مہاتما گاندھی ودیا مندر ٹرسٹ کا معاہدہ رد کر عیدگاہ ٹرسٹ کو زمین دینے کی قرارداد جنرل بورڈ میٹنگ میں منظور ،جاگنگ ٹریک این او سی بھی رد


مہاتما گاندھی ودیا مندر ٹرسٹ کا معاہدہ رد کر عیدگاہ ٹرسٹ کو زمین دینے کی قرارداد جنرل بورڈ میٹنگ میں منظور ،جاگنگ ٹریک این او سی بھی رد 


ریاستی حکومت کو سفارش، ایم ایل اے اب مفتی اسماعیل کی ذمہ داری کہ وہ حکومت سے منظوری لائے :شیخ رشید 


اپوزیشن کے پاس کوئی تعمیری مدعا نہیں ، عوام کو گمراہ کر صرف فوٹو چھاپ سیاست کررہی ہیں، میئر طاہرہ شیخ کی پریس کانفرنس 




مالیگاؤں : 7 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ)کالج گراؤنڈ و عید گاہ گراؤنڈ اور پولس پریڈ گراؤنڈ کی چاروں جانب کی جگہ عید گاہ ٹرسٹ کو دینے کی تجویز ہم نے کارپوریشن جنرل بورڈ میٹنگ میں منظور کردی ہے اور ساتھ یہ ایم ایس جی کالج ٹرسٹ کے ایگریمینٹ کو رد کرنے کی قرارداد بھی منظور کی گئی ۔اب حکومت مہاراشٹر کو یہ سفارش روانہ کی جائے گی ۔اسکے بعد مہاراشٹر حکومت سے منظوری کروانے کیلئے مالیگاؤں شہر کے ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل کو کوشش کرنا چاہئے تاکہ عید گاہ ٹرسٹ کو پورہ زمین حاصل ہوجائے ۔اسطرح کا اظہار میونسپل میئر طاہرہ شیخ نے جنرل بورڈ میٹنگ کے اختتام پر اخباری نمائندوں سے کیا ۔موصوفہ نے کہا کہ کارپوریشن نے جو این او سی دی تھی وہ الگ جگہ کی ہے لیکن اسے بھی رد کردیا گیا ۔انہوں نے اپوزیشن پریس گمراہ کن سیاست کا الزام لگایا، طاہرہ شیخ نے کہا کہ اپوزیشن صرف فوٹو چھاپہ سیاست کررہی ہیں انکے پاس کوئی تعمیری ایجنڈا نہیں ہے ۔اسی طرح یہاں شیخ رشید نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کارپوریشن جنرل بورڈ میٹنگ میں اس عید گاہ کے حق میں قرارداد منظور کی ہے اب ایم ایل اے مفتی اسماعیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ مہاراشٹر حکومت سے کاغذی کارروائی کرتے ہوئے اس سفارش کو منظور کروائے۔اس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اب مالیگاؤں کارپوریشن سے عید گاہ کا مسلہ مہاراشٹر حکومت کو روانہ کیا جائے گا جس کے بعد اس کام کی اہم ذمہ داری مفتی اسماعیل پر عائد ہوگی یعنی یہ گیند اب ایم ایل اے مفتی اسماعیل کے پالے میں  آچکی ہے ۔

اس سے قبل لشکر والی عید گاہ ٹرسٹ کو برائے نام کرائے پر عید گاہ اور پولس پریڈ گراؤنڈ کی جگہ دینے نیز مہاتما گاندھی ودیامندر ٹرسٹ سے حکومت نے جو معاہدہ کیا ہے اسے رد کرنے سابق میٹر شیخ رشید کی  تجویز آج جنرل بورڈ میٹنگ میں شور شرابے کے درمیان منظور کی گئی۔ جس کی خواندگی شہر سکریٹری نے کی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے لشکر والی عید گاہ کے مغربی حصے سے لے کر ایکا ممتا چوک تک اور مشرقی حصے میں مارکیٹ کمیٹی کیمپ روڈ تک جو جگہ ہے جسکا ماضی مہا تھا گاندھی ودیا مندر سے معاہدے کے تحت برائے نام کرائے پر اس ادارے کو دی گئی ہے اسکا یہ معاہدہ رد کرے اور لشکر والی عید گاہ ٹرسٹ کے ساتھ مذکورہ معاہدہ کرتے ہوئے برائے نام کرائے پر پوری زمین عید گاہ ٹرسٹ کو دی جائے ۔ اسی طرح ہر سال عیدین کی نماز جس طرح یہاں ہوتی ہے ، پولس پریڈ گراؤنڈ پر پریڈ ہوتی ہے، کھیل کود ہوتا ہے وہ سب حسب سابق جاری رہے گا ۔مذکورہ تجویز جس کا نمبر 309 ہے کو جنرل بورڈ میں  اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ۔اس تجویز کی شیوسینا اور بی جے پی نے مخالفت کی۔

