بلدیاتی انتخابات پانچ سے چھ ماہ تاخیر سے ہونگے، وارڈ کی تشکیل کا حق حکومت کے پاس ، اب نئے سرے سے وارڈوں کی تشکیل کی جائے گی
او بی سی ریزرویشن کیلئے امپیریل ڈیٹا جمع کرنے کیلئے ریاستی حکومت کو ملا وقت ، کابینی وزراء چھگن بھجبل ، وجئے وٹیڈیوار اور اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس نے دی معلومات
ممبئی : 8 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر حکومت نے او بی سی سیاسی ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مدھیہ پردیش کی طرز پر ایک بل کو منظوری دے دی ہے۔ اس لیے وارڈ بنانے کا حق حکومت کے پاس آ گیا ہے۔ جس سے حال ہی میں ہوئی وارڈوں کی نئی تشکیل اب ختم ہوگئی ہیں ۔اب نئے سرے سے وارڈوں کی حد بندی کی جائے گی ۔اس کے نتیجے میں وارڈوں کی تشکیل میں وقت لگے گا۔ اس لیے حکومت اس عرصے کے دوران سماجی ڈیٹا(امپیریل ڈیٹا) اکٹھا کر سکے گی۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن سمیت کئی میونسپل کارپوریشنوں میں ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کی گئی ہے۔ ریلیف اور بازآبادکاری کے وزیر وجے ودیٹیوار نے کہا کہ اب جبکہ بل کو منظوری دے دی گئی ہے تو ایسے میں میونسپل کارپوریشن، ضلع پریشد، پنچایت سمیتی اور نگر پریشد کے انتخابات پانچ سے چھ ماہ کے لیے ملتوی کر دیے جائیں گے۔ ودیٹیوار نے یہ بھی کہا کہ اس مدت وارڈوں کی تشکیل میں وقت لگے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ یہ انتخابات اکتوبر میں ہوں گے۔
یہ جانکاری وجے ودیٹیوار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دی۔ آج ایوان میں پیش کئے گئے بل کی مخالفت او بی سی لیڈر نہیں کر رہے، بلکہ وہ مخالفت کررہے ہیں جو او بی سی ہی کے مخالف ہیں۔ آج کے ترمیمی بل کی وجہ سے وارڈز کی تشکیل اور الیکشن کمیشن میں جمع کرانے میں چند ماہ لگ سکتے ہیں۔ اس لیے انتخابات پانچ چھ ماہ تک آگے بڑھیں گے۔ مدھیہ پردیش کی طرز پر آج ایک ترمیمی بل پیش کیا گیا۔ اسے بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ وجے ودیٹیوار نے کہا کہ یہ یقینی طور پر یہ فائدہ مند ہوگا۔
ریاستی حکومت نے آج اسمبلی میں مدھیہ پردیش کی طرز پر وارڈوں کی تشکیل کا فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل کرنے کے لیے ایک بل پیش کیا۔ اسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ بل ریاستی حکومت کو انتخابی حلقوں میں تحفظات اور وارڈ ڈھانچہ تیار کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ یہ اختیارات پہلے الیکشن کمیشن کے پاس تھے۔ اب الیکشن کمیشن کے پاس صرف انتخابات کرانے کا اختیار ہوگا۔ تاہم کمیشن ریاستی حکومت کی جانب سے وارڈ ڈھانچے کی رپورٹ کے بعد ہی انتخابات کروا سکے گا۔ اس ترمیمی بل کی وجہ سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ضلع پریشد، میونسپل کارپوریشن، نگر پنچایت، نگر پریشد، پنچایت سمیتی کے انتخابات او بی سی ریزرویشن کے بغیر نہیں ہوں گے۔
ریزرویشن کا راستہ واضح نہیں ہے۔
ترمیمی بل کی منظوری سے او بی سی ریزرویشن کی راہ ہموار نہیں ہوئی ہے۔ کچھ عرصے کیلئے صرف انتخابات کو آگے کردیا گیا ہے۔ جس کے سبب حکومت کے پاس سماجی ڈیٹا اکٹھا کرنے کا وقت ہوگا۔ عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کے بعد او بی سی ریزرویشن کے ساتھ انتخابات کرائے جائیں گے۔
اس سلسلے میں وزیر رسد چھگن بھجبل نے کہا کہ ہمارے او بی سی سماج کو انصاف دینے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں اور اسی نتیجے میں یہ بلاگ منظور کیا گیا ۔اسی طرح اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس نے کہا اب یہ بل ایوان میں منظور کردیا گیا ہے جس سے وارڈوں کی کی گئی تشکیل خود بخود ختم ہوجاتی ہے اب نئے سرے سے وارڈوں کی حد بندی کی جائے گی ۔اس لئے الیکشن تاخیر سے ہونگے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com