او بی سی ریزرویشن بل اسمبلی میں منظور، وارڈ کی تشکیل اور ووٹر لسٹ کی ترتیب سمیت دیگر اختیارات اب ریاستی حکومت کے پاس
ممبئی : 7 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) او بی سی ریزرویشن بل کو آج مہاراشٹر اسمبلی میں منظوری دے دی گئی ہے۔ بل ایوان میں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔اسی طرح ریاستی الیکشن کمیشن کے پاس اب صرف انتخابات کرانے کا اختیار ہوگا۔ انتخابات کو چھوڑ کر، بقیہ اختیار ریاستی حکومت کے پاس دینے کی قرارداد کو منظوری دی گئی ۔ اس ضمن میں اب الیکشن کمیشن اس وقت تک انتخابات کا اعلان نہیں کر سکے گا جب تک حکومت الیکشن کمیشن کو وارڈز کی تشکیل کی رپورٹ نہیں دے گی۔
ریاستی حکومت کو اب وارڈ کی ساخت (وارڈ رچنا) اور انتخابات کی تاریخوں کا فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔آج مہاراشٹر اسمبلی میں مدھیہ پردیش پیٹرن کے بعد حکومت نے ایک رائے سے ریاست میں او بی سی ریزرویشن کا بل پیش کیا گیا تھا، جسے آج منظوری دے دی گئی ہے۔ اس لیے حکومت کو حق حاصل ہے کہ وہ وارڈز کی تشکیل اور انتخابات کی تاریخوں کا فیصلہ کرے۔
اس بل کی منظوری کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے او بی سی کے سیاسی ریزرویشن کے زیر التوا سوال پر ٹرپل ٹیسٹ کرانے کو کہا ہے۔ اب ریاستی حکومت کے پاس ٹرپل ٹیسٹ کرنے کے لیے کچھ وقت ہوگا۔اس بل کی منظوری کے بعد وارڈ کی تشکیل، ووٹر لسٹ بنانے، انتخابی پروگرام وغیرہ سے متعلق تمام اختیارات ریاستی حکومت کے دائرہ کار میں آجائیں گے۔اس کے نتیجے میں آئندہ بلدیاتی انتخابات بشمول ممبئی، تھانے، پونے وغیرہ کو کم از کم چار سے پانچ ماہ کے لیے ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وارڈ بنانے کا اختیار اب ریاستی حکومت کے پاس آ گیا ہے۔ لیکن حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کے دستخط سے کیا جائے گا۔
قبل ازیں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اعلان کیا تھا کہ ریاستی حکومت مدھیہ پردیش حکومت کے پیش کردہ بل کے مطابق پیر کو مقننہ میں ایک بل پیش کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بلدیاتی انتخابات او بی سی ریزرویشن کے بغیر منعقد نہ ہوں۔ ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ پوار نے سبھی سے اس بل کی متفقہ حمایت کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ریاستی حکومت پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت پر کوئی دباؤ ڈال بھی نہیں سکتا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com