مالیگاؤں کارپوریشن اسکول بورڈ میں بہت زیادہ گڑبڑ گھوٹالہ ،وزٹ کے نام پر ٹیچروں کو حراساں کرنے کا الزام
ایک ٹیچر کی دوران تدریس موت ،اسمبلی اجلاس میں مفتی اسماعیل نے کارروائی کا مطالبہ کیا
مالیگاؤں : 16 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں اسکول بورڈ میں بہت زیادہ گڑبڑ گھوٹالہ ہے ۔ وہاں پر ایک کارپوریٹر نے ڈپٹی کمشنر کو لیکر اسکولوں کا دورہ شروع کیا اور کچھ لوگوں کو ٹارگیٹ کرکے حراساں کیا ۔اس معاملے میں ایک ہیڈ ماسٹر کی موت واقع ہوگئی ۔اسطرح کی معلومات مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے مہاراشٹر کے جاری اسمبلی اجلاس میں اجاگر کی ۔مفتی اسماعیل نے اسپیکر لے ذریعے ایوان کہ توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اسکول بورڈ میں کارپوریٹر چھٹیوں کے دنوں اور دیگر دنوں میں کررہے ہیں وہ مناسب نہیں ہے ۔انہوں نے اسمبلی میں شکایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کی حرکت کی انکوائری ہونا چاہئے۔،مفتی اسماعیل نے پوائنٹ آف انفارمیشن کے ذریعے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ وصولی کا ایک نیا طریقہ ہے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز مالیگاؤں کارپوریشن کی اسکولوں میں سرپرائز وزٹ کرتے ہوئے کارپوریٹر اسلم انصاری، ظفر احمد اور ڈپٹی کمشنر راجو کھیرنار کو چونکا دینے والے انکشاف نظر آئے ۔جس میں الزم ہے کہ کارپوریشن کی اسکول نمبر 47 میں سہیل ماسٹر نامی ایک ٹیچر جو کارپوریشن اسکول بورڈ کی معرفت اجری میونسپل اسکول میں مستقل ملازمت کرتا ہے لیکن وہ ڈیوٹی نہیں کرتا اسکی جگہ ایک لیڈیز ٹیچر کرائے پر درس و تدریس کے فرائض انجام دیتی ہیں ۔اور ایسا ہی معاملہ ہیڈ ماسٹر کی کی جگہ ایک دوسری لیڈیز ٹیچر کا معاملہ سامنے آیا ۔جسکا پنچ نامی بھی کیا گیا اور بتایا جاتا ہے کہ ہیڈ ماسٹر نے تحریری طور پر سہیل ماسٹر کو نوٹس بھی جاری کی ہے جسکی ایک کاپی اسکول بورڈ اے او اور ڈپٹی کمشنر کو بھی دی گئی ۔
جیسے ہی یہ خبر منظر عام پر آئی معنوں جیسے میونسپل اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ میں سنسنی پھیل گئی اور شہر بھر میں یہ معاملہ موضوع بحث بن گیا، لیکن دوسرے ہی دن جب یہ خبر آئی کہ دوران تدریس ہیڈ ماسٹر حامد سر کا دل کا دورہ پڑنے کے سبب انتقال ہوگیا ۔جس پر اساتذہ نے جم کر احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ ایک کارپوریٹر کے وزٹ کرنے کے سبب مذکورہ دردناک واقعہ رونما ہوا ۔اس پر شہر بھر میں ہڑکم مچ گئی، کچھ سیاسی پارٹیوں اور اساتذہ کی تنظیموں نے پولس میں شکایت بھی درج کرنے کی کوشش کی لیکن متوفی حامد سر کے اہل خانہ نے مرضی مولا کو قبول کرتے ہوئے پولس کمپلین کرنے سے اجتناب کرلیا ۔اس پورے واقعہ کو لیکر آج رکن اسمبلی مفت اسماعیل نے ایوان اسمبلی میں اسکول بورڈ کے گڑبڑ گھوٹالہ کا معاملہ اجاگر کیا ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا واقعی مالیگاؤں کارپوریشن اسکول بورڈ میں گڑبڑ گھوٹالہ ہے؟ کیا اساتذہ سے یہ وصولی کا نیا طریقہ استعمال کیا جارہا ہے؟ یا پھر واقعی میں اساتذہ اپنی جگہ دوسرے کرائے کے ٹیچر استعمال کرتے ہیں؟ اور کیا کیا سوال ہونگے جس کے جوابات سامنے آئیں گے؟ لیکن یہ سب کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا ۔اگر رکن اسمبلی مفتی اسماعیل کے اسمبلی میں اٹھائے گئے سوال پر سرکار کارروائی کرتی ہیں تو مذکورہ بالا تمام حقائق سے پردہ اٹھے گا اور جو خاطی ہوگا ان پر کارروائی ہوگی یا نہیں یہ بھی کہنا قبل از وقت ہی ہوگا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com