماری پارٹی سیکولر اصولوں پر یقین رکھتی ہے اور اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہمارے لیڈر کمار سوامی نے بی جے پی سے ہاتھ ملایا ہے۔ اس سے پہلے بھی جب ہماری پارٹی بی جے پی کے ساتھ گئی تھی، میں نے اس مدت کے لیے پارٹی سے باہر رہنے کا انتخاب کیا تھا۔انہوں نے مزید لکھاکہ پارٹی کے سینئر لیڈر اب بی جے پی سے ہاتھ ملانے کا فیصلہ کر رہے ہیں اس لیے میرے پاس پارٹی کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
‘ ذرائع نے بتایا کہ ان کے علاوہ جنتا دل (سیکولر) شیموگہ کے صدر ایم سری کانت اور یو ٹی عائشہ فرزانہ سمیت کئی لیڈروں نے بھی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی جنتا دل (سیکولر) نے جمعہ کو کرناٹک میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کی۔ یہ اعلان جے ڈی (ایس) کے رہنما اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے دارالحکومت دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا سے ملاقات کے بعد کیا۔جے ڈی (ایس) نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا تھاتاہم، پارٹیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بی جے پی نے کرناٹک میں 28 میں سے 25 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور یہاں تک کہ ایک آزاد امیدوار کو بی جے پی کی حمایت حاصل تھی۔
اس درمیان جنتا دل سیکولر مہاراشٹر یونٹ کے ذمہ داران پر بھی سیکولر عوام کی نظریں لگیچرز ہوئی ہیں کہ آیا اب جنتا دل سیکولر کیا فیصلہ لے گی؟ اگر کرناٹک کے مسلمان اور خود شیموگہ کے سیکولر لیڈران پارٹی سے استعفیٰ دے رہے ہیں تو کیا مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر کے جنتا دل سیکولر کے مسلم و سیکولر لیڈران استعفیٰ دینگے یا پھر جے ڈی ایس پارٹی کے ساتھ رہتے ہوئے بی جے پی اتحاد والے انڈیا الائنس میں شامل رہیں گے؟ مالیگاؤں شہر جنتادل سیکولر کے لیڈران کے فیصلے پر بھی شہر کی سیکولر عوام نظر جمائے ہوئی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com