اسی طرح  ایجنڈے میں درج عنوان نمبر 321 پر بھی میٹر طاہرہ شیخ رشید کی ہدایات پر شہر سیکرٹری نے جنرل بورڈ میٹنگ میں تجویز کی خواندگی کی کہ کارپوریشن نے جاگنگ ٹریک کے لئے جو NOC دی ہے وہ کیمپ روڈ کے کنارے کی ہے لیکن NOC کے مطابق جاگنگ ٹریک کی تعمیر نہ ہونے کے باعث ہم کمشنر سے درخواست کریں گے کہ وہ PWD محکمہ کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس NOC کو رد کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ کیونکہ سب ایکساتھ NOC کے خلاف ہیں کسکی تجویز یہاں پیش کی گئی ہے ۔اس میٹنگ کی صدارت میٹر طاہرہ شیخ رشید نے کی ۔ 

آن لائن جنرل بورڈ میٹنگ ہنگامہ خیزی رہی  مذکورہ موضوع پر متحدہ محاذ کی اپوزیشن لیڈرشان ہند نهال احمد، محمد امین فاروق، عتیق کمال، ساجد عبد الرشید مقادم ، زاہد جمن وغیرہ نے زبردست بحث کی ۔ اس پر برسراقتدار کی جانب سے اپوزیشن پر بھی تنقید کی گئی ۔ ہاؤس لیڈر انصاری محمد اسلم انصاری خلیل احمد ، شیخ رشید، اسٹینڈنگ کمیٹی چیئرمین ظفر احمد احمد اللہ، فاروق فیض الله ، فقیر محمد شیخ صادق وغیرہ نے بحث  میں حصہ لیا۔

 متحدہ محاذ کی جانب سے شان ہند نبال احمد نے برسراقتدار پر الزام عائد کیا کہ وہ عوام کو گمراه کررہے ہیں۔ جاگنگ ٹریک کی NOC رد کرنے برسراقتدار کیوں خاموش ہے ؟ جبکہ میتر طاہرہ شیخ رشید نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کار پوریشن نے جو NOC دی ہے وہ روڈ کے کنارے کی ہے ، اب اس NOC کی کوئی اہمیت باقی نہیں ہے اس لئے اسے رد کرنے کی سفارش منظور کی جاتی ہے ۔

 وہیں مجلس اتحاد المسلمین کے ڈاکٹر خالد پرویز ، یونس عیسٰی اور عبد الماجد وغیرہ نے جنرل بورڈ میٹنگ میں اپنا مطالبہ رکھا کہ کار پوریشن لشکر والی عید گاہ کی مذکورہ جگہ کی خریدی کرے اور وہ عید گاہ ٹرسٹ  کے حوالے کرتے ہوئے ڈیولپمینٹ بان میں بھی اسے ظاہر کرے ۔ مذکوره بحث کے دوران شیوسینا اور BJP کے اکادکامبران اس کی مخالفت کرتے نظر آئے ۔

اسکے علاوہ اس جنرل بورڈ میٹنگ میں اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ بجٹ جو جنرل بورڈ میں پیش کیا گیا اور ترمیم کے اختیارات میئر کے سپرد کئے گئے ۔اسی طرح کئی اہم تجاویز کو جنرل بورڈ میٹنگ میں منظور کیا گیا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے