الیکشن کی تیاریاں شروع کریں! ریاستی الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر حکومت کو لکھا خط وارڈوں کی دوبارہ تشکیل نو اور دیگر امور پر الیکشن کمیشن نے دیا واضح اشارہ



الیکشن کی تیاریاں شروع کریں! ریاستی الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر حکومت کو لکھا خط 


 وارڈوں کی دوبارہ تشکیل نو اور دیگر امور پر الیکشن کمیشن نے دیا واضح اشارہ، مہاراشٹر کی سیاست میں اہم خبر


سیاسی پارٹیاں بھی تیاری میں ہونگی مصروف، حکومتی  رد عمل کا انتظار 



 ممبئی : 4 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاست میں بلدیاتی انتخابات او بی سی ریزرویشن کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔  اسی طرح دوبارہ وارڈوں کی تشکیل (ری اسٹرکچرنگ) کا کام شروع کرنے کے فیصلے کو مقننہ(اسمبلی) نے متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔ 

 معلوم ہوا ہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے اس قرارداد کے مطابق وارڈ کی تنظیم نو کا کام شروع کرنے کے لیے ریاستی حکومت کو خط بھیجا ہے۔  او بی سی ریزرویشن کے بغیر انتخابات نہ لئے جانے کو مقننہ میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی۔  اس کے مطابق حکومت نے وارڈ کی تنظیم نو کے حقوق کو نئے سرے سے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ 

 الیکشن کمیشن کی جانب سے ان نئے تشکیل کردہ وارڈ کی منظوری کے بعد ریاست کے بلدیاتی اداروں میں انتخابات کرائے جائیں گے۔  تاہم، ریاستی الیکشن کمیشن نے ریاستی حکومت کو ایک خط لکھ کر عمل شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔


 کیا الیکشن کمیشن جلدی میں ہے؟

 ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے لکھے گئے خط سے اب نئی بحث چھڑنے کا امکان ہے۔  سوال یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کی اتنی جلدی کیوں ہے؟  اس دوران یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وارڈ کی تنظیم نو کے کام کے حوالے سے خط بھیجنا اس عمل کا حصہ ہے۔  بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وارڈز کی تنظیم نو کی بھی ضرورت ہے۔

 
 آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں بلدیاتی انتخابات کی صحیح تعداد ۔

 205 میونسپل کونسل

 1 ہزار 930 گرام پنچایتیں

 16 میونسپل کارپوریشن 

 25 ضلع پریشد

 284 پنچایت کمیٹیاں

 طویل بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں ریاستی الیکشن کمیشن کو اسی انداز میں تیاری کرنی ہوگی۔
 انتخابات میں طوالت کیوں؟

 او بی سی ریزرویشن کے معاملے پر انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔  تمام جماعتوں کے سیاسی قائدین او بی سی ریزرویشن کے بغیر انتخابات کرانے کے خلاف ہیں۔  

دریں اثنا، 3 مارچ کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ریاستی انتخابات جلد سے جلد کرائے جائیں۔  نیز، سپریم کورٹ نے او بی سی ریزرویشن پر کمیشن کی رپورٹ کو قبول نہیں کیا۔ دریں اثنا، کیس کی اگلی سماعت 7 اپریل کو ہونے والی ہے۔  اس سماعت کی طرف بھی سب کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے